فرانس میں 2 لاکھ 16ہزار بچے پادریوں کی درندگی کا نشانہ بنے ،رپورٹ

ssj1j1.jpg


فرانس میں کیتھولک چرچ کے پادری کئی دہائیوں سے بچوں کا ریپ کرتے رہے، رپورٹ میں دل دہلادینے والا انکشاف کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق کیتھولک چرچ کے پادریوں نے 1950 سے اب تک تقریباً دو لاکھ 16 ہزار بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا،متاثرین میں بڑی تعداد لڑکوں کی ہے، جن میں سے اکثر کی عمریں 10 سے 13 سال تھیں۔

بی بی سی کے مطابق تحقیق کے سربراہ نے بتایا کہ ریپ کے اس گھناؤنے اقدام میں دو سے تین ہزار پادری ملوث ہیں،ویٹیکن کی جانب سے بیان کے مطابق چند روز قبل فرانس کے پادریوں سے ملاقات کے بعد پوپ کو اس رپورٹ کے بارے میں معلوم ہوا۔ پوپ فرانسس اس انکوائری رپورٹ پرافسوس کا اظہار کیا.


انکوائری رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ اگر پادریوں کے علاوہ چرچ کے دوسرے اراکین مثلاً کیتھولک سکولوں کے اساتذہ کی جانب سے کی جانے والی جنسی زیادتیوں کو بھی شامل کیا جائے تو متاثرہ بچوں کی تعداد تین لاکھ تیس ہزار تک ہو سکتی ہے۔

رپورٹ فرانس کے کیتھولک چرچ کی جانب سے 2018 میں ایک غیر جانبدارانہ تحقیق کے فیصلے پر سامنے آئی ہے، جس میں ڈھائی سال سے زائد زیادہ وقت لگا۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی معاوضے سے متاثرین کی ذہنی اور جسمانی تکالیف کا ازالہ تو ممکن نہیں لیکن اس طرح اس معاملے کو تسلیم کرنے کا عمل مکمل ہو جائے گا۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
Hallmark of self righteous and self proclaimed civilized people.

کوئی حیرانگی نہیں ہوئی
 

Back
Top