پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ اس ملک کے چند طاقتور لوگوں سے سوال کرتے ہیں جنہیں آئین، قانون، دینی روایات اور کسی عدالت کی بھی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں سینیٹر اعظم سواتی نےاہم سوالات اٹھادیئے ہیں، انہوں نے اپنے سوالات ملک کے طاقتور حلقوں کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ پوری محکوم قوم یہ سوالات اٹھارہی ہے۔
اپنی ٹویٹ میں اعظم سواتی نے کہا کہ وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے مجھ پر ظلم کیا،میری ایک ٹویٹ پر میرے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروایا،مجھ پر تشدد کروایا، 74سالہ سینیٹر کو برہنہ کیا اور اس پر بھی بس نہیں کی ، ماں بیوی کی خلوت کی ویڈیو جاری کردی، بتایا جائےعمران خان پر حملہ کس نے کیا؟ ارشد شریف کو کس نے قتل کروایا؟
اعظم سواتی نےکہا کہ ملک کا بچہ بچہ عدالتوں سے سوال کرتا ہے آئین و قانون کے تحت عدالتوں کو یہ اختیار دیا تھا، عدالتوں کے اعلی ججز نے اپنے فیصلوں میں بھی تحریر کیا کہ آئین و قانون کی نظر میں تمام شہری برابر ہیں، مگر اس کے باوجود13 اکتوبر سے تین شخصیات کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جارہی؟ کیا پارلیمنٹ نے ان لوگوں کیلئے الگ سے قوانین بنائے ہیں کہ یہ لوگ ہر قانون و عدالت سے بالاتر ہیں؟
سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ میرے پیارے ملک کے معاشی، معاشرتی، اخلاقی و سیاسی طور پر غلام لوگو،آپ کے ملک کے سینیٹرز پچھلے کئی دنوں سے سپریم کورٹ کے چکر لگارہے ہیں، اور ملک کے ان طاقتور لوگوں سے سوال کررہے ہیں جنہیں اس ملک کے آئین و قانون ایک طرف عدالتوں کی بھی کوئی پراوہ نہیں ہے، ظلم کے خلاف قانون کی بالادستی کیلئے میرے ملک کے لوگو اٹھو اور عمران خان کےحقیقی آزادی مارچ کا ساتھ دو ، کیونکہ یہ آخری موقع ہے۔
اپنے بیان کے آخر میں پی ٹی آئی سینیٹر نے چیئرمین پیپلزپارٹی اور وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ صدر مملکت کو دھمکیاں دینا بند کریں اور اپنی والدہ کے قاتلوں کو اپنے گھر میں تلاش کرکےسزادلوائیں۔