عمرانی شگوفے

Status
Not open for further replies.

M.Sami.R

Minister (2k+ posts)
تمام حاضرین محفل کو اسلام علیکم۔
یہاں چھڑی ہوئی بے کار کی لڑائی دیکھ کر بہت دکھ ہوا۔ اس سے ہم کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ نہ تو اس سے جمہوریت مضبوط ہورہی ہے اور نہ ہی ملک کا کچھ فائدہ ہورہا ہے۔ اپنے اپنے نظریات کا جھنڈا اٹھائے مخالف کا سرنیچا کرنے کی کوشش ، جس سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں۔ سیاسی اختلاف کھل کر ہونا چاہئے اور ہر کسی کو اپنی اپنی رائے کے اظہار میں آزادی ہونی چاہئے،لیکن جہاں کسی کے مذہبی عقائد جڑے ہوں، وہاں احتیاط سے کام لینا چاہئے۔ کیونکہ مذہبی عقائد کے معاملے میں کوئی بھی توہین برداشت نہیں کرتا،۔

جہاں تک ڈاکٹر طاہر القادری کی بات ہے، میں بھی ان سے شدید سیاسی اختلاف رکھتا ہوں، لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کہ ایک بڑی تعداد ان کے مذہبی عقیدت مندوں کی بھی ہے، اب چاہے ہم ڈاکٹر طاہر القادری کو لاکھ برا کہیں، لیکن ان کے لئے تووہ قابل احترام ہستی ہیں، اور میرا ماننا یہ ہے کہ کسی کے بھی مذہبی جذبات مجروح کرنے کا حق کسی کو نہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ دوسرے آپ کے مذہبی عقائد کا احترام کریں تو آپ کو بھی ان کے مذہبی عقائد کا احترام کرنا ہوگا۔ آپ دلیل سے بات کریں، مخالف کو قائل کرنے کی کوشش کریں، لیکن اگر بات کا آغاز ہی گالی سے ہوگا تو پھر وہی ہوگا جو ہورہا ہے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری پر تنقید نہ کی جائے، میں تو کہتا ہوں ان کے سیاسی کردار پر کھل کر تنقید ہونی چاہئے، لیکن اگر کوئی ڈاکٹر طاہر القادری سے مذہبی عقیدت رکھتا ہے، تو کیا ضروری ہے کہ اپنی دلجوئی کےلئے نشانہ بنا کر اس کے جذبات کو مجروح کیا جائے؟۔

ذرا دو منٹ کے لئے سوچیئے ، ہم اس فورم پر بطور قوم ایک دوسرے کے جذبات کا احترام نہیں کرسکتے تو اس ملک کے لئے اور کیا خدمت سرانجام دے سکیں گے؟
 
​باوا جی ، یہ شیرو تو حسینک سے بھی بڑا ڈھیٹ ،بے شرم اور غیرت سے عاری شخص ہے۔



بھائی جی


کاش شرم، حیا اور غیرت بازار سے ملتی ہوتی تو شیخ الاسلام ہونے کا دعویدار بے شرم ملاں اور انکے پجاریوں کو لا کر دے دیتے

فوجیوں کے سب دلال ایسے ہی ہوتے ہیں - بے شرم اور بے غیرت



 
Status
Not open for further replies.

Back
Top