سینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن کامران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج کے منقسم پاکستان میں صرف عمران خان ہی چاروں صوبوں سے الیکشن جیتنے اور پاکستان کو متحد رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر کامران خان نے سینئر اینکر مہر بخاری کا ایک کلپ شیئر کیا جس میں وہ وزیراعظم سے آئین کے مذاق اڑانے سے متعلق سوال کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔
مہر بخاری نے اس کلپ میں وزیراعظم شہباز شریف کے بیان "آئین کا سنگین مذاق اڑایا جارہا ہے" پر سوال کیے اور کہا کہ وزیراعظم صاحب بتائیں کہ مذاق اڑا کون رہا ہے، آئین کی روح اسمبلیوں کی تحلیل کے 90 روز کے اندر انتخابات کا حکم دیتی ہے، لیکن انتخابات کو چھ ماہ آگے کرکے آئین کا مذاق کون کررہا ہے؟
مہر بخاری نے کہا کہ وزیراعظم بتائیں کہ آپ کے بڑے بھائی اور پارٹی قائد 2018 میں ایک گھڑی کیلئے بھی انتخابات آگے کرنے کے حق میں نہیں تھے، آج آپ انتخابات موخر کرکے آئین کا مذاق اڑارہے ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم عدلیہ سے متعلق بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلوں کو متنازعہ بنانے کی کوششوں، عدلیہ کے اختیارات پر سوال اٹھانے اور عدلیہ کے خلاف باقاعدہ منظم مہم چلانے میں آپ کی اپنی جماعت سرفہرست ہے، آپ نے صوبائی اسمبلیوں میں انتخابات سے متعلق فیصلے پر معزز ججز کے کردار ، کنڈکٹ ، خاندان اور ان کی کریڈیبلٹی پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔
مہر بخاری نے کہا کہ جب چیف جسٹس کو دباؤ میں لانے کی کوشش ناکام رہی تو چیف جسٹس کے اختیارات پر قدغن لگانے کا بندوبست کرلیا گیا۔
کامران خان نے یہ کلپ شیئر کرتےہوئے نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ ایسے معزز ، پڑھے لکھے غیر سیاسی تجزیہ کاروں یا دانشوروں کو سامنے لاسکتے ہیں جو انتخابات کے التو کے حامی ہوں؟ کون ہے جو اس بات سے انکاری ہو کہ آپ صرف عمران خان سے شکست سے بچنے کیلئے الیکشن نہیں کروانا چاہتے۔