فون ٹیپنگ غیرآئینی اور غیرقانونی عمل ہے، سپریم کورٹ

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
آڈیو لیکس انکوائری کمیشن پر سپریم کورٹ میں سماعت،اٹارنی جنرل نے بنچ پر اعتراض کردیا،حکومت کیسے سپریم کورٹ کے ججز کو اپنے مقاصد کیلئے منتخب کر سکتی ہے؟چیف جسٹس

اٹارنی جنرل صاحب عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے،چیف جسٹس

بہت ہوگیا ہے اٹارنی جنرل صاحب آپ بیٹھ جائیں،چیف جسٹس پاکستان

حکومت کیسے سپریم کورٹ کے ججز کو اپنے مقاصد کیلئے منتخب کر سکتی ہے؟ اٹارنی جنرل صاحب عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے، بہت ہوگیا ہے اٹارنی جنرل صاحب آپ بیٹھ جائیں۔ چیف جسٹس پاکستان


انکوائری کمیشن کی تشکیل میں نہیں لکھا کہ فون ٹیپنگ کس نے کی ؟ چیف جسٹس عمر عطابندیال

فون ٹیپنگ ایک غیر آئینی عمل ہے، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال

ٹیلی فون پر گفتگو کی ٹیپنگ نہ صرف غیر قانونی عمل ہے بلکہ آرٹیکل 14 کے تحت یہ انسانی وقار کے بھی خلاف ہے اس کیس میں عدلیہ کی آزادی کا بھی سوال ہے۔
جسٹس منیب اختر


ہمیں آئین کا احترام کرنا چاہیے،حکومت کو آگاہ کریں کہ آئین کو نظر انداز نہ کریں،ہم آپ کے اعتراض کے بارے میں تیار تھے،چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ

ہمیں آئین کا احترام کرنا چاہیے،حکومت کو آگاہ کریں کہ آئین کو نظر انداز نہ کریں،ہم آپ کے اعتراض کے بارے میں تیار تھے۔ چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ

حکومت نے قانون بناتے وقت کئی غلطیاں کی ہیں،ہم سے مشورہ کرتے تو ہم صحیح راہ دکھاتے،ہمارے انتظامی امور پر بنائے گئے قانون میں ہم سے پوچھا تک نہیں،چیف جسٹس

کسی بھی کمیشن میں سپریم کورٹ کے جج کی نامزدگی کا فورم چیف جسٹس آف پاکستان ہے،حکومت کیسے اپنے مرضی سے سپریم کورٹ کے جج کو نامزد کرسکتی ہے؟ چیف جسٹس کا حکومت کی جانب سے جسٹس قاضی فائز عیسی کی صدارت میں آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کی تشکیل کے خلاف مقدمہ میں ریمارکس سخت برہمی کا اظہاد

چیف جسٹس نے آڈیو ویڈیو کیس میں اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے
کے کمیشن میں جس لیول کے جج کو شامل کیا گیا ہے اس کے لیے سپریم کورٹ سے اجازت لینا لازمی ہے

حکومت تسلیم کرے کہ ہماری کسی ایجنسی نے فون ٹیپنگ کی، شعیب شاہین

فون ٹیپنگ پر بے نظیر بھٹو حکومت کیس موجود ہے چیف جسٹس
ٹیلی فون پر گفتگو کی ٹیپنگ غیر قانونی عمل ہے
آرٹیکل 14 کے تحت یہ انسانی وقار کے بھی خلاف ہے،اس کیس میں عدلیہ کی آزادی کا بھی سوال ہے جسٹس منیب اختر


9 مئ کے واقعہ کا فائدہ یہ ہوا کہ جو عدلیہ کے خلاف بات کرتے تھے وہ اب نہی کرتے ؛ چیف جسٹس عمر عطا بندیال

وفاقی حکومت سے گزارش ہے کہ آئین کا احترام کرے، معزرت سے کہتا ہوں حکومت نے ججز کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی چیف جسٹس








 
Last edited:

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)

چیف صاحب اب محتلف پارٹیز کو نوٹس کرنے نہ بیٹھ جائیں . برائے مہربانی اسی بیٹھک میں اس کیس کو اڑا دیں

ڈاکٹر صاحب، زندگی میں پہلی واری ججوں کیساتھ ہمدردی ہونے لگی ہے، کچھ باضمیر جج بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن
لمبڑ-1 والوں نے 75 سالوں میں اس ملک کے پورے نظام کو تہس نہس کر دیا ہے
  • جسٹس کھوسہ نے بغلول کی ایکس ٹنشن کی مخالفت کی تھی،، لیکن نہ جانے کمپنی نےکپتان کو کونسی چکنی چُپڑی باتوں میں پھانس لیا تھا کہ، اُنکی باتوں میں آ گیا، اور اُسے ایکس ٹنشن دے دی
  • جسٹس شوکت صدیقی نے بھانڈا پھوڑ دیا تھا، کہ لمبڑ-1 والے آکر اُسے ڈکٹیشن لینے کا کہتے ہیں، ہم سب عمرانی اُسکے پیچھے پڑ گئے تھے، یہ الگ بات کہ وہ جج وڈے دلے کا پالتو ہے




 
Last edited:

Nice2MU

President (40k+ posts)

چیف صاحب اب محتلف پارٹیز کو نوٹس کرنے نہ بیٹھ جائیں . برائے مہربانی اسی بیٹھک میں اس کیس کو اڑا دیں
آتا ہوگا چوروں کا سب سے مہا دلال فاروق نائیک کہ ہم بھی اس کیس کا حصہ بننا چاہتے ہیں اور ہمیں بھی( بکواس کرنے کے لیے) سنا جائے ۔
 

bhattisahb

Voter (50+ posts)
آڈیو لیکس انکوائری کمیشن پر سپریم کورٹ میں سماعت،اٹارنی جنرل نے بنچ پر اعتراض کردیا،حکومت کیسے سپریم کورٹ کے ججز کو اپنے مقاصد کیلئے منتخب کر سکتی ہے؟چیف جسٹس

اٹارنی جنرل صاحب عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے،چیف جسٹس

بہت ہوگیا ہے اٹارنی جنرل صاحب آپ بیٹھ جائیں،چیف جسٹس پاکستان

حکومت کیسے سپریم کورٹ کے ججز کو اپنے مقاصد کیلئے منتخب کر سکتی ہے؟ اٹارنی جنرل صاحب عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے، بہت ہوگیا ہے اٹارنی جنرل صاحب آپ بیٹھ جائیں۔ چیف جسٹس پاکستان


انکوائری کمیشن کی تشکیل میں نہیں لکھا کہ فون ٹیپنگ کس نے کی ؟ چیف جسٹس عمر عطابندیال

فون ٹیپنگ ایک غیر آئینی عمل ہے، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال

ٹیلی فون پر گفتگو کی ٹیپنگ نہ صرف غیر قانونی عمل ہے بلکہ آرٹیکل 14 کے تحت یہ انسانی وقار کے بھی خلاف ہے اس کیس میں عدلیہ کی آزادی کا بھی سوال ہے۔
جسٹس منیب اختر


ہمیں آئین کا احترام کرنا چاہیے،حکومت کو آگاہ کریں کہ آئین کو نظر انداز نہ کریں،ہم آپ کے اعتراض کے بارے میں تیار تھے،چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ

ہمیں آئین کا احترام کرنا چاہیے،حکومت کو آگاہ کریں کہ آئین کو نظر انداز نہ کریں،ہم آپ کے اعتراض کے بارے میں تیار تھے۔ چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ

حکومت نے قانون بناتے وقت کئی غلطیاں کی ہیں،ہم سے مشورہ کرتے تو ہم صحیح راہ دکھاتے،ہمارے انتظامی امور پر بنائے گئے قانون میں ہم سے پوچھا تک نہیں،چیف جسٹس

کسی بھی کمیشن میں سپریم کورٹ کے جج کی نامزدگی کا فورم چیف جسٹس آف پاکستان ہے،حکومت کیسے اپنے مرضی سے سپریم کورٹ کے جج کو نامزد کرسکتی ہے؟ چیف جسٹس کا حکومت کی جانب سے جسٹس قاضی فائز عیسی کی صدارت میں آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کی تشکیل کے خلاف مقدمہ میں ریمارکس سخت برہمی کا اظہاد

چیف جسٹس نے آڈیو ویڈیو کیس میں اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے
کے کمیشن میں جس لیول کے جج کو شامل کیا گیا ہے اس کے لیے سپریم کورٹ سے اجازت لینا لازمی ہے

حکومت تسلیم کرے کہ ہماری کسی ایجنسی نے فون ٹیپنگ کی، شعیب شاہین

فون ٹیپنگ پر بے نظیر بھٹو حکومت کیس موجود ہے چیف جسٹس
ٹیلی فون پر گفتگو کی ٹیپنگ غیر قانونی عمل ہے
آرٹیکل 14 کے تحت یہ انسانی وقار کے بھی خلاف ہے،اس کیس میں عدلیہ کی آزادی کا بھی سوال ہے جسٹس منیب اختر


9 مئ کے واقعہ کا فائدہ یہ ہوا کہ جو عدلیہ کے خلاف بات کرتے تھے وہ اب نہی کرتے ؛ چیف جسٹس عمر عطا بندیال

وفاقی حکومت سے گزارش ہے کہ آئین کا احترام کرے، معزرت سے کہتا ہوں حکومت نے ججز کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی چیف جسٹس









MashaAllah theory being taught, i thouth this where decision or supposed to be
made
 

Aristo

Minister (2k+ posts)

ڈاکٹر صاحب، زندگی میں پہلی واری ججوں کیساتھ ہمدردی ہونے لگی ہے، کچھ باضمیر جج بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن
لمبڑ-1 والوں نے 75 سالوں میں اس ملک کے پورے نظام کو تہس نہس کر دیا ہے
  • جسٹس کھوسہ نے بغلول کی ایکس ٹنشن کی مخالفت کی تھی،، لیکن نہ جانے کمپنی نےکپتان کو کونسی چکنی چُپڑی باتوں میں پھانس لیا تھا کہ، اُنکی باتوں میں آ گیا، اور اُسے ایکس ٹنشن دے دی
  • جسٹس شوکت صدیقی نے بھانڈا پھوڑ دیا تھا، کہ لمبڑ-1 والے آکر اُسے ڈکٹیشن لینے کا کہتے ہیں، ہم سب عمرانی اُسکے پیچھے پڑ گئے تھے، یہ الگ بات کہ وہ جج وڈے دلے کا پالتو ہے




ہمدردی صرف مظلوم عوام کے ساتھ ہونی چاہےجتنا بڑا انسان کا عہدہ ہوتا ہے اتنی ہی بڑی زمہ داریاں بھی ہوتی ہیں ہر عام انسان جج نہیں بن سکتا اسی لیے ججز کو عام انسان عام عوام کی طرح بےبس ہونے یا پریشراز ہونے کا بھی کوئی حق نہیں ہوتا اس طرح کا عہدے کا تقاضہ ہی یہ ہی ہے کے انسان قابل نڈر بلا خوف وخطر قانون کی حکمرانی کے لیے آنکھوں پے پٹی باندھ کے بلا تفریق فیصلے کرے
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
آڈیو لیکس انکوائری کمیشن پر سپریم کورٹ میں سماعت،اٹارنی جنرل نے بنچ پر اعتراض کردیا،حکومت کیسے سپریم کورٹ کے ججز کو اپنے مقاصد کیلئے منتخب کر سکتی ہے؟چیف جسٹس

اٹارنی جنرل صاحب عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے،چیف جسٹس

بہت ہوگیا ہے اٹارنی جنرل صاحب آپ بیٹھ جائیں،چیف جسٹس پاکستان

حکومت کیسے سپریم کورٹ کے ججز کو اپنے مقاصد کیلئے منتخب کر سکتی ہے؟ اٹارنی جنرل صاحب عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے، بہت ہوگیا ہے اٹارنی جنرل صاحب آپ بیٹھ جائیں۔ چیف جسٹس پاکستان


انکوائری کمیشن کی تشکیل میں نہیں لکھا کہ فون ٹیپنگ کس نے کی ؟ چیف جسٹس عمر عطابندیال

فون ٹیپنگ ایک غیر آئینی عمل ہے، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال

ٹیلی فون پر گفتگو کی ٹیپنگ نہ صرف غیر قانونی عمل ہے بلکہ آرٹیکل 14 کے تحت یہ انسانی وقار کے بھی خلاف ہے اس کیس میں عدلیہ کی آزادی کا بھی سوال ہے۔
جسٹس منیب اختر


ہمیں آئین کا احترام کرنا چاہیے،حکومت کو آگاہ کریں کہ آئین کو نظر انداز نہ کریں،ہم آپ کے اعتراض کے بارے میں تیار تھے،چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ

ہمیں آئین کا احترام کرنا چاہیے،حکومت کو آگاہ کریں کہ آئین کو نظر انداز نہ کریں،ہم آپ کے اعتراض کے بارے میں تیار تھے۔ چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ

حکومت نے قانون بناتے وقت کئی غلطیاں کی ہیں،ہم سے مشورہ کرتے تو ہم صحیح راہ دکھاتے،ہمارے انتظامی امور پر بنائے گئے قانون میں ہم سے پوچھا تک نہیں،چیف جسٹس

کسی بھی کمیشن میں سپریم کورٹ کے جج کی نامزدگی کا فورم چیف جسٹس آف پاکستان ہے،حکومت کیسے اپنے مرضی سے سپریم کورٹ کے جج کو نامزد کرسکتی ہے؟ چیف جسٹس کا حکومت کی جانب سے جسٹس قاضی فائز عیسی کی صدارت میں آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کی تشکیل کے خلاف مقدمہ میں ریمارکس سخت برہمی کا اظہاد

چیف جسٹس نے آڈیو ویڈیو کیس میں اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے
کے کمیشن میں جس لیول کے جج کو شامل کیا گیا ہے اس کے لیے سپریم کورٹ سے اجازت لینا لازمی ہے

حکومت تسلیم کرے کہ ہماری کسی ایجنسی نے فون ٹیپنگ کی، شعیب شاہین

فون ٹیپنگ پر بے نظیر بھٹو حکومت کیس موجود ہے چیف جسٹس
ٹیلی فون پر گفتگو کی ٹیپنگ غیر قانونی عمل ہے
آرٹیکل 14 کے تحت یہ انسانی وقار کے بھی خلاف ہے،اس کیس میں عدلیہ کی آزادی کا بھی سوال ہے جسٹس منیب اختر


9 مئ کے واقعہ کا فائدہ یہ ہوا کہ جو عدلیہ کے خلاف بات کرتے تھے وہ اب نہی کرتے ؛ چیف جسٹس عمر عطا بندیال

وفاقی حکومت سے گزارش ہے کہ آئین کا احترام کرے، معزرت سے کہتا ہوں حکومت نے ججز کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی چیف جسٹس









Now after
آڈیو لیکس انکوائری کمیشن پر سپریم کورٹ میں سماعت،اٹارنی جنرل نے بنچ پر اعتراض کردیا،حکومت کیسے سپریم کورٹ کے ججز کو اپنے مقاصد کیلئے منتخب کر سکتی ہے؟چیف جسٹس

اٹارنی جنرل صاحب عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے،چیف جسٹس

بہت ہوگیا ہے اٹارنی جنرل صاحب آپ بیٹھ جائیں،چیف جسٹس پاکستان

حکومت کیسے سپریم کورٹ کے ججز کو اپنے مقاصد کیلئے منتخب کر سکتی ہے؟ اٹارنی جنرل صاحب عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے، بہت ہوگیا ہے اٹارنی جنرل صاحب آپ بیٹھ جائیں۔ چیف جسٹس پاکستان


انکوائری کمیشن کی تشکیل میں نہیں لکھا کہ فون ٹیپنگ کس نے کی ؟ چیف جسٹس عمر عطابندیال

فون ٹیپنگ ایک غیر آئینی عمل ہے، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال

ٹیلی فون پر گفتگو کی ٹیپنگ نہ صرف غیر قانونی عمل ہے بلکہ آرٹیکل 14 کے تحت یہ انسانی وقار کے بھی خلاف ہے اس کیس میں عدلیہ کی آزادی کا بھی سوال ہے۔
جسٹس منیب اختر


ہمیں آئین کا احترام کرنا چاہیے،حکومت کو آگاہ کریں کہ آئین کو نظر انداز نہ کریں،ہم آپ کے اعتراض کے بارے میں تیار تھے،چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ

ہمیں آئین کا احترام کرنا چاہیے،حکومت کو آگاہ کریں کہ آئین کو نظر انداز نہ کریں،ہم آپ کے اعتراض کے بارے میں تیار تھے۔ چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ

حکومت نے قانون بناتے وقت کئی غلطیاں کی ہیں،ہم سے مشورہ کرتے تو ہم صحیح راہ دکھاتے،ہمارے انتظامی امور پر بنائے گئے قانون میں ہم سے پوچھا تک نہیں،چیف جسٹس

کسی بھی کمیشن میں سپریم کورٹ کے جج کی نامزدگی کا فورم چیف جسٹس آف پاکستان ہے،حکومت کیسے اپنے مرضی سے سپریم کورٹ کے جج کو نامزد کرسکتی ہے؟ چیف جسٹس کا حکومت کی جانب سے جسٹس قاضی فائز عیسی کی صدارت میں آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کی تشکیل کے خلاف مقدمہ میں ریمارکس سخت برہمی کا اظہاد

چیف جسٹس نے آڈیو ویڈیو کیس میں اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے
کے کمیشن میں جس لیول کے جج کو شامل کیا گیا ہے اس کے لیے سپریم کورٹ سے اجازت لینا لازمی ہے

حکومت تسلیم کرے کہ ہماری کسی ایجنسی نے فون ٹیپنگ کی، شعیب شاہین

فون ٹیپنگ پر بے نظیر بھٹو حکومت کیس موجود ہے چیف جسٹس
ٹیلی فون پر گفتگو کی ٹیپنگ غیر قانونی عمل ہے
آرٹیکل 14 کے تحت یہ انسانی وقار کے بھی خلاف ہے،اس کیس میں عدلیہ کی آزادی کا بھی سوال ہے جسٹس منیب اختر


9 مئ کے واقعہ کا فائدہ یہ ہوا کہ جو عدلیہ کے خلاف بات کرتے تھے وہ اب نہی کرتے ؛ چیف جسٹس عمر عطا بندیال

وفاقی حکومت سے گزارش ہے کہ آئین کا احترام کرے، معزرت سے کہتا ہوں حکومت نے ججز کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی چیف جسٹس









Now after this decision chief justice or any other judge has courage to take action for those who taped Azam sawati or others people videos or audio.......

The answer is "NO".
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
Adalti dallo tumm bhi iss khel mein masoom nhi ho. Tumm logon ne raat 12 bajey speaker ki ruling ko muattal kia jiss ki basis pe yea dalley iqtedar mein aaye !
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
New drama by this fucking spineless judge. Open voilation of constitution from last 13 months and this mother fucker judge is still playing notice notice. Haraami ghaar ja kar baith jaa.