
بیجنگ: چین کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی علی بابا نے اپنے مصنوعی ذہانت (اے آئی) ماڈل کیوین کا ایک نیا ورژن جاری کر دیا ہے، جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ڈیپ سیک وی کو پیچھے چھوڑ گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق، کیوین کے نئے ورژن کا اجرا قمری سال کے پہلے دن کرنا تھوڑا عجیب ہے، کیونکہ اس وقت زیادہ تر چینی عوام چھٹیوں پر اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہوتے ہیں۔ اس کے پیچھے چینی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک کا اثر ہو سکتا ہے، جس نے گزشتہ تین ہفتوں میں نہ صرف عالمی حریفوں بلکہ مقامی مسابقت کو بھی جنم دیا ہے۔
علی بابا کے کلاؤڈ یونٹ نے اپنے آفیشل 'وی چیٹ اکاؤنٹ' پر پوسٹ کیا کہ 'کیوین 2.5 میکس نے جی پی ٹی 40، ڈیپ سیک وی 3، اور لوما 3.1-405 (بی) کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، ان کا اشارہ اوپن اے آئی اور میٹا کے جدید ترین اوپن سورس مصنوعی ذہانت کے ماڈلز کی طرف تھا۔
یاد رہے کہ 10 جنوری کو ریلیز کے بعد چینی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک کی مصنوعی ذہانت (اے آئی) اسسٹنٹ نے اپنے سب سے بڑے حریف چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکا میں ایپل کے ایپ اسٹور پر دستیاب ٹاپ ریٹڈ مفت ایپلی کیشن کا درجہ حاصل کیا، جس نے امریکی ٹیک مارکیٹ میں تشویش کی لہر دوڑا دی۔
ڈیپ سیک کی کامیابی نے مقامی حریفوں کو بھی اپنے اے آئی ماڈلز کو اپ گریڈ کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ڈیپ سیک کی ریلیز کے صرف دو دن بعد، ٹک ٹاک کے مالک بائیٹ ڈانس نے اپنے فلیگ شپ اے آئی ماڈل کے لیے ایک اپ ڈیٹ جاری کیا، جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ 'اے آئی ایم ای' بینچ مارک ٹیسٹ میں مائیکروسافٹ کے اوپن اے آئی سے بہتر کارکردگی دکھائی۔
- Featured Thumbs
- https://i.imghippo.com/files/sBU1101gf.jpg