
میاں محمد نوازشریف وزیراعظم کے عہدے پر ہوتے ہوئے روزانہ جے آئی ٹی کے علاوہ نیب کی عدالت میں پیشیاں بھگتتے رہے: سینئر تجزیہ کار
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے سینئر تجزیہ کار حفیظ اللہ خان نیازی کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہو رہا ہے میں اس پر حیرت زدہ ہوں! میرے خیال سے یہ سب مکافات عمل ہے۔
میاں محمد نوازشریف اور کلثوم نواز کی بیماری کا مذاق اڑایا گیا، اب عمران خان کی بیماری کا مذاق اڑ رہا ہے! سابق چیف جسٹس ثاقب نثار، سابق آرمی چیف کے عزت واحترام میں بھی کمی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ مقدمات، عدالتوں میں پیشیاں، مقدمات میں نااہلی، پارٹی صدارت سے معزولی پھر جیل کچھ عمران کے ساتھ بھی ہو رہا ہےجو مکافات عمل ہے! یہ نہیں ہو سکتا ہے آپ ایک کھیل شروع کریں اور آپ اپنی مرضی سے ختم کریں، اب سب کچھ اللہ کے ہاتھ میں ہے! 2014ء سے 2021ء سے جو غلیظ کھیل کھیلا گیا جو بعد میں چلانے والے مان بھی گئے کہ ہم نے غلط کیا اور نظرثانی کر رہے ہیں لیکن تب جب پاکستان برباد ہو گیا۔
حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ فرق صرف ایک ہے کہ میاں محمد نوازشریف وزیراعظم کے عہدے پر ہوتے ہوئے روزانہ جے آئی ٹی کے علاوہ نیب کی عدالت میں پیشیاں بھگتتے رہے۔ مقدمہ ختم ہونے پر 6 جولائی 2018ء کو انہیں 10 سال اور ان کی بیٹی کو 7 سال سزا دی گئی تو خود باہر سے آکر گرفتاری دی جبکہ عمران خان چاہتے ہیں کہ ان کی شرائط پر ان کے مقدمات حل کیے جائیں۔
عمران خان قوم کو اسلام کی تعلیم دیتے ہیں لیکن وہ قوانین ان پر لاگو نہیں ہوتے! آج تک عدالتوں سے تعاون نہیں کیا! انہیں عدالت صرف تب اچھی لگتی ہے جب ان کے حق میں فیصلے ہو رہے ہیں۔
عمران خان کو نااہل کیا گیا، گولیاں چلنے کا واقعہ بھی پیش آیا، اس کے بعد کہنے کو کور کمانڈرز کے گھروں کے باہر چند افراد نے حملے بھی کیے لیکن اگر تب بندے نہیں نکلے تو ان کی اب گرفتاری ہوئی تو بھی کچھ نہیں ہو گا! عمران خان کو چاہیے کہ خود ہی گرفتاری دے دیں!