
سینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن کامران خان نےکہا ہے کہ عمران خان کو بطور وزیراعظم فارغ کرنے کی حقیقی وجہ کیا بنی؟ عمران خان کے ساتھ"گیم ہوگیا" ہے۔
سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیو پیغام میں موجودہ صورتحال کا تجزیہ کرتے ہوئے کامران خان نے کہا کہ میں عمران خان کے نقادوں میں سے ایک ہوں ، میں نے عمران خان کی کمزور ہوتی مقبولیت پر بھی روشنی ڈالی اور بتایا کہ وہ اس طرح انتخابات ہار جائیں گے، مگر میں یہ بھی سمجھتا تھا کہ وہ اپنی آئینی مدت مکمل کرنے والے پاکستان کے پہلے وزیراعظم ہوں گے۔
انہوں نےمزید کہا کہ مگر پھر عمران خان کے ساتھ گیم ہوگیا،اس گیم کی ابتداء اکتوبر کے مہینے میں اس وقت ہوئی جب ڈی جی آئی ایس آئی کیلئے جنرل ندیم انجم کے نام کا اعلان وزیراعظم آفس کے بجائے آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز سے ہوا، اس دوران یہ سرگوشیاں اور افواہیں عام ہوئیں کہ عمران خان کا کام ہوگیا۔
https://twitter.com/x/status/1518180189888741377
کامران خان نے کہا کہ ان افواہوں میں شدت اس وقت آئی جب دسمبر کے مہینے میں آصف علی زرداری نے کہا کہ انہیں عمران خان کی حکومت ہٹانے کیلئے اپروچ کیا گیا ہے، آئی ایس پی آر کی جانب سے اس بیان کو مسترد کیا گیا ، مگر اس کے بعد زرداری صاحب کا کراچی سے لاہور ٹرانسفر ہوا اور انہوں نے لاہور میں بسیرا کرلیا۔
سینئر تجزیہ کار نے انکشاف کیا کہ زرداری صاحب نجی محفلوں میں یہ کہتے سنے گئے کہ گیم آن ہے، پی ڈی ایم کی جو ہانڈی بیچ چوراہے میں پھوٹ چکی تھی وہ معجزانہ طور پر جڑ گئی، منحرف اراکین ہوں یا ترین گروپ اچانک اٹھ کھڑے ہوئے اورعدم اعتماد کے چرچے عام ہوگئے۔
تحریک انصاف کی حکومت کو سب سے پہلے باپ پارٹی نے چھوڑا، باپ پارٹی کس کے حکم پر چلتی ہے ن لیگی لیڈرشپ کے بیانات ہی دیکھ لیں، گیم کے اختتام کی سیٹی سپریم کورٹ نے بجائی ، جب عدم اعتماد پر ووٹنگ کیلئے تاریخ وقت متعین کردیا گیا اور اس فیصلے پر عمل درآمد کیلئے سپریم کورٹ کا فل بینچ نصف شب تک بیٹھا رہا اور عمران خان کا گیم اینڈ ہوگیا۔