
بین الاقوامی امدادی تنظیم ریڈ کراس (ICRC) کی سربراہ مرجانا سپلولجیرک نے غزہ کی موجودہ صورتحال کو انسانی تاریخ کا بدترین منظر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ "غزہ اس وقت کرۂ ارض پر دوزخ سے بھی بدتر جگہ بن چکا ہے"۔
بی بی سی کو جینیوا میں انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس کے ہیڈکوارٹر میں دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ انسانیت مکمل طور پر شکست کھا رہی ہے۔ ان کے مطابق فلسطینی عوام شدید اذیت میں ہیں جبکہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بھی عالمی برادری کی کوششیں ناکافی ثابت ہو رہی ہیں۔
مرجانا سپلولجیرک نے واضح الفاظ میں کہا کہ "فلسطینیوں سے انسانی وقار چھینا جا رہا ہے، اور بین الاقوامی قوانین کو ردی کی ٹوکری میں پھینکا جا رہا ہے۔ جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے، اس نے تمام قانونی، اخلاقی اور انسانی قدروں کو روند کر رکھ دیا ہے۔"
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عالمی طاقتیں، جو اس تنازعے کے خاتمے میں کردار ادا کر سکتی ہیں، وہ عملاً کوئی مؤثر اقدام نہیں کر رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں بے بسی کے ساتھ صرف تماشائی بن کر رہ جانا ایک اجتماعی ناکامی ہے۔
واضح رہے کہ ریڈ کراس ایک عالمی فلاحی ادارہ ہے جو جنگ زدہ علاقوں میں طبی امداد، انسانی حقوق کا تحفظ اور متاثرین تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ غزہ میں اس وقت تنظیم کے 300 سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں، جن میں اکثریت مقامی فلسطینیوں کی ہے۔