
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کے کرپٹ ترین لوگ عمران خان کے ساتھ ہیں۔ اس نے گزشتہ انتخابات سے قبل کئی وعدے کیے، وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کا وعدہ کیا، ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ کیا جو معلوم نہیں کدھر گئے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج راناثنااللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں لیکن ہمیں پنجاب حکومت کا کوئی خوف نہیں ہے۔ آڈیو لیکس کے بعد بیرونی سازش کا ڈرامہ دھڑام سے زمین پر گر گیا ہے۔
انہوں نے کہا جیب سے خط نکال کے لہرایا گیا لیکن جب خط کا پوچھا گیا پھر کہا گیا کہ پتہ نہیں وہ کہاں گیا۔ عمران خان کا دوغلاپن اور فراڈیوں والی حرکتیں کل کی آڈیو لیک نے ظاہر کر دی ہیں اور نہ جانیں مزید کتنی آڈیوز آنی ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا گرفتار کرنا ہے تو کر لیں میرے خلاف کیس کی گفتگو بھی سامنے آ گئی۔ تاریخ میں ایسے کم ہوتا ہے جیسے یہ شخص سامنے آیا ہے اور یہ کسی کا وفادار نہیں ہوسکتا بلکہ جو شخص اپنی اولاد کا وفادار نہیں وہ کسی کا وفادار کیسے ہو سکتا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ آہستہ آہستہ انہیں منہ چھپانے کی ضرورت پڑے گی۔ یہ عوام کے ساتھ جھوٹ بولتے ہیں اور پاکستان کے کرپٹ ترین لوگ عمران خان کے ساتھ ہیں۔ خیبرپختونخوا میں نیب بند کر دیا گیا وہاں نیب کی کوئی حیثیت نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے عمران خان نے ایک لفظ نہیں کہا لیکن 30، 40 جلسے ضرور کیے۔ انہوں نے اگر نیوٹرل رہنے کا اعلان کیا ہے تو عمران خان کو ان کے نیوٹرل رہنے سے بڑی تکلیف ہوئی ہے۔