
کچھ روز پہلے عمران خان نے کہا تھا کہ مجھے ایک ایسے شخص کی جانب سے جوتوں کا ایک ڈبہ بھجوایا گیا جنہیں میں جانتا ہوں۔ یہ ان کے ڈرائیور کی جانب سے میری رہائش گاہ پر موصول کروایا گیا۔
عمران خان نے مزید کہا تھا کہ دو روز بعد پولیس ڈرائیور کے گھر پہنچ گئی اور اس کے غریب اہلِ خانہ کو ڈراتے دھمکاتے ہوئے اسے اس بیان پر مجبور کرنے لگی کہ وہ میرے گھر منشیات کا ایک ڈبّہ چھوڑنے آیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1684266820885413888
اب عمران خان اس سے متعلق مزید انکشافات سامنے لے آئے۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں عمران خان نے کہا کہ وہ ڈرائیور جو میری رہائشگاہ پر جوتے دینے آیا بالآخر پولیس کی جانب سے اس کے گاؤں سے اٹھا لیا گیا ہے۔ مقامی پولیس نے اس کے اہلِ خانہ کو بتایا ہے کہ لاہور پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ان پر محض اس لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کیونکہ اس نے ایک ڈبّہ (پارسل) زمان پارک پہنچایا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک دن سے کچھ زائد کا وقت بیت چکا ہے اور اس کے اہلِ خانہ (مقامی طور پر) تمام تھانے بھی چیک کر چکے ہیں مگر ابھی تک اس کا کچھ بھی سراغ (اَتَا پتَا) نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1685223855097606144
عمران خان کا کہنا تھا کہ بزورِ جبر اسے ایک (جھوٹے) اعترافی بیان کہ وہ عمران خان کی رہائش گاہ پر منشیات چھوڑ کر آیا تھا، پر مجبور کرنے کیلئے یہ سب کیا جا رہا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ایک اور جھوٹے اور جعلی مقدمے میں مجھے نامزد کرنے کی مایوس کن اور بھونڈی خواہش میں ایک غریب آدمی اور اس کے اہلِ خانہ کو ڈرانے، دھمکانے اور ہراساں کرنے کے ساتھ اس اذیّت سے دوچار کیا جا رہا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ان 14 ماہ کے دوران جب بھی میں سوچتا کہ اب اس سے بڑھ کر کیا حالات خراب ہوں گے یا کوئی حکومت واقعی اپنے شہریوں سے ایسا وحشیانہ برتاؤ کرسکتی ہے تو ہر مرتبہ مجھے شدید دھچکہ لگتا کیونکہ ہر مرتبہ یہ (میرے تصوّر و خیال سے کہیں زیادہ) نیچے گرتے۔ اور بدقسمتی سے (شہریوں کو) ہمارے نظامِ عدل سے کچھ بھی تحفّظ میسّر نہیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/D8MQqwc/ikhaaiahaha.jpg