
سینئر تجزیہ کار کامران خان نے کہا ہے کہ چین اور روس کیمپ میں جانا ، امریکہ و یورپ سے دوری و لاتعلقی زمین حقائق کے خلاف ایک غصیلا فیصلہ ہے جو قوم کو بہت بھاری پڑےگا۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پرایک ویڈیو میں اپنا تجزیہ دیتے ہوئے سینئر اینکر پرسن کامران خان کا کہنا تھاکہ یہ کیسی متوازن خارجہ پالیسی ہے کہ یوکرین پر حملے والے دن وزیراعظم عمران خان روسی صدرپیوٹن کی میزبانی انجوائے کرتے نظر آئے مگر گلاسگو میں ماحولیاتی تبدیلی پر عالمی سربراہی کانفرنس میں شرکت کی برطانوی وزیراعظم کی دعوت مسترد کردیتے ہیں۔
کامران خان نے مزید کہا کہ وزیراعظم چینی صدر سے 20 منٹ کی ملاقات کو اپنی خوش قسمتی سمجھتے ہیں مگر بائیڈن کی ڈیموکریسی سمٹ میں شرکت کی دعوت رد کرتے ہیں، پاکستان اور مغربی دنیا کے درمیان خلیج خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔
سینئر صحافی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے چین اور یوکرین حملے کے دوران روس کے دورے سے تصدیق ہوگئی ہے کہ پاکستان امریکہ مخالف چین روس بلاک کا حصہ بننے جارہا ہے، مگر یاد رکھیں پاکستان کا اس بلاک کا حصہ بننا ایک خطرناک اور سراسر نقصان کا سودا ہوگا۔
کامران خان نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان کا امریکہ مخالف چین روس بلاک میں شامل ہونا قوم کوبھاری پڑے گا، یہ عمران خان کا غلط فیصلہ ہے۔
https://twitter.com/x/status/1499358378807730178
ان کا کہنا تھا کہ ہماری تمام ایکسپورٹس ہمارا بہترین آئ ٹی مستقبل طالبعلموں کی اعلی تعلیم حتیٰ کہ کروڑوں مفت کورونا ویکسین کی فراہمی امریکہ برطانیہ سے منسلک ہیں چین روس کا ان تمام معملات سے دور کا بھی واسطہ نہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kamrn1i1h1h2.jpg