
لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف قتل کے ایک اور مقدمے کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ،عدالت نے رینجرز اہل کاروں کے قتل کے مقدمے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے سینٹرل جیل میں کیس کی سماعت کے دوران لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور شیر محمد عرف شیرو کے خلاف قتل کے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کر لیا، عدالت نے وکلا کے حتمی دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا جو رواں ماہ سنایا جائے گا۔
سماعت کے دوران عدالتی عملے کی جانب سے عزیر بلوچ کو اسٹاف کے کمرے میں بٹھایا گیا تھا۔
ملزم شیر محمد کا وکیل عدالت کے سامنے پیش ہو اور کہا کہ شیر محمد کا تعلق ایم کیو ایم سے ہےجو لیاری گینگ وار سے شدید اختلاف ہے، وکیل نے مزید کہا کہ ایک بیمار اور بوڑھا انسان کس طرح تربیت یافتہ رینجرز اہلکاروں کو قتل کر سکتا ہے، شیر محمد کو مقدمے میں سیاسی مخالفت کی وجہ سے شامل کیا گیا ہے-
واضح رہے کہ عذیربلوچ کے خلاف انسداد دہشت گردی اور سیشن عدالتوں میں 5 درجن سے زائد مقدمات چل رہے ہیں جن میں قتل کے مقدمات بھی شامل ہیں، ناقص تفتیش کے باعث اب تک 11 مقدمات میں بری ہو چکے ہیں، لیاری گینگ وار کے سرغنہ پر مجموعی طور پر 61 مقدمات درج ہیں ۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/uzai11213.jpg