
پاکستان تحریک انصاف کے سابقہ دور حکومت میں فوجی عدالتوں کی جانب سے مختلف کیسز میں سنائی گئی سزائیں سپریم کورٹ میں چیلنج کردی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کرنل (ر) انعام الرحیم کی جانب سےسپریم کورٹ میں آئین کے آرٹیکل183/3 کے تحت درخواست دائر کی گئی ہے جس میں وفاق، سابق وزیراعظم عمران خان، سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ، سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید،جج ایڈووکیٹ جنرل ب(جیگ) برانچ اور ہائی کورٹس کے رجسٹرار کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا ہے کہ فوجی عدالتوں نے 29 شہریوں کو غیر قانونی طور پر سزائیں سنائیں،2020 میں فوجی عدالتوں نے ایک شہری کو سزائے موت اور دوسرے کو 20 سال قید کی سزا سنائی، دیگر ملزمان کو 5 سے 10 سال قید کی سزائیں سنائی گئیں،جیگ برانچ سے پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت سزائیں پانے اور زیر التوا مقدمات کا ریکارڈ طلب کیا جائے،ہائی کورٹس کے رجسٹرار کو بھی متعلقہ کیسز کا ریکارڈ عدالت میں پیش کریں ۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ پی ٹی آئی کےد ور میں فوجی عدالتوں کی جانب سے سنائی گئی سزائیں ختم کی جائیں، عدالت عمران خان، قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید کے خلاف اختیارات سے تجاوز کی کارروائی کرتے ہوئے قرار دے کہ انہوں نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریوں کو اغوا کیا۔