عمران خان کو 2018ء میں انتخابات مینج کر کے اقتدار دیا گیا: رانا ثناء اللہ

ikiqh1121.jpg


سابق وزیر داخلہ وسینئر رہنما مسلم لیگ ن رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام فیصلہ آپ کا میں گفتگو میں کہا کہ 2018ء میں ہونے والے عام انتخابات کو مینج کر کے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو وزیراعظم بنایا گیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1775548359459094782
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ عمران خان پراجیکٹ مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہنے کے ساتھ ساتھ لانے والے ہی کے گلے پڑ گیا۔ عمران خان کو الیکشن مینج کرنے کے بعد ناکامی پر گرانے کا پراجیکٹ شروع کیا گیا، عمران خان کے مقدمات جس انداز میں چلائے گئے وہ انتہائی غلط تھا۔

انہوں نے کہا کہ 2011-12ء میں پراجیکٹ عمران خان کا آغاز ہوا جسے 2014ء میں اسے لانچ کر کے دھرنوں سے آغاز کیا گیا تھا اور 2017-18ء میں سٹیبلشمنٹ اور جوڈیشری کی مدد سے اس وقت کی حکومت کو ڈی سٹیبلائز کیا گیا جس کے بعد عمران خان کو وزیراعظم بنوایا گیا۔ پہلے پراجیکٹ عمران خان کو کامیاب کرنے کیلئے ملک اور اداروں کا بٹھا بٹھایا گیا اور پھر اسے گرانے کیلئے پاپڑ پیلنے پڑے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں انتخابات میں ہروانے کے لیے ایک ہفتے کے اندر اندر عمران خان کو 3 مقدمات میں سزائیں دی گئی تھیں، یہ کیسز بھی جب کسی جج کے پاس جائیں گے تو وہ عمران خان کو تمام کیسز میں بری کر دے گا۔ بشریٰ بی بی کے کھانے میں زہر ملانے کے معاملے پر کہا کہ ہم نے اس حوالے سے تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
ikiqh1121.jpg


سابق وزیر داخلہ وسینئر رہنما مسلم لیگ ن رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام فیصلہ آپ کا میں گفتگو میں کہا کہ 2018ء میں ہونے والے عام انتخابات کو مینج کر کے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو وزیراعظم بنایا گیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1775548359459094782
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ عمران خان پراجیکٹ مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہنے کے ساتھ ساتھ لانے والے ہی کے گلے پڑ گیا۔ عمران خان کو الیکشن مینج کرنے کے بعد ناکامی پر گرانے کا پراجیکٹ شروع کیا گیا، عمران خان کے مقدمات جس انداز میں چلائے گئے وہ انتہائی غلط تھا۔

انہوں نے کہا کہ 2011-12ء میں پراجیکٹ عمران خان کا آغاز ہوا جسے 2014ء میں اسے لانچ کر کے دھرنوں سے آغاز کیا گیا تھا اور 2017-18ء میں سٹیبلشمنٹ اور جوڈیشری کی مدد سے اس وقت کی حکومت کو ڈی سٹیبلائز کیا گیا جس کے بعد عمران خان کو وزیراعظم بنوایا گیا۔ پہلے پراجیکٹ عمران خان کو کامیاب کرنے کیلئے ملک اور اداروں کا بٹھا بٹھایا گیا اور پھر اسے گرانے کیلئے پاپڑ پیلنے پڑے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں انتخابات میں ہروانے کے لیے ایک ہفتے کے اندر اندر عمران خان کو 3 مقدمات میں سزائیں دی گئی تھیں، یہ کیسز بھی جب کسی جج کے پاس جائیں گے تو وہ عمران خان کو تمام کیسز میں بری کر دے گا۔ بشریٰ بی بی کے کھانے میں زہر ملانے کے معاملے پر کہا کہ ہم نے اس حوالے سے تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اور گنجے کو ۱۹۹۲، ۱۹۹۷ اور ۲۰۱۲ میں زانیوں نے کوڈا کر کے اقتدار بخشا
 

Sher Marwat

Voter (50+ posts)
Current establishment is itching to dump Bajwa & Faez.

No better way and time then now to "discuss" their own project live on Tv from court # 1.

The 6 Judges have provided them an opportunity.
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Rana Sanaullah theek kahta hay 2018 mein Imran Khan ko result manage kar kay hakomat di gai warna 2018 mein bhi Imran Khan ki 2/3 majority banti thi