
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدراور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے تحت چور اور جھوٹے ثابت ہوجانے والے عمران نیازی استعفیٰ دیں۔
تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے کہا ہے کہ قانون کے تحت عمران نیازی چور اور جھوٹا ثابت ہونے پر استعفیٰ دیں ،آئین کے تحت کوئی ایسا شخص وزیراعظم نہیں ہوسکتا ، کسی مغربی ملک میں فارن فنڈنگ کیس کی رپورٹ آتی تو سربراہ استعفیٰ دے چکا ہوتا ، استعفیٰ دے کر گھر جائیں، غیر ملکی افراد اور کمپنیوں سے غیرقانونی پیسہ لینے والے جوہری پاکستان کے لئے خطرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ آئین ، قانون اور سیاسی اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ عمران نیازی عہدے سے ہٹ جائیں ، الیکشن کمشن کی تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق عمران نیازی صادق ہیں نہ امین ، عمران خان نیازی نے چوری کی ہے اور جھوٹ بولا۔
ن لیگ کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ حقائق چھپانے، چوری کرنے اور جھوٹ بولنے والا آئینی، حکومتی اور سیاسی عہدہ نہیں رکھ سکتا، اگر یہ قانون نوازشریف جیسے مقبول عوامی وزیراعظم پر لاگو ہوسکتا ہے تو عمران نیازی پر کیوں نہیں ہوسکتا۔
شہبازشریف نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف پانامہ کی جے آئی ٹی بن سکتی ہے، سپریم کورٹ کے فاضل جج نگران ہو سکتے ہیں تو عمران خان نیازی کے لئے ایسا کیوں نہیں کر سکتے، نوازشریف کے خلاف مقدمے کی طرح عمران نیازی کے خلاف روزانہ بنیادوں پر سماعت کی جائے ، آئین اور قانون کے مطابق قانون کا یکساں اطلاق ایک لازمی تقاضا ہے جسے پورا ہونا چاہیے ، عمران نیازی اوران کی جماعت پر قانون کے تحت یہ فرد جرم الیکشن کمشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے عائد کی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ملک میں اس وقت کوئی وزیراعظم نہیں، ملک آئینی وقانونی خلا میں چل رہا ہے، پارلیمنٹ کا اس وقت کوئی قائد ایوان نہیں، آئین اور قانون کے تحت عمران نیازی پاکستان کے فیصلے نہیں کرسکتے، اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد سے جو بھی حکومتی فیصلے ہوں گے، وہ آئینی اور قانونی نہیں، آئی ایم ایف سے معاہدے، منی بجٹ پر نظر ثانی کرنا ہوگی، وہ تمام لوگ آئینی عہدوں سے استعفی دیں جن کے نام فارن فنڈنگ کیس میں آرہے ہیں، اور پی ٹی آئی کے چار ملازمین سمیت تمام ملوث افراد کے خلاف قانون کے تحت بلاتاخیرکارروائی شروع کی جائے۔
شہبازشریف نے کہا ہے کہ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ملک میں آئینی بحران پیدا ہوچکا ہے ، اپوزیشن سے ملک میں پیدا ہونے والے اس سنگین آئینی بحران پر مشاورت کروں گا ، آئین اور قانون پر یقین رکھنے والی جماعتوں اور ارکان کو ملک کو آئینی بحران سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11shahnbazkhan.jpg