میں دو دن خاموش رہ کر چوتیوں کی حماقتوں اور حد سے بڑھتی حراسانی کا مشاہدہ کرتا رہا۔ یہ جان کر خوشی ہوی کہ کھوکھلی بنیادوں پر بنای گئی یہ بلڈنگ صرف ایک جلسے کی مار ہے۔ اس احمقوں کے ٹولے کیلئے کوی خاص قسم کی پلاننگ کرنے کی ضرورت نہیں، ان کے لئے صرف ایک بھرپور دھکا ہی کافی ہوگا جو اسلام آباد دھرنے کی صورت دیا جاے گا
مریم نواز کی ایک تقریر نے چوتیوں کے ٹولے میں ایسی ہراسمینٹ طاری کردی کہ ہیڈ آف سٹیٹ کو خود آکر تقریر کا نقطہ وار جواب دینا پڑا۔ اس کے بعد شیخ رشید، شبلی بے فراز، اور فواد چوھدری سمیت وزرا کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے جنہوں نے اپنی تقاریر میں موضوع سخن صرف اور صرف گوجرانوالہ جلسہ کو بناے رکھا، حتی کہ ابھی اسی وقت بھی ایک چوتیا وزیر فیصل نامی یہ سینیٹ میں یہ بتا رہا تھا کہ ڈرائیوروں نے اسے بتایا کہ جلسہ میں شمولیت کرنے والوں کو پیسے دیئے گئے۔ لکھ لعنت تیری ایسی معلومات پر۔ بھوکے عوام تو اب ہر اس جگہ جائیں گے جہاں پر حکومت کے خلاف کوی بات ہوگی۔
پہلے اس لادین حکومت نے متنازعہ اسلامی بلوں کے ذریعے فرقہ پرستی کی آگ بھڑکای اور اب کراچی میں صفدر اعوان کو گرفتار کرنے کی سازش کر کے ایسی حماقت کی ہے کہ مرکز اور صوبے کی جنگ شروع ہوچکی ہے
آج وزیراعلی سندھ متوقع طور پر ایک پریس کانفرنس میں اس سازش کو بے نقاب کرنے کے ساتھ ساتھ ان چوتیوں کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کرسکتے ہیں جو اس سازش میں ملوث تھے
میں عدالت عالیہ سے درخواست کروں گا کہ آج سے کسی بھی پاکستانی کو غدار کہنے والے کو فورا گرفتار کرکے دس سال کیلئے جیل میں ڈال دیا جاے تاکہ پاکستانی قوم مزید تقسیم درتقسیم کے عمل سے بچ سکے۔ ہم جانتے ہیں کہ عسکری حلقوں کی طرف سے دیا گیا یہ تحفہ اب خود ان پر استعمال ہونے لگ گیا ہے۔ اگر عسکری حلقوں نے اس لفظ کے استعمال پر پابندی نہ لگای تو سب سے زیادہ نقصان انہی کا ہوگا۔ ویسے بھی سویلینز اس لفظ کو بہت دیر سے سنتے آرہے ہیں بلکہ اب تو جس کو غدار کہا جاے وہ عوام میں ایکدم مقبول ہوجاتا ہے کیونکہ غداری کا سرٹیفیکیٹ عوام اب اپنے ل کی نوک پر رکھتے ہیں۔ غداری کے تمغوں اور جیل یاترا نے یکدم مریم نواز کو وہ عوامی مقبولیت عطا کردی ہے جو پہلے اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھی۔
آج سے پاکستان میں غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹنے پر پابندی نہ لگای گئی تو نقصان حد سے زیادہ ہوجاے گا۔ یہ میری مخلصانہ راے ہے اگر اس پر کوی قانون سازی نہ کی گئی تو ملک ٹوٹنے کی ذمہ داری بھی آپ پر ہوگی
مریم نواز کی ایک تقریر نے چوتیوں کے ٹولے میں ایسی ہراسمینٹ طاری کردی کہ ہیڈ آف سٹیٹ کو خود آکر تقریر کا نقطہ وار جواب دینا پڑا۔ اس کے بعد شیخ رشید، شبلی بے فراز، اور فواد چوھدری سمیت وزرا کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے جنہوں نے اپنی تقاریر میں موضوع سخن صرف اور صرف گوجرانوالہ جلسہ کو بناے رکھا، حتی کہ ابھی اسی وقت بھی ایک چوتیا وزیر فیصل نامی یہ سینیٹ میں یہ بتا رہا تھا کہ ڈرائیوروں نے اسے بتایا کہ جلسہ میں شمولیت کرنے والوں کو پیسے دیئے گئے۔ لکھ لعنت تیری ایسی معلومات پر۔ بھوکے عوام تو اب ہر اس جگہ جائیں گے جہاں پر حکومت کے خلاف کوی بات ہوگی۔
پہلے اس لادین حکومت نے متنازعہ اسلامی بلوں کے ذریعے فرقہ پرستی کی آگ بھڑکای اور اب کراچی میں صفدر اعوان کو گرفتار کرنے کی سازش کر کے ایسی حماقت کی ہے کہ مرکز اور صوبے کی جنگ شروع ہوچکی ہے
آج وزیراعلی سندھ متوقع طور پر ایک پریس کانفرنس میں اس سازش کو بے نقاب کرنے کے ساتھ ساتھ ان چوتیوں کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کرسکتے ہیں جو اس سازش میں ملوث تھے
میں عدالت عالیہ سے درخواست کروں گا کہ آج سے کسی بھی پاکستانی کو غدار کہنے والے کو فورا گرفتار کرکے دس سال کیلئے جیل میں ڈال دیا جاے تاکہ پاکستانی قوم مزید تقسیم درتقسیم کے عمل سے بچ سکے۔ ہم جانتے ہیں کہ عسکری حلقوں کی طرف سے دیا گیا یہ تحفہ اب خود ان پر استعمال ہونے لگ گیا ہے۔ اگر عسکری حلقوں نے اس لفظ کے استعمال پر پابندی نہ لگای تو سب سے زیادہ نقصان انہی کا ہوگا۔ ویسے بھی سویلینز اس لفظ کو بہت دیر سے سنتے آرہے ہیں بلکہ اب تو جس کو غدار کہا جاے وہ عوام میں ایکدم مقبول ہوجاتا ہے کیونکہ غداری کا سرٹیفیکیٹ عوام اب اپنے ل کی نوک پر رکھتے ہیں۔ غداری کے تمغوں اور جیل یاترا نے یکدم مریم نواز کو وہ عوامی مقبولیت عطا کردی ہے جو پہلے اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھی۔
آج سے پاکستان میں غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹنے پر پابندی نہ لگای گئی تو نقصان حد سے زیادہ ہوجاے گا۔ یہ میری مخلصانہ راے ہے اگر اس پر کوی قانون سازی نہ کی گئی تو ملک ٹوٹنے کی ذمہ داری بھی آپ پر ہوگی