riazbugti
Voter (50+ posts)
غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، ہلاکتیں 48 ہوگئیں
اسرائیل کے وزیر داخلہ ایلی یشئی نے اسرائیلی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ’آپریشن پلر آف ڈیفنس کا مقصد غزہ کو پتھر کے زمانے میں واپس بھیجنا ہے۔ اور پھر ہی اسرائیل میں اگلے چالیس سال تک سکون رہے گا۔‘
اسرائیلی کی جانب سے غزہ پر کارروائی کے پانچویں روز اسرائیل نے فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ بحری جہازوں سے بھی غزہ میں میزائل داغے ہیں۔اسرائیلی کارروائی میں اب تک 48 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے نتیجے میں تین اسرائیلی ہلاک ہوئے۔
مصر کے صدر محمد مرسی نے کہا کہ اس بات کے ’کچھ اشارے‘ ہیں کہ ’غزہ میں شاید جلد جنگ بندی ہو‘ لیکن اس کی کوئی ’ضمانت‘ نہیں دی جا سکتی۔
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عرب لیگ کے اجلاس کے ساتھ ساتھ حماس کے سربراہ خالد مشعال، قطر کے امیر، ترکی کے وزیر اعظم اور مصر کے صدر کے درمیان چار فریقی مزاکرات بھی ہو رہے ہیں۔
اس سے پہلے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جاری عرب لیگ کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ عرب لیگ کا ایک نمائندہ وفد غزہ کا ایک دو روز میں دورہ کرے گا۔
اسرائیلی کی جانب سے غزہ پر کارروائی کے پانچویں روز اسرائیل نے فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ بحری جہازوں سے بھی غزہ میں میزائل داغے ہیں۔اسرائیلی کارروائی میں اب تک 48 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے نتیجے میں تین اسرائیلی ہلاک ہوئے۔
ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تازہ حملوں میں ایک ہی خاندان کے دو بچے ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ کہ غزہ سے راکٹ حملوں کو بند کرنے کے لیے اب بھی غزہ میں سینکڑوں اہداف ایسے ہیں جن کو نشانہ بنانا باقی ہے۔
اسرائیل نے میڈیا کمپلیکس کو بھی نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چھ صحافی زخمی ہوئے ہیں۔
ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب کو بی بی سی کے نامہ نگار نے بتایا کہ ایک درجن سے زیادہ دھماکے غزہ میں سنائی دیے۔ ان کے مطابق یہ میزائل جنگی بحری جہازوں سے فائر کیے گئے تھے۔
اسرائیل کی جانب سے آپریشن پلر آف ڈیفنس کے پانچویں روز بھی فضائی حملے جاری رہے۔
اسرائیل نے حماس کے ٹی وی سٹیشن القدس ٹی وی کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا۔ یہ ٹی وی چینل اس عمارت میں واقع ہے جہاں ایک سال قبل تک بی بی سی کا دفتر تھا۔
دوسری جانب ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پانچ روز کی اسرائیلی کارروائی میں اب تک 48 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی تنظیم نے مزید کہا کہ غزہ میں ہسپتال زخمیوں سے بھرے پڑے ہیں اور ان ہسپتالوں میں طبی سپلائی کم پڑ رہی ہے۔
اسرائیل کے وزیر داخلہ ایلی یشئی نے اسرائیلی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ’آپریشن پلر آف ڈیفنس کا مقصد غزہ کو پتھر کے زمانے میں واپس بھیجنا ہے۔ اور پھر ہی اسرائیل میں اگلے چالیس سال تک سکون رہے گا۔‘
اسرائیلی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں سے حماس کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ لیکن ان کا مزید کہنا ہے کہ حماس کی عسکری صلاحیت کو ختم کرنے کے لیے زمینی کارروائی ضروری ہے۔
اسرائیل کی جنوبی کمانڈ کے کمانڈر میجر جنرل تل روسو کا کہنا ہے ’حماس نے زیادہ تر ہتھیار شہریوں کے مکانوں میں چھپا کر رکھے ہوئے ہیں اور وہ راکٹ شہری علاقوں سے فائر کرتے ہیں۔ ہم غزہ میں شہریوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہتے لیکن ہم اس عسکری صلاحیت کو جڑ سے اکھاڑنا چاہتے ہیں۔‘
غزہ میں بی بی سی کے نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سڑکیں سنسان پڑی ہیں اور فضا میں جنگی جہاز اور ڈرون پرواز کر رہے ہیں۔ لوگ صرف خوراک یا ایندھن لینے کے لیے مکانوں سے نکلتے ہیں۔
اسرائیل کے وزیر داخلہ ایلی یشئی نے اسرائیلی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ’آپریشن پلر آف ڈیفنس کا مقصد غزہ کو پتھر کے زمانے میں واپس بھیجنا ہے۔ اور پھر ہی اسرائیل میں اگلے چالیس سال تک سکون رہے گا۔‘

اسرائیلی کی جانب سے غزہ پر کارروائی کے پانچویں روز اسرائیل نے فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ بحری جہازوں سے بھی غزہ میں میزائل داغے ہیں۔اسرائیلی کارروائی میں اب تک 48 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے نتیجے میں تین اسرائیلی ہلاک ہوئے۔
مصر کے صدر محمد مرسی نے کہا کہ اس بات کے ’کچھ اشارے‘ ہیں کہ ’غزہ میں شاید جلد جنگ بندی ہو‘ لیکن اس کی کوئی ’ضمانت‘ نہیں دی جا سکتی۔
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عرب لیگ کے اجلاس کے ساتھ ساتھ حماس کے سربراہ خالد مشعال، قطر کے امیر، ترکی کے وزیر اعظم اور مصر کے صدر کے درمیان چار فریقی مزاکرات بھی ہو رہے ہیں۔
اس سے پہلے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جاری عرب لیگ کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ عرب لیگ کا ایک نمائندہ وفد غزہ کا ایک دو روز میں دورہ کرے گا۔

اسرائیلی کی جانب سے غزہ پر کارروائی کے پانچویں روز اسرائیل نے فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ بحری جہازوں سے بھی غزہ میں میزائل داغے ہیں۔اسرائیلی کارروائی میں اب تک 48 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے نتیجے میں تین اسرائیلی ہلاک ہوئے۔
ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تازہ حملوں میں ایک ہی خاندان کے دو بچے ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ کہ غزہ سے راکٹ حملوں کو بند کرنے کے لیے اب بھی غزہ میں سینکڑوں اہداف ایسے ہیں جن کو نشانہ بنانا باقی ہے۔
اسرائیل نے میڈیا کمپلیکس کو بھی نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چھ صحافی زخمی ہوئے ہیں۔
ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب کو بی بی سی کے نامہ نگار نے بتایا کہ ایک درجن سے زیادہ دھماکے غزہ میں سنائی دیے۔ ان کے مطابق یہ میزائل جنگی بحری جہازوں سے فائر کیے گئے تھے۔
اسرائیل کی جانب سے آپریشن پلر آف ڈیفنس کے پانچویں روز بھی فضائی حملے جاری رہے۔
اسرائیل نے حماس کے ٹی وی سٹیشن القدس ٹی وی کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا۔ یہ ٹی وی چینل اس عمارت میں واقع ہے جہاں ایک سال قبل تک بی بی سی کا دفتر تھا۔
دوسری جانب ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پانچ روز کی اسرائیلی کارروائی میں اب تک 48 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی تنظیم نے مزید کہا کہ غزہ میں ہسپتال زخمیوں سے بھرے پڑے ہیں اور ان ہسپتالوں میں طبی سپلائی کم پڑ رہی ہے۔
اسرائیل کے وزیر داخلہ ایلی یشئی نے اسرائیلی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ’آپریشن پلر آف ڈیفنس کا مقصد غزہ کو پتھر کے زمانے میں واپس بھیجنا ہے۔ اور پھر ہی اسرائیل میں اگلے چالیس سال تک سکون رہے گا۔‘
اسرائیلی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں سے حماس کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ لیکن ان کا مزید کہنا ہے کہ حماس کی عسکری صلاحیت کو ختم کرنے کے لیے زمینی کارروائی ضروری ہے۔
اسرائیل کی جنوبی کمانڈ کے کمانڈر میجر جنرل تل روسو کا کہنا ہے ’حماس نے زیادہ تر ہتھیار شہریوں کے مکانوں میں چھپا کر رکھے ہوئے ہیں اور وہ راکٹ شہری علاقوں سے فائر کرتے ہیں۔ ہم غزہ میں شہریوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہتے لیکن ہم اس عسکری صلاحیت کو جڑ سے اکھاڑنا چاہتے ہیں۔‘
غزہ میں بی بی سی کے نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سڑکیں سنسان پڑی ہیں اور فضا میں جنگی جہاز اور ڈرون پرواز کر رہے ہیں۔ لوگ صرف خوراک یا ایندھن لینے کے لیے مکانوں سے نکلتے ہیں۔
Last edited: