عدم اعتماد میں سب کاساتھ نہ دیتا تو الزام لگتا کہ عمران خان کو میں نے بچایا

8fazalnnjfdfnjk.png

موجودہ حالات میں انتخابات کے انعقاد سے بہت زیادہ اچھی توقعات نہیں رکھنی چاہئیں: سربراہ جے یو آئی

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم عدم اعتماد نہیں بلکہ عوام کی طاقت سے پاکستان تحریک انصاف کو اقتدار سے ہٹانے کے حق میں تھے۔ ملک کی بری صورتحال کا ادراک ہونے پر تمام سیاستدانوں سے رابطے کیے گئے اور مجھے سے رابطہ کیا گیا لیکن میں نے عدم اعتماد کی طرف جانے سے انکار کر دیا تھا۔

تحریک انصاف کے اتحادی حکومت سے الگ ہوئے، 30 کے قریب لوگ ٹوٹے لیکن اگر میں اس وقت سب کا ساتھ نہ دیتا تو الزام لگتا کہ عمران خان کو میں نے بچایا۔

https://twitter.com/x/status/1740736108424814630
انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام (ف) تحریک عدم اعتماد کے بعد ساتھ نہ ہوتی تو سارا کھیل خراب ہو جاتا، جے یو آئی کا ساتھ نہ ہوتا تو شہباز شریف وزیراعظم نہ بن پاتے۔ ہم نے ملکی حالات میں بہتری اور سربراہ پی ٹی آئی سے بچانے کی خاطر تحریک عدم اعتماد میں سب کا ساتھ دیاورنہ میری یہ رائے نہیں تھی۔ سب لوگ جب ایک سائیڈ پر ہو گئے تو ہم تنہا ہو گئے مگر ہم کھیل کو خراب کرنے والے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں انتخابات کے انعقاد سے بہت زیادہ اچھی توقعات نہیں رکھنی چاہئیں، ملک میں چلنے والی بہت سی تحریک کے بعد بھی ایسا لگتا ہے کہ مقتدرہ مزید طاقتور ہوئی اور جمہوریت مزید کمزور ہو گئی ہے۔ اگر کسی ادارے کی خواہش ہے کہ وہ طاقتور بنے تو یہ بالکل غیرآئینی ہے تاہم جمہوریت کے کمزور ہونے کی بنیادی وجہ سیاستدانوں کی اپنی کمزوریاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ باہر سے آنے والی ہدایات پر قانون سازیاں ہوتی رہی ہیں، آئینی تقاضوں کے مطابق ہمیں قانون سازی کرنے سے روکا گیا تو ہم وہیں رک گئے۔ جمہوریت کمزور ہونے کی ساری ذمہ داری مقتدرہ پر نہیں ڈالی جا سکتی، سیاستدان مصلحتوں کا شکار ہونے کے بعد آج خود کو کمزور تصور کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے باہر نکالا پھر سے ملک خطرے میں ہے، انتخابی شیڈول عدالتی حکم پر جاری ہو گا تو الیکشن کمیشن کب آزاد ہوا؟ امن وامان اور موسم کی یہ صورتحال ہو گی تو پھر کیا ہو گا؟ سیاسی اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ اپنی ضلعی قیادت پر چھوڑ دیا ہے، انتخابات کے لیے آزادانہ ماحول فراہم کرنا بھی ضروری ہے۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
8fazalnnjfdfnjk.png

موجودہ حالات میں انتخابات کے انعقاد سے بہت زیادہ اچھی توقعات نہیں رکھنی چاہئیں: سربراہ جے یو آئی

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم عدم اعتماد نہیں بلکہ عوام کی طاقت سے پاکستان تحریک انصاف کو اقتدار سے ہٹانے کے حق میں تھے۔ ملک کی بری صورتحال کا ادراک ہونے پر تمام سیاستدانوں سے رابطے کیے گئے اور مجھے سے رابطہ کیا گیا لیکن میں نے عدم اعتماد کی طرف جانے سے انکار کر دیا تھا۔

تحریک انصاف کے اتحادی حکومت سے الگ ہوئے، 30 کے قریب لوگ ٹوٹے لیکن اگر میں اس وقت سب کا ساتھ نہ دیتا تو الزام لگتا کہ عمران خان کو میں نے بچایا۔

https://twitter.com/x/status/1740736108424814630
انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام (ف) تحریک عدم اعتماد کے بعد ساتھ نہ ہوتی تو سارا کھیل خراب ہو جاتا، جے یو آئی کا ساتھ نہ ہوتا تو شہباز شریف وزیراعظم نہ بن پاتے۔ ہم نے ملکی حالات میں بہتری اور سربراہ پی ٹی آئی سے بچانے کی خاطر تحریک عدم اعتماد میں سب کا ساتھ دیاورنہ میری یہ رائے نہیں تھی۔ سب لوگ جب ایک سائیڈ پر ہو گئے تو ہم تنہا ہو گئے مگر ہم کھیل کو خراب کرنے والے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں انتخابات کے انعقاد سے بہت زیادہ اچھی توقعات نہیں رکھنی چاہئیں، ملک میں چلنے والی بہت سی تحریک کے بعد بھی ایسا لگتا ہے کہ مقتدرہ مزید طاقتور ہوئی اور جمہوریت مزید کمزور ہو گئی ہے۔ اگر کسی ادارے کی خواہش ہے کہ وہ طاقتور بنے تو یہ بالکل غیرآئینی ہے تاہم جمہوریت کے کمزور ہونے کی بنیادی وجہ سیاستدانوں کی اپنی کمزوریاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ باہر سے آنے والی ہدایات پر قانون سازیاں ہوتی رہی ہیں، آئینی تقاضوں کے مطابق ہمیں قانون سازی کرنے سے روکا گیا تو ہم وہیں رک گئے۔ جمہوریت کمزور ہونے کی ساری ذمہ داری مقتدرہ پر نہیں ڈالی جا سکتی، سیاستدان مصلحتوں کا شکار ہونے کے بعد آج خود کو کمزور تصور کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے باہر نکالا پھر سے ملک خطرے میں ہے، انتخابی شیڈول عدالتی حکم پر جاری ہو گا تو الیکشن کمیشن کب آزاد ہوا؟ امن وامان اور موسم کی یہ صورتحال ہو گی تو پھر کیا ہو گا؟ سیاسی اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ اپنی ضلعی قیادت پر چھوڑ دیا ہے، انتخابات کے لیے آزادانہ ماحول فراہم کرنا بھی ضروری ہے۔
اب تمہیں کون بچاۓ گا کالیا ؟
gabbar singh bollywood GIF
 

free_man

MPA (400+ posts)
جس کسی اپنا الو سیدھا نہ ہو وہ بکواسیات میں جمھوریت اور انسانی حقوق کا واویلا کردے