
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو نااہل قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پانچ رکنی بنچ نے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں اثاثے چھپانے کے جرم میں نااہل قرار دے دیا اور ان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دینے کے ساتھ ساتھ فوجداری کارروائی شروع کرنے کا متفقہ فیصلہ دے دیا۔
فیصلہ آنے کے بعد وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے قوم اور الیکشن کمیشن کے سامنے جھوٹ بولا اور غلط حقائق پیش کیے جبکہ گھڑیاں بیچ کر دوست ممالک سے کو خراب کیا اس لیے الیکشن کمیشن نے عمران خان کو اگلے 5 سال کیلئے نااہل قرار دیا ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن نے انتہائی احتیاط اور تحمل کا مظاہرہ کیا ہے ورنہ ان کے خلاف ایک اور کارروائی کی جا سکتی تھی۔ آئین پاکستان کے آرٹیکل 63 ون بی کے تحت عمران خان کو 5 سال کیلئے نااہل قرار دیئے جانے کے ساتھ فوجداری مقدمہ چلانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق عمران خان نے جان بوجھ کر غلط گوشوارے ظاہر کروائے اور تحائف کو جان بوجھ کر گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا، ساتھ ہی تحائف فروخت کرنے سے حاصل کی گئی رقم بھی چھپائی، اس کے ساتھ ساتھ وہ کرپٹ پریکٹسز میں بھی ملوث رہے ہیں۔
توشہ خانہ کیس کا فیصلہ عمران خان کے خلاف آنے پر پی ٹی آئی کی قیادت نے کارکنوں کو احتجاج کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پی ٹی آئی خیبرپختواہ کے صدر پرویز خٹک نے تحریک انصاف کے کارکنوں کے نام آڈیو پیغام بھی جاری کیا جس میں ہدایت دی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آج سنایا جاریا ہے، کیس کا فیصلہ عمران خان کے حق میں آیا تو ٹھیک ورنہ ضلع کی سطح پر سخت احتجاج کیا جائے۔