عنائیت جناب یدِ بیضا

ZenoInTheZoo

Minister (2k+ posts)
اپنا گیلیکسی بهائی....آپ نے میرا مدعا آسان کر دیا....دنیا میں جب بهی کوئی بڑی طقت ابهرتی هے تو وه اپنے طاقت کے اظہار کے لیے هوس گیری کا شکار هوتی هے....پہلے وقتوں میں چونکہ ریاستوں پر قبضہ کرنے کا رواج تها اور اس کے روک تهام کے لیے کوئی عالمی قوانین نہیں تهے اس لیے بڑی طاقتیں ملک کے ملک قبضہ کر لیتی تهیں...آج کل معاملہ ذرا مختلف هے تو قبضہ کا طریقہ بهی مختلف هے...سکندر کے پاس طاقت تهی تو اس نے دنیا کو تاراج کیا...پهر مسلمانوں کے پاس آئی تو هم نے بهی یہی کیا...همارے بعد هلاکو چڑه دوڑا..پهر مغل چڑه دوڑے اس کے بعد تاج برطانیہ نے یہی کیا اور آج امریکہ یہی کر رها هے..
دنیا بدقسمتی سے طاقت ور کے اصول پر چلتی هے اور هم اس تاریخی جبر کا شکار هیں...آج بهی اگر اقوام متحده میں ویٹو کچه لوگوں کو حاصل هے تو طاقت هی بنیاد پر حاصل هے....میرا مدعا یہی هے کہ کچه طاقت ور مسلمان سلاطین کو گلوریفائی کر کے اگر هم اسے اسلامی تاریخ کس بیناد پر بناتے هیں...کیا برطانیہ جب طاقتور تها تو وه مسیحیت کی جنگ لڑ رها تها؟ یا آج امریکہ مسیحیت کی جنگ لڑ رها هے؟؟
آپ جب طاقت کو اسلام سے جوڑتے هیں تو پهر آج کی سماج میں آپ دهشت گرد هی کہلائیں گے اور اسلام کو لوگ تلوار کے زور پر پهیلا ایک قبائلی نظام سمجهیں گے......


هم مسلمان هیں...تاریخ کی روشنی میں کهڑے هیں...هم وحی ربانی کے آخری امین هیں...همیں دنیا تک وحی ربانی کا پیغام پہنچانا هے...یہ خیال کہ هم دنیا کے دوراغے هیں اور دنیا پر اپنی تسلط قائم کرنی هے بنیادی طور پر وحی ربانی کی نفی کرتی هے....

This is war of ideas!

Idea in its abstraction appeals only to intellectuals within any group or nation who most often are weaker-element of any society. Like Will Durant had said that civilization is the invention of the weak!

To remove this weakness. idea -- every idea -- always needs (and had needed in all human history) muscle power to force its way forward. Islam as idea was no exception to this.

The other point is about relativity. As much as we love to think, and barring our penchant for seeing things, in absolute terms, relativity remains one of the most applied/relevant concepts of philosophy to our existence.

Finally, I leave you with the question/point to ponder over: was/is Islam as an idea more humane in its propagation/advancement in comparison to (in relative terms) other similar ideas in all human history or not?

If answer to the above is yes, then please don't attack heroes of an average Muslim in the words you have used. You need to be a little less scathing and bit more gentle in your approach as the followers of every idea need heroes and folklores for their psychic health.
 
Last edited:

نادان

Prime Minister (20k+ posts)

یوسفی صاحب نے کہیں اس سے ملتی جلتی بات لکھی ہے کہ چلم یعنی حقے کا مزہ نہ تو پہلے کش لگانے والے کو آتا ہے کیونکہ وہ کوئلے ہی دھکا رہا ہوتا ہے، اور نہ ہی آخری شخص کو آتا ہے کہ تمباکو کی راکھ ہی باقی رہ چکی ہوتی ہے، اصل مزے درمیان میں کش لگانے والا لیتا ہے، اسلئے آپ ٹھیک وقت پر آئے ہیں۔

یدِ بیضا صاحب جہاں لکھتے ہیں وہاں بھی ایسی چھوٹے سر والی مخلوق پائی جاتی ہے اسلئے کوئی مسلہ نہیں۔ لانگڑائی ل
یکن یہاں جس طرح تہذیب سے سارے بھائیوں نے اختلاف کیا اور دلائل دے رہے ہیں اس سے لگتا ہے کوئی علمی ماحولینے کو ہے۔


لیکن یہاں جس طرح تہذیب سے سارے بھائیوں نے اختلاف کیا اور دلائل دے رہے ہیں اس سے لگتا ہے کوئی علمی ماحول انگڑائی لینے کو ہے۔



:lol::lol:
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)

آپ کا شکریہ ٹیگ کرنے کے لئے ..... افسوس کہ دیر سے حاضر ہوا

ویسے آپ کا کیا خیال ہے ؟؟ یہ صاحب اس فورم پر کتنا عرصہ رک سکیں گے .... جہاں سچ بولنے والے کو کوڑے مارے جاتے ہیں ؟؟

یہاں آپ نے بھی آدھا سچ بولا ہے ...کوڑا تو یہاں سب کے ہاتھ میں ہے بلا امتیاز .
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
دنیا میں دو طرح کے لوگ ہیں
ایک جو اپنے بزرگوں کی عزت کرتے ہیں اور دوسرے وہ جو اپنے ماں باپ کو گالیاں دیتے ہیں کے انھیں پیدا کر کے انہوں نے بہت بڑا گناہ کر دیا
بندہ پوچھے اگر تم فرعون کی نسل سے ہوتے تو پھر تم اس کے گن گاتے
یہ دنیا کا قانون تھا سبھی مار دھاڑ پر یقین رکھتے تھے سو مسلمانوں نے بھی ایسا ہی کیا
اگر مسلمانوں کا وہ سب غلط تھا تو یہ جو ١٩٧١ ہوا اور جنگیں عظیم ہوئیں اور آج بھی مغرب دہشت گردوں کو امداد دے رہا ہے تو کیا وہ سب ہمارے مقابلے پاک صاف ہیں .
عجیب و غریب ذہنی روشنی کی باتیں جن کا انجام کچھ نہیں م سواے سارے کام چھوڑ ڈسکو ڈسکو کرتے اپنے بچوں سے گالیاں کھاتے کسی کوڑے دان میں مرے پڑے ہوں اور منہ سے دارو کی بو آ رہی ہو .
بچوں کو سکس سکھائیں دارو پلائیں ہم جسپرستی کی تعلیم دیں اور مرنے کی تیاری کریں .
تمہاری قوم اپنے خنجر سے خود خود کشی کریگی
جو شاخ نازک پہ آشیاں ہو گا نا پائیدار ہو گا
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
بات صرف اتنی سی ہے کہ سچ کو سچ مانیں اور غلط کو غلط کہنا سیکھ لیں ..اسلام رواداری کا ،اعتدال کا نام ہے ..کوئی بھی انتہا غلط ہے ..جھوٹ کی بنیادوں پر رکھی گئی عمارت کبھی نہ کبھی تو گرنی تھی ..یہ میڈیا کا دور ہے .انفورمیشن کا دور ہے ..غلط بھی یقین کے ساتھ پھیلایا جائے گا .اورسچ ، جھوٹ بھی ..اب آپ کی ایمانداری نے سچ کو جھوٹ سے الگ کرنا ہے ..اور گزشتہ زمانے میں پھیلائے جھوٹ پر گرم ہونے یا نہ ماننے کے بجائے سدھار کرنا ہے ..آج بھی جھوٹ کا بازار گرم ہے ..دیکھیں اور فیصلہ کریں
 

سعد

Minister (2k+ posts)
یہاں آپ نے بھی آدھا سچ بولا ہے ...کوڑا تو یہاں سب کے ہاتھ میں ہے بلا امتیاز .

چلیں پھر میری یا پھر سائیں جی کوئی کوڑے والی پوسٹ دکھا دیں :)
 
Last edited:

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
چلیں پھر میری کوئی کوڑے والی پوسٹ دکھا دیں :)

نہ آپ کی نہیں ہے ..لیکن پچھلے دنوں سب ہی کوڑا لہراتے ،نعرے لگاتے فورم کا سدھار کرنے میں لگے ہوئے تھے
 

saeenji

Minister (2k+ posts)
چلیں پھر میری یا پھر سائیں جی کوئی کوڑے والی پوسٹ دکھا دیں :)

حضرت آپ کی کسی پوسٹ پر اعتراض ہوگا تو بلا تکلّف ڈائریکٹ سرزنش کرینگی، یہاں ذکر آپ کا نہیں ہو رہا، نادان نے عمومی بات کی ہے
 
Last edited:

Veila Mast

Senator (1k+ posts)
دنیا پر حکمرانی علم سے کی جاتی هے قبضے سے نہیں....میرا اعتراض محمد بن قاسم پر نہیں هے میں یہ پوچه رها هوں کہ جب آپ مجهے یہ بتاتے هیں کہ اس جری جرنیل نے ستره سال کی عمر میں سنده فتح کیا تو پهر آپ اس کے انجام پر کیوں خاموش هوجاتے هیں؟؟ آپ کوگوں کو کیوں نہیں بتاتے کہ حجاج نے اس کے ساته کیا سلوک کیا؟؟ محمدو غزنوی کو گلوریفائی تو کرتے هیں هم لیکن هم نے قسم کهائی هے کہ مستشرقین نے ایاز کے حوالے سے جو سوالات اٹهائی هیں اور پر هم نے بغلیں هی جهانکنی هیں


تم سے کہنا تھا، کچھ بھول گیا
جانے کیا بات تھی کیا بھول گیا

تم کی گستاخی معاف کہ شاعر کی منشا تھی وگرنہ آپ عمر و علم میں ویلے سے بڑے ہیں

دل لگیا بے پرواہاں نال
جتھے دم مارن دی نئں مجال
صلی علیہ ذوالجلال

روندیاں نیناں نوں سمجھا رہی
لکھیا پڑھیا سب بھلا رہی
ہک نام سجن دا گا رہی
رگ رگ لوں لوں ساہاں نال

حال بھی یہی رہا کہ کس نس کو تھامیں کس کا لہو بہنے دیں، کچھ یاد ہی نہیں رہا بس محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی دھن سوار رہی

مرد خدا کا عمل عشق سے صاحب فروغ
عشق ہے اصل حیات، موت ہے اس پر حرام
تند و سبک سیر ہے گرچہ زمانے کی رو
عشق خود ایک سیل ہے سیل کو لیتا ہے تھام
عشق دم جبرائیل، عشق دل مصطفیٰ
عشق خدا کا رسول، عشق خدا کا کلام
عشق کے مغراب سے نغمہ تار حیات
عشق سے نور حیات، عشق سے نار حیات

صد شکر کہ آپ نے علم کو ملجا و ماویٰ مانا، چلیں کوئی ایک نسبت تو ہوئی جس پر اکتفا ہو، داستان طویل اور ویلے کا علم محدود

آپ کی نگاہ خامیوں پررہی اور ویلے کو چند ایک خوبیاں بھی نظر آئیں، جیسا کہ یونانی علم و ادب کو مسلمانوں نے ہی آ کر زندہ کیا، اس کی پاداش میں آج تک صوفیا پر طعن درازی کی گئی کہ ان کا نظریہ تصوف انہی سے مستعار ہے، خیر یہ بحث الگ ہے

ہارون کے دور میں جتنی ضخیم کتاب ہوتی اس کے ترجمہ پر اتنا ہی بڑا اجر

یہ نسخہ کیمیا پھر مغرب کی جدید دنیا کا بھی امام رہا، تبھی اقبال کا دل سیپارہ ہوا

یہاں دن کی باتیں ہوتی ہیں، رات کی باتی ہوتی ہیں
یہ دنیا ہے اس دنیا میں ہر بات کی باتیں ہوتی ہیں

ویلا پھر باتوں میں الجھ گیا، خیر پہلے یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمارے ہاں رشتے خون سے نہیں ایمان سے بنتے ہیں

اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کی مذمت میں سورت نازل ہوئی، یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق ہی تھا جس نے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو اپنے سگے بیٹے کو یہ کہنا پر اکسایا کہ اگر وہ میدان جنگ میں ان کی تلوار کی زد میں آتا تو تہہ تیغ ہوتا

چشم فلک نے وہ نظارہ بھی دیکھا جب بدر میں مشرکین نے للکارا کہ ہماری طرف سے بھی اول قریشی و ہاشمی بڑھیں گے اور آپ کی طرف سے بھی، اور بدر کا پہلا شہید بھی اہل بیت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے تھا اور ان کو شہید کرنے والے بھی خون میں آپ ہی کے خاندان کے تھے

تیمور لنگ نے کیا کیا، یا پھر صلاح الدین ایوبی رحمت اللہ علیہ نے فلسطین کا محاصرہ چھوڑ کر مصر میں موجود فاطمی حکومت کی سرکوبی کیوں کی، اس بحث میں فی الوقت الجھنا نہیں چاہتا

سیاہ کو سیاہ اور سپید کو سپید ہی کہا جائے گا، مانا کہ حقیقت میں دونوں رنگ ہی ہیں مگر جدا ہیں، اس لیے جو علما کی بابت آپ نے فرمایا اس اصول پر پورے نہیں اترتے

خیر، یہ سب ماضی کا قصہ ہے اور حال کا حال آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں، ویلے کے لیے دو راہیں تھیں، ایک یہ کہ جو کسمپرسی کا شکار ہیں ان کے آبائو اجداد کو ذلیل کر کے مزید مزہ چکھایا جائے، یا پھر جنہوں نے ان کی گردن پر خنجر رکھا ہے ان سے گردن چھڑائی جائے، جس کے نتیجے میں ویلا خود مارا جائے

انگریز سے پہلے برصغیر کا دنیا میں تجارت کا حصہ ۲۵ فی صد کے لگ بھگ رہا، مگر جب گئے تو ایک فی صد کے آس پاس تھا، جب برطانیہ میں کارخانے لگے تبھی یہاں کے بنگال کے ہنر مندوں کے ہاتھ کاٹے گئے، قلم کی ایک نوک سے ان کا نظام تعلیم اتھل پتھل کر دیا گیا

یہ نہیں کہ ویلے کو اپنوں کا دکھ ہے مگر انہوں نے اپنوں کے ساتھ کیا کیا اس کی بھی داستانیں رقم ہیں، راتوں رات کاغذی پرزوں سے انہیں محکوم کیا، انہیں امریکن ڈریم کا جھانسہ دے کر گھروں سے بے دخل کیا وغیرہ وغیرہ

افسانے بے شمار اور سوال ہزار، امید ہے آپ کے دامن میں ہم جیسوں کو بھی سیکھنے کا موقع ملے گا، آپ کی توجہ ایک جانب مبذول کرانا چاہوں گا، ویلا منیجمنٹ کا طالب علم ہے، ہاروڈ میں ایک بڑا نام ہے مائیکل پورٹر کا،
انہوں نے چند سال قبل ایک بات کہی جو ملٹن فریڈ مین کے بالکل برعکس تھی، ملٹن نے معاشیات میں پچھلی صدی کو مسحور کیا رکھے اور کہا جو کاروبار کے لیے اچھا ہے وہ معاشرے کے لیے اچھا ہے، مگر اب پورٹر نے کہا ہے نہیں بلکہ جو معاشرے کے لیے اچھا وہ کاروبار کے لیے اچھا ہے

حالانکہ یہی پورٹر جنہوں نے فائیو فورسز کو متعارف کرایا، جس کو بعد میں مینڈلو میٹرکس نے ریپلیس کیا، اس ماڈل کو ضرور پڑھیے گا اور آج کے دور میں جانیے گا ہماری ترجیحات کس سمت ہونی چاہیے

کل جو ہوا وہ گزر گیا، مگر جو کل ہونا ہے اس میں آپ سے بڑھ کر کون اتفاق کرے گا ہمارا کوئی کردار نہیں ہے، تو ان سے بات نہ کی جائے جو کل کے ذمہ دار ہیں، یا پھر انہی پر توانئیاں خرچ کی جائیں جن کے پلے کچھ نہیں

یہ مانا کہ جنت میں حور ہے لیکن
حسن انساں سے نپٹوں تو دور تک دیکھوں

 

سعد

Minister (2k+ posts)
نہ آپ کی نہیں ہے ..لیکن پچھلے دنوں سب ہی کوڑا لہراتے ،نعرے لگاتے فورم کا سدھار کرنے میں لگے ہوئے تھے

حضرت آپ کی کسی پوسٹ پر اعتراض ہوگا تو بلا تکلّف ڈائریکٹ سرزنش کرینگی، یہاں ذکر آپ کا نہیں ہو رہا، نادان نے عمومی بات کی ہے

اچھا :(....... سوری پچھلے دنوں میں غیر حاضر تھا
 
Last edited:

_Hope786

Senator (1k+ posts)
تم سے کہنا تھا، کچھ بھول گیا
جانے کیا بات تھی کیا بھول گیا

تم کی گستاخی معاف کہ شاعر کی منشا تھی وگرنہ آپ عمر و علم میں ویلے سے بڑے ہیں

دل لگیا بے پرواہاں نال
جتھے دم مارن دی نئں مجال
صلی علیہ ذوالجلال

روندیاں نیناں نوں سمجھا رہی
لکھیا پڑھیا سب بھلا رہی
ہک نام سجن دا گا رہی
رگ رگ لوں لوں ساہاں نال

حال بھی یہی رہا کہ کس نس کو تھامیں کس کا لہو بہنے دیں، کچھ یاد ہی نہیں رہا بس محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی دھن سوار رہی

مرد خدا کا عمل عشق سے صاحب فروغ
عشق ہے اصل حیات، موت ہے اس پر حرام
تند و سبک سیر ہے گرچہ زمانے کی رو
عشق خود ایک سیل ہے سیل کو لیتا ہے تھام
عشق دم جبرائیل، عشق دل مصطفیٰ
عشق خدا کا رسول، عشق خدا کا کلام
عشق کے مغراب سے نغمہ تار حیات
عشق سے نور حیات، عشق سے نار حیات

صد شکر کہ آپ نے علم کو ملجا و ماویٰ مانا، چلیں کوئی ایک نسبت تو ہوئی جس پر اکتفا ہو، داستان طویل اور ویلے کا علم محدود

آپ کی نگاہ خامیوں پررہی اور ویلے کو چند ایک خوبیاں بھی نظر آئیں، جیسا کہ یونانی علم و ادب کو مسلمانوں نے ہی آ کر زندہ کیا، اس کی پاداش میں آج تک صوفیا پر طعن درازی کی گئی کہ ان کا نظریہ تصوف انہی سے مستعار ہے، خیر یہ بحث الگ ہے

ہارون کے دور میں جتنی ضخیم کتاب ہوتی اس کے ترجمہ پر اتنا ہی بڑا اجر

یہ نسخہ کیمیا پھر مغرب کی جدید دنیا کا بھی امام رہا، تبھی اقبال کا دل سیپارہ ہوا

یہاں دن کی باتیں ہوتی ہیں، رات کی باتی ہوتی ہیں
یہ دنیا ہے اس دنیا میں ہر بات کی باتیں ہوتی ہیں

ویلا پھر باتوں میں الجھ گیا، خیر پہلے یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمارے ہاں رشتے خون سے نہیں ایمان سے بنتے ہیں

اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کی مذمت میں سورت نازل ہوئی، یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق ہی تھا جس نے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو اپنے سگے بیٹے کو یہ کہنا پر اکسایا کہ اگر وہ میدان جنگ میں ان کی تلوار کی زد میں آتا تو تہہ تیغ ہوتا

چشم فلک نے وہ نظارہ بھی دیکھا جب بدر میں مشرکین نے للکارا کہ ہماری طرف سے بھی اول قریشی و ہاشمی بڑھیں گے اور آپ کی طرف سے بھی، اور بدر کا پہلا شہید بھی اہل بیت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے تھا اور ان کو شہید کرنے والے بھی خون میں آپ ہی کے خاندان کے تھے

تیمور لنگ نے کیا کیا، یا پھر صلاح الدین ایوبی رحمت اللہ علیہ نے فلسطین کا محاصرہ چھوڑ کر مصر میں موجود فاطمی حکومت کی سرکوبی کیوں کی، اس بحث میں فی الوقت الجھنا نہیں چاہتا

سیاہ کو سیاہ اور سپید کو سپید ہی کہا جائے گا، مانا کہ حقیقت میں دونوں رنگ ہی ہیں مگر جدا ہیں، اس لیے جو علما کی بابت آپ نے فرمایا اس اصول پر پورے نہیں اترتے

خیر، یہ سب ماضی کا قصہ ہے اور حال کا حال آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں، ویلے کے لیے دو راہیں تھیں، ایک یہ کہ جو کسمپرسی کا شکار ہیں ان کے آبائو اجداد کو ذلیل کر کے مزید مزہ چکھایا جائے، یا پھر جنہوں نے ان کی گردن پر خنجر رکھا ہے ان سے گردن چھڑائی جائے، جس کے نتیجے میں ویلا خود مارا جائے

انگریز سے پہلے برصغیر کا دنیا میں تجارت کا حصہ ۲۵ فی صد کے لگ بھگ رہا، مگر جب گئے تو ایک فی صد کے آس پاس تھا، جب برطانیہ میں کارخانے لگے تبھی یہاں کے بنگال کے ہنر مندوں کے ہاتھ کاٹے گئے، قلم کی ایک نوک سے ان کا نظام تعلیم اتھل پتھل کر دیا گیا

یہ نہیں کہ ویلے کو اپنوں کا دکھ ہے مگر انہوں نے اپنوں کے ساتھ کیا کیا اس کی بھی داستانیں رقم ہیں، راتوں رات کاغذی پرزوں سے انہیں محکوم کیا، انہیں امریکن ڈریم کا جھانسہ دے کر گھروں سے بے دخل کیا وغیرہ وغیرہ

افسانے بے شمار اور سوال ہزار، امید ہے آپ کے دامن میں ہم جیسوں کو بھی سیکھنے کا موقع ملے گا، آپ کی توجہ ایک جانب مبذول کرانا چاہوں گا، ویلا منیجمنٹ کا طالب علم ہے، ہاروڈ میں ایک بڑا نام ہے مائیکل پورٹر کا،
انہوں نے چند سال قبل ایک بات کہی جو ملٹن فریڈ مین کے بالکل برعکس تھی، ملٹن نے معاشیات میں پچھلی صدی کو مسحور کیا رکھے اور کہا جو کاروبار کے لیے اچھا ہے وہ معاشرے کے لیے اچھا ہے، مگر اب پورٹر نے کہا ہے نہیں بلکہ جو معاشرے کے لیے اچھا وہ کاروبار کے لیے اچھا ہے

حالانکہ یہی پورٹر جنہوں نے فائیو فورسز کو متعارف کرایا، جس کو بعد میں مینڈلو میٹرکس نے ریپلیس کیا، اس ماڈل کو ضرور پڑھیے گا اور آج کے دور میں جانیے گا ہماری ترجیحات کس سمت ہونی چاہیے

کل جو ہوا وہ گزر گیا، مگر جو کل ہونا ہے اس میں آپ سے بڑھ کر کون اتفاق کرے گا ہمارا کوئی کردار نہیں ہے، تو ان سے بات نہ کی جائے جو کل کے ذمہ دار ہیں، یا پھر انہی پر توانئیاں خرچ کی جائیں جن کے پلے کچھ نہیں

یہ مانا کہ جنت میں حور ہے لیکن
حسن انساں سے نپٹوں تو دور تک دیکھوں


یار اتنا کم کم لکھتے ہو ، لیکن کمال لکھتے ہو ، ونڈرفل ریلی ونڈرفل (clap)(clap)(clap)(clap)
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
...اگر یہ نہ کرتے ٹوہ شائد آپ اور آپ کے بیضا صاحب بھی کسی مندر کی سیڑھی پر بیٹھ کر پرشاد بٹنے کا انتظار کر رہے ہوتے .......

بہترین تبصرہ۔
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
دنیا پر حکمرانی علم سے کی جاتی هے قبضے سے نہیں....میرا اعتراض محمد بن قاسم پر نہیں هے میں یہ پوچه رها هوں کہ جب آپ مجهے یہ بتاتے هیں کہ اس جری جرنیل نے ستره سال کی عمر میں سنده فتح کیا تو پهر آپ اس کے انجام پر کیوں خاموش هوجاتے هیں؟؟ آپ کوگوں کو کیوں نہیں بتاتے کہ حجاج نے اس کے ساته کیا سلوک کیا؟؟ محمدو غزنوی کو گلوریفائی تو کرتے هیں هم لیکن هم نے قسم کهائی هے کہ مستشرقین نے ایاز کے حوالے سے جو سوالات اٹهائی هیں اور پر هم نے بغلیں هی جهانکنی هیں

محمد بن قاسم نے سندھ پر حملہ کیا ، اسے فتح کیا۔ اور فتح کرنے کے بعداپنے حسن سلوک سے یہاں کے لوگوں کے دل جیت لیے۔ ذات پاک میں جکڑی قوموں کو جب مساوات اور برابری کا درس ملا تو وہ مسلمان ہونے لگیں۔ اسی اثنا میں حجاج بن یوسف کا انتقال ہو چکا تھا۔ بعد میں خلیفہ ولید بھی انتقال کر گیا تو اس کا بھائی سلیمان بن عبد المالک خلیفہ بنا۔ خلیفہ سلیمان نے حجاج سے اپنی دشمنی کا بدلہ لینے کے لیے محمد بن قاسم کو معزول کیا تھا۔
کیا آپ وضاحت کر سکتے ہیں کہ محمد بن قاسم کے انجام پر چُپ رہنے سے آپ کی کیا مراد ہے۔ وضاحت کر دوں کہ محمد بن قاسم کے ساتھ یہ سلوک حجاج بن یوسف نے نہیں بلکہ خلیفہ سلیمان نے کیا تھا۔
 
Last edited:

monh zorr

Minister (2k+ posts)
اپنا گیلیکسی بهائی....آپ نے میرا مدعا آسان کر دیا....دنیا میں جب بهی کوئی بڑی طقت ابهرتی هے تو وه اپنے طاقت کے اظہار کے لیے هوس گیری کا شکار هوتی هے....پہلے وقتوں میں چونکہ ریاستوں پر قبضہ کرنے کا رواج تها اور اس کے روک تهام کے لیے کوئی عالمی قوانین نہیں تهے اس لیے بڑی طاقتیں ملک کے ملک قبضہ کر لیتی تهیں...آج کل معاملہ ذرا مختلف هے تو قبضہ کا طریقہ بهی مختلف هے...سکندر کے پاس طاقت تهی تو اس نے دنیا کو تاراج کیا...پهر مسلمانوں کے پاس آئی تو هم نے بهی یہی کیا...همارے بعد هلاکو چڑه دوڑا..پهر مغل چڑه دوڑے اس کے بعد تاج برطانیہ نے یہی کیا اور آج امریکہ یہی کر رها هے..
دنیا بدقسمتی سے طاقت ور کے اصول پر چلتی هے اور هم اس تاریخی جبر کا شکار هیں...آج بهی اگر اقوام متحده میں ویٹو کچه لوگوں کو حاصل هے تو طاقت هی بنیاد پر حاصل هے....میرا مدعا یہی هے کہ کچه طاقت ور مسلمان سلاطین کو گلوریفائی کر کے اگر هم اسے اسلامی تاریخ کس بیناد پر بناتے هیں...کیا برطانیہ جب طاقتور تها تو وه مسیحیت کی جنگ لڑ رها تها؟ یا آج امریکہ مسیحیت کی جنگ لڑ رها هے؟؟
آپ جب طاقت کو اسلام سے جوڑتے هیں تو پهر آج کی سماج میں آپ دهشت گرد هی کہلائیں گے اور اسلام کو لوگ تلوار کے زور پر پهیلا ایک قبائلی نظام سمجهیں گے......


هم مسلمان هیں...تاریخ کی روشنی میں کهڑے هیں...هم وحی ربانی کے آخری امین هیں...همیں دنیا تک وحی ربانی کا پیغام پہنچانا هے...یہ خیال کہ هم دنیا کے دوراغے هیں اور دنیا پر اپنی تسلط قائم کرنی هے بنیادی طور پر وحی ربانی کی نفی کرتی هے....

پیارے بھائی
فور م آمد پر خوش آمدید،،،۔آپکی رؤانئی تحریر دیکھ کر اور مسرت ہوئی
پر بھائی میرے،،برطانیہ کی 1200 سالہ تاریخ صلیبی جنگوں سے بھری پڑی ہے، صلیبی جنگیں،مسیحت کی جنگیں نہیں تھیں کیا؟پورے افریقہ اور ایشیاء میں عیسائیت پھیلانے کےلئے یورپ نے جو جنگیں لڑیں، انہیں آپ کیا کہتے ہیں
اور پھر 9/11 کے بعد ،،بش نے جنگ شروع کرنے سے پہلے جو اعلان کیا تھا کہ ،،صلیبی جنگ،،شروع ہوگئی ہے،،وہ کیا مسیحت کی جنگ کا اعلان نہ تھاَ
مسلمانوں نے،دین حق پھیلانے کیلئے جنگیں کرکے طاقت حاصل کی تھی،،جبکہ مخالفین نے طاقت حاصل ہوجانے کے بعد اپنا دین بزور پھیلانے کے لئے جنگیں کیں، بس یہ فرق ہے،،،،
مسلمان جب دین حق پھیلانے کیلئے دوسری قوموں کی طرف گئے تھے تو کیا اس وقت معاشی اور فوجی طور پر اس قابل تھے کہ،،انسان کا استحصال کر سکیں؟

سوچ کر بتائے،،پلز،
 
Last edited:

monh zorr

Minister (2k+ posts)
تم سے کہنا تھا، کچھ بھول گیا
جانے کیا بات تھی کیا بھول گیا



آپ کی نگاہ خامیوں پررہی اور ویلے کو چند ایک خوبیاں بھی نظر آئیں،

اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
 

Galaxy

Chief Minister (5k+ posts)
The problem we have in Pakistan,law and order one hand doesn't know what the other is doing .There is open hunting season for every one.Thousands and thousand of Agents local and foreign trying their dirty tricks. Why because Pakistan Mafia in the Muqadas house are busy looting. Allah knows best may be our Atif Bhai is a Sharma Bhai.
 

Zaidi Qasim

Prime Minister (20k+ posts)
تم سے کہنا تھا، کچھ بھول گیا
جانے کیا بات تھی کیا بھول گیا

تم کی گستاخی معاف کہ شاعر کی منشا تھی وگرنہ آپ عمر و علم میں ویلے سے بڑے ہیں

دل لگیا بے پرواہاں نال
جتھے دم مارن دی نئں مجال
صلی علیہ ذوالجلال

روندیاں نیناں نوں سمجھا رہی
لکھیا پڑھیا سب بھلا رہی
ہک نام سجن دا گا رہی
رگ رگ لوں لوں ساہاں نال

حال بھی یہی رہا کہ کس نس کو تھامیں کس کا لہو بہنے دیں، کچھ یاد ہی نہیں رہا بس محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی دھن سوار رہی

مرد خدا کا عمل عشق سے صاحب فروغ
عشق ہے اصل حیات، موت ہے اس پر حرام
تند و سبک سیر ہے گرچہ زمانے کی رو
عشق خود ایک سیل ہے سیل کو لیتا ہے تھام
عشق دم جبرائیل، عشق دل مصطفیٰ
عشق خدا کا رسول، عشق خدا کا کلام
عشق کے مغراب سے نغمہ تار حیات
عشق سے نور حیات، عشق سے نار حیات

صد شکر کہ آپ نے علم کو ملجا و ماویٰ مانا، چلیں کوئی ایک نسبت تو ہوئی جس پر اکتفا ہو، داستان طویل اور ویلے کا علم محدود

آپ کی نگاہ خامیوں پررہی اور ویلے کو چند ایک خوبیاں بھی نظر آئیں، جیسا کہ یونانی علم و ادب کو مسلمانوں نے ہی آ کر زندہ کیا، اس کی پاداش میں آج تک صوفیا پر طعن درازی کی گئی کہ ان کا نظریہ تصوف انہی سے مستعار ہے، خیر یہ بحث الگ ہے

ہارون کے دور میں جتنی ضخیم کتاب ہوتی اس کے ترجمہ پر اتنا ہی بڑا اجر

یہ نسخہ کیمیا پھر مغرب کی جدید دنیا کا بھی امام رہا، تبھی اقبال کا دل سیپارہ ہوا

یہاں دن کی باتیں ہوتی ہیں، رات کی باتی ہوتی ہیں
یہ دنیا ہے اس دنیا میں ہر بات کی باتیں ہوتی ہیں

ویلا پھر باتوں میں الجھ گیا، خیر پہلے یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمارے ہاں رشتے خون سے نہیں ایمان سے بنتے ہیں

اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کی مذمت میں سورت نازل ہوئی، یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق ہی تھا جس نے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو اپنے سگے بیٹے کو یہ کہنا پر اکسایا کہ اگر وہ میدان جنگ میں ان کی تلوار کی زد میں آتا تو تہہ تیغ ہوتا

چشم فلک نے وہ نظارہ بھی دیکھا جب بدر میں مشرکین نے للکارا کہ ہماری طرف سے بھی اول قریشی و ہاشمی بڑھیں گے اور آپ کی طرف سے بھی، اور بدر کا پہلا شہید بھی اہل بیت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے تھا اور ان کو شہید کرنے والے بھی خون میں آپ ہی کے خاندان کے تھے

تیمور لنگ نے کیا کیا، یا پھر صلاح الدین ایوبی رحمت اللہ علیہ نے فلسطین کا محاصرہ چھوڑ کر مصر میں موجود فاطمی حکومت کی سرکوبی کیوں کی، اس بحث میں فی الوقت الجھنا نہیں چاہتا

سیاہ کو سیاہ اور سپید کو سپید ہی کہا جائے گا، مانا کہ حقیقت میں دونوں رنگ ہی ہیں مگر جدا ہیں، اس لیے جو علما کی بابت آپ نے فرمایا اس اصول پر پورے نہیں اترتے

خیر، یہ سب ماضی کا قصہ ہے اور حال کا حال آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں، ویلے کے لیے دو راہیں تھیں، ایک یہ کہ جو کسمپرسی کا شکار ہیں ان کے آبائو اجداد کو ذلیل کر کے مزید مزہ چکھایا جائے، یا پھر جنہوں نے ان کی گردن پر خنجر رکھا ہے ان سے گردن چھڑائی جائے، جس کے نتیجے میں ویلا خود مارا جائے

(clap)(clap)(clap)(clap)


انگریز سے پہلے برصغیر کا دنیا میں تجارت کا حصہ ۲۵ فی صد کے لگ بھگ رہا، مگر جب گئے تو ایک فی صد کے آس پاس تھا، جب برطانیہ میں کارخانے لگے تبھی یہاں کے بنگال کے ہنر مندوں کے ہاتھ کاٹے گئے، قلم کی ایک نوک سے ان کا نظام تعلیم اتھل پتھل کر دیا گیا



(clap) (clap) (clap) (clap)
 

Back
Top