
اپنے ویڈیو پیغام میں کامران خان کا کہنا تھا کہ بصد عزت و احترام یہ ناچیز اپنے 40 سالہ ملکی غیر ملکی صحافتی کیرئیر کے بنیاد پر قوم کی مقتدر ترین لیڈرشپ سے عرض کرنا چاہتا ہے کہ معیشت زمین بوس ہے، خوف ہے پاکستان تقسیم ہے۔پاکستان خطرناک تقسیم سے دوچار ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پریشان ہوں عام پاکستانیوں کی طرح پریشان ہوں، ایک پریشانی ہے جو اندر ہی اندر کھائے جارہی ہے۔ کلیدی پاکستانی شخصیات سے بات ہوتی ہے وہ مجھ سے کہیں زیادہ پریشان ہیں۔حالات پریشان کن ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ معاف کیجئے گا میری رائے میں آج پاکستان کے تباہ کن معاشی سیاسی سیکیورٹی اور اب عدالتی بحران کی وجہ صرف عمران خان نہیں ہر مقتدر ادارہ ہر سیاسی جماعت اس کی ذمہ دار ہے گویا عمران خان کی جسمانی انتظامی عدالتی موت انکی سیاست اور عوامی مقبولیت ختم نہیں کرسکتی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شاید لیڈرشپ کو پسند نہ ہوں عوام کی پہلی ترجیح عمران خان ہے ۔ایک سال پہلے سے وہ کہیں زیادہ مقبول ہیں۔وہ بیرون ملک اور اندرون پاکستان لوگوں کے پسندیدہ رہنما ہیں۔بہتر ہےعمران خان کو قومی مسائل کے حل کی ایک ضرورت سمجھیں نہ کہ رکاوٹ۔
https://twitter.com/x/status/1641754611051646978
انہوں نے کہا کہ افسوس پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان میں وہ پیار ، وہ انسیت نہیں جوہونا چاہئے۔فوجی لیڈرشپ کی خان صاحب سے بے پناہ شکایات ہیں ان سے میں اتفاق بھی کرتا ہوں اور آگاہ بھی ہوں۔عمران خان کی بھی شکایات ہیں، تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ خان صاحب بھی پوری قوت اور صدق دل سے اس تاثر کو ختم کریں کہ وہ اقتدار میں آئے تو انتقام کا نیا دور شروع ہوگا اور مختلف شخصیات سے سکورسیٹل کریں گے ۔
انکا مزید کہنا تھا کہ قومی اتحاد ہی پاکستان بچائے گا
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kamranhahsaiash.jpg