
انتخابات کی تاریخ کا اختیار بھی الیکشن کمیشن کو دیدیا ہے، اب شفاف انتخابات ان کی ذمہ داری: وزیر توانائی
وفاقی وزیر توانائی و رہنما مسلم لیگ ن خرم دستگیر خان نے بین الاقوامی نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ماضی کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے انتخابی اصلات کی ہیں، اب شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ انتخابات کے انعقاد کیلئے وسائل مہیا کر دیئے گئے ہیں اس لیے ہم سب کی خواہش ہے کہ عوام سے رجوع کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور فوج کی طرف سے آئندہ عام انتخابات میں سکیورٹی فراہمی کرنے کی یقین دہانی کروا دی گئی ہے۔ حکومت کی طرف سے الیکشن کمیشن کو درکار فنڈز مہیا کر دیئے گئے ہیں اس لیے انتخابات میں تاخیر کا اب کوئی جواز باقی نہیں رہا، مجھے امید ہے کہ نومبر کے آغاز میں عام انتخابات ہو جائیں گے۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ سکیورٹی وفنڈز ہی بڑے مسائل تھے جنہیں حل کر دیا گیا ہے اور اب وفاق کے علاوہ چاروں صوبوں میں انتخابات کا انعقاد ہو گا۔ حکومت نے انتخابات کی تیاری کیلئے الیکشن کمیشن کو آدھے فنڈز جاری کر دیئے ہیں۔ موجودہ پارلیمنٹ کی طرف سے الیکشن کمیشن کے اختیارات میں اضافہ کر کے تاریخ دینے کا اختیار بھی انہیں دے دیا ہے اب شفاف انتخابات ان کی ذمہ داری ہے۔
علاوہ ازیں قائد مسلم لیگ ن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی موجودگی میں نوازشریف کے مقدمات حل ہونے میں مشکلات حائل ہیں۔ چیف جسٹس کی مسلم لیگ ن بارے جانبداری صرف قیاس آرائی نہیں بلکہ اس کی واضح مثالیں موجود ہیں اس لیے ان کے عہدے پر رہتے ہوئے نوازشریف کو انصاف نہیں مل سکتا۔ میاں محمد نوازشریف کی وطن واپسی میں عدالت مقدمات رکاوٹ نہیں اس کے علاوہ کوئی سیاسی رکاوٹ موجود نہیں۔