فائز عیسیٰ کے بعدممکنہ تبدیلی،ن لیگ کا خوف، پی ٹی آئی کی امیدیں:انصار عباسی

61d1189e9884c.jpg


فائز عیسیٰ کے بعد حکومت کی ممکنہ تبدیلی، ن لیگ کا خوف، پی ٹی آئی کی امیدیں

انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی ممکنہ تبدیلی کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں,اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ حکمران نون لیگ کیلئے ایک اور ’’عدالتی تختہ پلٹ‘‘ لیکن پی ٹی آئی کیلئے ’’انصاف کی فراہمی’’ ہوگی۔ حالیہ دنوں میں، نون لیگ سے تعلق رکھنے والے وزیر دفاع خواجہ آصف نے خدشہ ظاہر کیا کہ سپریم کورٹ رواں سال اکتوبر نومبر کے بعد 8 فروری کے انتخابات کو ہدف بنا سکتی ہے۔

انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق اس کا مطلب یہ ہوا کہ شہباز حکومت کے خاتمے کا امکان ہے, اس کے برعکس پی ٹی آئی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپنی پارٹی کی طرف سے یہ امید ظاہر کی ہے کہ عدلیہ پی ٹی آئی کو اس کا ’’چوری شدہ‘‘ مینڈیٹ واپس دے گی اور پارٹی رواں سال دسمبر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوگی.

نون لیگ کا خوف اور پی ٹی آئی کی امیدیں قاضی فائز عیسیٰ کے بعد سپریم کورٹ کے آئندہ چیف جسٹس منصور علی شاہ سے وابستہ ہیں, موجودہ چیف جسٹس اکتوبر کے دوسرے نصف میں ریٹائر ہو رہے ہیں,جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد منصور علی شاہ چیف جسٹس بنیں گے۔

نون لیگ اور پی ٹی آئی کو توقع ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کی قیادت میں سپریم کورٹ 8 فروری کے عام انتخابات کے حوالے سے تنازعات اور کیسز کی سماعت ارجنٹ بنیادوں پر کریں گے جس سے پی ٹی آئی کے حق میں اور نون لیگ کیخلاف فیصلہ آ سکتا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ کی طرف سے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں حال ہی میں لکھے گئے اکثریتی فیصلے کے بعد، وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کو وہ مل گیا جو اس نے نہیں مانگا, ایک ایجنڈا تھا کہ 8 فروری کے انتخابات کو ہدف بنایا جائے گا اور اس کیلئے اکتوبر یا نومبر کا انتظار کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ کے 12 جولائی کو پی ٹی آئی کے حق میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کے حوالے سے خواجہ آصف نے عدالتوں سے کہا کہ وہ ’’سیاسی فیصلے‘‘ سنانے سے گریز کریں اور ایسے فیصلے سنائیں جن سے اُن کے احترام میں اضافہ ہو۔ خواجہ آصف نے سوال اٹھایا کہ اس وقت عدلیہ نے 2018 کے انتخابی نتائج کا نوٹس کیوں نہیں لیا؟

کیا انہوں نے 2018 کے عام انتخابات کا نتیجہ نہیں دیکھا؟ کچھ دن بعد پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے امید ظاہر کی کہ مشکلات کا شکار پارٹی کے حالات بہتر ہو جائیں گے اور وہ موجودہ حکمرانوں کو بے دخل کرنے کیلئے درکار ’’جادوئی نمبر‘‘ کے حصول کے بعد پی ٹی آئی دسمبر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ سکتی ہے۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ دسمبر تک صورتحال بہتر ہو جائے گی اور یقین ہے کہ ہمیں حکومت بنانے کیلئے کافی نشستیں مل جائیں گی۔ انہوں نے 8 فروری کے انتخابی نتائج میں مبینہ ہیرا پھیری کیخلاف پارٹی کی درخواستوں کو سمیٹنے کیلئے عدلیہ سے امیدیں وابستہ کیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ ’’فارم 45کی بنیاد پر الیکشن جیتنے والے کامیاب امیدواروں‘‘ کی درخواستوں پر جلد فیصلے کیلئے پی ٹی آئی عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن ٹربیونلز میں دائر درخواستوں پر فیصلے سے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سال دسمبر تک پی ٹی آئی مرکز میں اپنی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہو سکتی ہے۔
 

Young_Blood

Minister (2k+ posts)
hum ne apni aakho se dekha k CJ Bandiyal se pehle PML N waley aur un k tout sahafi aisi he batein keeya karet thay, phir Qazi sahab CJ Bane aur hum ne wo kuj dekha jo pakistan ke history mein aaj tak na howa, aur ye silsila ab tak jari wa sari hai, Bandial ne to PTI ke Govt k khilaaf raat 12 baje adalat laga le thi, aur phir aankho per aisi siyaa patti bhaandi thi k MNA ke sar e aam boliya lag rahi thi wo sar e aam sale ho rahe thay magar BANDIYAL ne sab kuj apni aankho se dekha aur aik lafz tak na kaha.
Ab ye batein PTI wale nahi ker rahe k Qazi k baad Govt ko tough time milley ga, albatta wahi tout sahafi apne maliko k haq mein bina kisi saboot k jhoota propaganda ker rahe hein. shah se ziada shah k farmabardar ho pehle se he kaafi mutharik thay ab apne maliko k kartooto ko defend karne k liay kuj ziada super sonic ke speed se mutharik ho gay hein.
 

Back
Top