samkhan
Chief Minister (5k+ posts)
کل ایک بھائی نے تھریڈ بنایا تھا جس میں خان صاحب کو کچھ وقت کہ لئے سیاست سے بریک لینے کا مشوره دیا تھا. اس تھریڈ حسب توقع تحریک انصاف کہ دوستوں نے ڈس لائیک مارنا شروع کر دیا تھا. اس فورم میں مجھ سمیت اکثر تحریک انصاف کہ لوگ شعلہ بیانی اور گالم گلوچ کرتے ہیں مگر اس سے پاکستان کی زمینی حقائق تبدیل نہیں ہوتے. زمینی حقائق یہ ہیں کہ خان کی زندگی کو شدید خطرہ ہے. فوج کھل کر ننگی ہوکر تحریک انصاف کہ خلاف آگئی ہے. عوام ستو پی کر سو رہی ہے اور یوتھیاز ریڈ لائن کہ کراس ہونے کہ بعد دم دبا کر بھاگ گیے ہیں. دیگر فوجی جرنیل اور سوکالڈ خاموش مجاہد بھی اپنی گاف مروا رہے ہیں اور حافظ پر کوئی دباؤ نہیں ہے . عمران خان خود بھی امن کی فاختہ ہے تو پر امن جلسوں یا مارچ سے فوج بھی کوئی فرق نہیں پڑنا ورنہ اب تک پڑ چکا ہونا. سپریم کورٹ بھی خصی ہوگئی ہے اور تین ماہ بعد جب قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس بنے گا تو اسکی حرکتوں سے لوگ فوج کی حرام پائی بھول جائینگے. عوام ابھی بھی تحریک انصاف کہ ساتھ ہیں مگر فوج نے اسکا بھی بدوبست کیا ہوا ہوگا. وہ لوگ احمق ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف اگلے الیکشن میں کامیاب ہوگی. فوج نے دھاندلی بھی نہیں کرنی بلکہ رزلٹ میں ہی ردوبدل کر کہ تحریک انصاف کہ امیدواروں کو ہروا دینا ہے. اور جب تحریک انصاف والے سپریم کورٹ جائینگے تو وہاں قاضی فائز عیسیٰ بیٹھا ہوگا اور نتیجہ آپ خود سمجھ سکتے ہیں
اس وقت کی صورتحال میں عمران خان کی سیاست ایک بند گلی میں پہنچ گئی ہے اور اسکی جان کو خطرہ ہے. عمران خان اس قوم کہ لئے فی الوقت امید کی آخری کرن ہے. اس کرن کو بجھنا نہیں چاہئے. خان کہ ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ وہ خود اپنی انا کا اسیر ہوگیا ہے اور جیل جانے یا مرنے پر بھی آمادہ ہے خان کہ جیل جانے یا مرنے سے تحریک انصاف بھی ختم ہوجائیگی. تو میرے خیال میں اس وقت خان کو اپنی جان بچانے کی ضرورت ہے. پارٹی قیادت کسی اور کہ حوالے کردینا ہی بہتر ہے. اس الیکش میں نہیں سہی آئندہ الیکشن میں اس سسٹم میں خان کہ لئے جگہہ ضرور پیدا ہوگی کیونکہ اس فوج اور ان چور جماعتوں نے پھر آپس میں لڑنا ہے اور جب تک انکی لڑائی نہیں ہوگی خان کی اس سسٹم میں جگہہ بننا ناممکن ہے کیونکہ یہ سسٹم کسی اخلاق یا قانون کہ تحت نہیں بلکہ جنگل کہ قانون کہ تحت کام کرتا ہے
اس وقت کی صورتحال میں عمران خان کی سیاست ایک بند گلی میں پہنچ گئی ہے اور اسکی جان کو خطرہ ہے. عمران خان اس قوم کہ لئے فی الوقت امید کی آخری کرن ہے. اس کرن کو بجھنا نہیں چاہئے. خان کہ ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ وہ خود اپنی انا کا اسیر ہوگیا ہے اور جیل جانے یا مرنے پر بھی آمادہ ہے خان کہ جیل جانے یا مرنے سے تحریک انصاف بھی ختم ہوجائیگی. تو میرے خیال میں اس وقت خان کو اپنی جان بچانے کی ضرورت ہے. پارٹی قیادت کسی اور کہ حوالے کردینا ہی بہتر ہے. اس الیکش میں نہیں سہی آئندہ الیکشن میں اس سسٹم میں خان کہ لئے جگہہ ضرور پیدا ہوگی کیونکہ اس فوج اور ان چور جماعتوں نے پھر آپس میں لڑنا ہے اور جب تک انکی لڑائی نہیں ہوگی خان کی اس سسٹم میں جگہہ بننا ناممکن ہے کیونکہ یہ سسٹم کسی اخلاق یا قانون کہ تحت نہیں بلکہ جنگل کہ قانون کہ تحت کام کرتا ہے
Last edited by a moderator: