
عمران خان وزیراعظم رہیں گے یا نہیں،فیصلے کی گھڑی آگئی ہے، تحریک عدم اعتماد پر بحث کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس ہورہاہے،اجلاس کا پندرہ نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے، وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ایجنڈے میں شامل ہے۔
تحریک کو کامیاب بنانے کیلئے جہاں اپوزیشن پرجوش ہے وہیں حکومت بھی ڈٹی ہوئی ہے، علیم خان نے تحریک پر نیوٹرل رہنے کا اعلان کردیا ہے،ذرائع کے مطابق علیم گروپ کاتحریک عدم اعتماد اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی پر "نیوٹرل" رہنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ان کی حکومت سے ناراضگی اور تحفظات برقرار ہیں تاہم انہیں گورنر سندھ، گورنر خیبر پختونخوا، وفاقی وزرا نے سیاسی سیز فائر پر رضامند کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے بھی علیم گروپ کی خاموشی دیکھتے ہوئے حمایت حاصل کرنے کیلئے مزید رابطے نہیں کیے،ن لیگ کے قائد نواز شریف سے لندن میں ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے ناراض رہنما اپوزیشن کے قریب آچکے ہیں لیکن فی الوقت پارٹی چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔
علیم خان نے 40 ایم پی ایز سے ملاقاتوں کا دعویٰ کیا تھا جن کے نام ظاہر نہیں کیے گئے لیکن ان تمام ایم پی ایز نے علیم خان گروپ میں شمولیت اختیار نہیں کی اور کہا جا رہا ہے کہ علیم خان تحریک عدم اعتماد کا حتمی نتیجہ آنے کے بعد سیاسی مستقبل کے بارے حتمی فیصلہ کریں گے۔
واضح رہے کہ اپوزیشن کی عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ایک سو سینتالیس اراکین کے دستخط ہیں، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم ایوان کا اعتماد کھوچکے ہیں، لہٰذا انہیں عہدے سے ہٹایا جائے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4aleemkhan%20neutral.jpg