
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی سیالکوٹ میں رہائشگاہ، سیکرٹریٹ اور فیکٹری کو گزشتہ رات سیل کر کے ان کے اہل خانہ کو گھر سے نکال دیا گیا۔
عثمان ڈار نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ میری رہائشگاہ، کاروبار، فیکٹری کو سیل کر کر کے میری بوڑھی والدہ، اہل خانہ اور بچوں کو گھر سے باہر نکال دیا ہے۔ مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کے سر سے چادریں کھینچنے والوں کو اللہ کے انصاف سے ڈرنا چاہیے، ہم سے آزاد ملک میں جینے کا حق بھی چھینا جا رہا ہے۔
عثمان ڈار نے اپنے والدہ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ: میری بوڑھی ماں نے آج چیف جسٹس پاکستان سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ چیف جسٹس صاحب ایک فریادی ماں اپنے خلاف ہوئے ظلم پر آپ سے انصاف چاہتی ہے۔عثمان ڈار کی والدہ کا ویڈیو بیان وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1692840098889359487
سابق سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف پنجاب عثمان سعید بسرا نے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ:شکر ہے عثمان ڈار کی ماں بچوں بہنوں بیٹیوں کو صرف انکے گھر سے رات گئے نکال کر سڑک پہ بٹھا کر گھر سیل دیا گیا یہ کون سا کوئی جرم ہے، یہ کون سا کوئی بری بات ہے ! شکر ہے، شکر ہے کسی نے ان کو بکری نہیں کہا ورنہ اس ملک میں دیہاڑی دار میمنے اس ظلم عظیم پہ ہائے بکری، ہائے بکری کرتے سوشل میڈیا پہ نکل آتے!
https://twitter.com/x/status/1692874331229982992
سابق وفاقی وزیر ورہنما پی ٹی آئی اسد عمر نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ: سیاست دانوں کو نشانہ بنانا ایک الگ بات ہے لیکن گھر کی عورتوں کو رات کے وقت سڑک پر نکال دینا تو ہمارے معاشرے کی بنیادی اقدار کی نفی ہے۔ جو عثمان ڈار کی والدہ اور گھر کی دوسری خواتین کے ساتھ ہوا وہ انتہائی قابل مذمت ہے!
https://twitter.com/x/status/1692874055009898690
سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ: عثمان ڈار کی بزرگ ضعیف والدہ جو میری ماں جیسی ہیں، مجھے ہمیشہ ماں کا پیار دیا اور آج ان کی یہ وڈیو دیکھ کر میرا دل دہل گیا ہے، خون کے آنسو رو رہا ہے! ایک فریادی ماں اپنے خلاف ہونے والے ظلم پر چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی متمنی ۔ قصور یہ ہے کہ ان کے بیٹے عثمان ڈار و عمر ڈار عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں!
چیف جسٹس صاحب آج عدالت لگانے کا دن تھا اور ان وحشی درندوں کو اپنی عدالت میں بلا کر ان سے پوچھنا چاہیے تھا کہ انہوں نے ایک بزرگ ضعیف عورت کے سر سے چھت کیوں چھین لی، کیوں ان کی اور ان کی بہو بیٹیوں کی عزت کو تار تار کیا ۔ کیوں انہیں بے یار و مددگار سڑک پر لا کے چھوڑ دیا ۔ اس گھر سے نکالا جو ان کے مرحوم شوہر کی ملکیت ہے، عثمان ڈار کی ملکیت نہیں ہے ۔ہم سب ماؤں بہنوں اور بیٹیوں والے ہیں، یہ ظالم ہمارے معاشرے کو کس طرف لے کر جارہے ہیں!
https://twitter.com/x/status/1692871328192160244
سینئر صحافی وتجزیہ نگار ہارون الرشید نے لکھا کہ: عثمان ڈار کے گھر، دفتر اور فیکٹری پہ حملے! ۔ یقین ہی نہیں آیا حالانکہ آج کل کچھ بھی ممکن ہے۔ صدمہ ایسا ہے کہ لفظ کم پڑتے ہیں۔ ہم کتنے گر گئے ہیں، چینل چپ، دانشور اور لیڈرخاموش! خوف گویا ہڈیوں کے گودے تک اتر چکا۔ پکارو اپنے مولا کو پکارو۔ مایوسی تو موت سے بھی بدتر ہے!
https://twitter.com/x/status/1692867671014940951
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ: حافظ صاحب نے عثمان ڈار کی ماں کو اس کے اپنے گھر سے نکال دیا۔ یہ دیکھ کر ہمیں فلسطینیوں کے دکھ کا احساس ہوگا مگر یہاں اپنے ملک کی کمپنی یہ کر رہی ہے! کیا حال کر دیا میرے پیارے پاکستان کا! افسوس!
https://twitter.com/x/status/1692842973694693467
وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ : کل رات سے عثمان ڈار کی بوڑھی والدہ اور بہو بیٹیوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں ملتا، رات کے 2 بجے بچوں کو سڑک پر لاکھڑا کرنا تکلیف دہ ہے! عثمان ڈار کی فیکٹری سیل ہونے سے اڑھائی ہزار خاندان متاثر ہوئے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1692867245142052938
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب حماد اظہر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ: گزشتہ رات جو عثمان ڈار کے گھرانے کے ساتھ ہوا، جس طرح ان کی بزرگ والدہ اورخواتین کو گھر سے نکال کر سڑک پر چھوڑ دیا گیا یہ بے شرمی اور ظلم کی بدترین تاریخ لکھی گئی ہے۔ اپنے ہی لوگوں پر جبر کر کے عوام کے دل اور دماغ نہیں جیتے جاتے اور نا ہی عوام کے دلوں سے عمران خان کی محبت کم ہو گی۔
https://twitter.com/x/status/1692838984630640821
سابق ممبر قومی اسمبلی ورہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ: جب ماں فریاد پہ آجائے تو اس کا مطلب ہے اللّٰہ ناراض ہے! اور انصاف صرف نام کا رہ گیا ہے ! عثمان ڈار صاحب کی والدہ محترمہ کی فریاد سنی جائے اور ان کی داد رسی کی جائے۔ عثمان ڈار کی سیاست اور عمران خان سے ان کی سیاسی وابستگی کی سزا ان کی بزرگ اماں جی اور ان کے معصوم بچوں کو نہ دی جائے۔
https://twitter.com/x/status/1692850070855798862
سابق وفاقی وزیر ورہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے لکھا کہ: پہلے چند ماہ قبل عثمان ڈار کی والدہ سمیت ان کی گھر کی خواتین پر مرد پولیس اہلکاروں سے تشدد کروایا گیا اب ان کے کاروبار، رہائش گاہ سمیت دیگر پراپرٹیز کو سیل کرنا انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔ پاکستان کو کس پستی میں لے گئے ہیں؟
رہائشی گھر کو سیل کرکے والدہ سمیت گھر کی خواتین کا آدھی رات کو بے گھر اور بے آثرا کرکے ساری اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا گیا ہے۔ لیدر ایکسپورٹ فیکٹری کے اڑھائی ہزار ملازمین بیروزگار کردئیے، ان کے گھروں میں فاقے پڑ جائیں گے، ملک کی برآمدات پہلے ہی کم ہورہی ہیں، مزید کم ہوجائیں گی۔
https://twitter.com/x/status/1692626359556923467
سینئر صحافی عبدالقادر نے لکھا کہ: بطور معاشرہ ہمارے لئے شرم کا مقام ہے کہ پستی کی کِن انتہاؤں تک پہنچ چکے ہیں۔ عثمان ڈار کی والدہ کے ساتھ ہوئے سلوک پر شرم اور ندامت کے سوا کچھ کہنے کونہیں۔ اللہ کریم اس بوڑھی ماں کو انصاف فراہم کرے۔ آمین!
https://twitter.com/x/status/1692855984706789859
سینئر صحافی ملیحہ ہاشمی نے لکھا کہ: لیگی رہنما حنا پرویز بٹ کو دیکھ کر برطانیہ میں آوازیں کسی گئیں، ہم سب نے کہا کہ یہ نامناسب رویہ ہے۔ کچھ لوگوں نے اتنا احتجاج کیا کہ مجھے لگا کہ ان سے زیادہ خواتین کا کوئی خیرخواہ نہیںلیکن عثمان ڈار کی بزرگ والدہ اور بیوی بچوں کو گھر سے نکال کر سڑک پر لا کھڑا کرنے پر وہی لوگ دوبارہ سے خاموش ہو گئے جیسے پچھلے 16 ماہ سے پی ڈی ایم حکومت کے مظالم پر خاموش رہے۔
اسی طرح ارسلان نامی 13 سالہ بچے کے والد کی پولیس کی دہشت اور ہراسگی سے ہارٹ اٹیک سے جان چلی گئی! ارسلان کی بہنوں کو پولیس جسمانی طور پر ہراساں کرتی رہی، وہاں بھی یہ سب جعلی دانشور خاموش رہے۔پولیس کو کسی نے نہ پوچھا کہ تم لوگ انسان کے بچے ہو یا درندے ہو؟ کل ایک بدزبان پولیس اہلکار کی ویڈیو وائرل ہو گئی تو پولیس نے خود ہی بتا دیا کہ ذہنی توازن درست نہیں۔
باقی سب کا درست ہے جو چادر چار دیواری کا تقدس پامال کر رہے ہیں؟ جو ظلم پاکستان تحریک انصاف کو سپورٹ کرنے والے بچوں، بزرگوں، نوجوانوں اور خواتین پر ہوا، اس پر خاموشی کیوں؟ کیا وہ پاکستانی نہیں؟ یا انسان نہیں؟ یہ منافقت نہیں تو اور کیا ہے؟
https://twitter.com/x/status/1692795411721834630
اظہر خان آصف زئی نے لکھا کہ:عثمان ڈار کے گھر کی پردہ دار خواتین اور بچوں کو گھر سے نکال کر سڑک پر چھوڑ دیا گیا ہے! یار اللّہ کے واسطے اتنا ظلم تو مت کرو۔ یار اتنا نفرت پھیلا چکے ہو کہ بعد میں قابو کرنا مشکل ہو جائے گا!
https://twitter.com/x/status/1692621802001031469
سابق صوبائی وزیر حسنین دریشک نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ: محسن لغاری صاحب کے والد مرحوم پاک فوج سے ریٹائرڈ کرنل اور انتہائی شریف انسان تھے۔ ان کے خاندان کا فوج سے محبت کا رشتہ ہے۔ پہلے محسن لغاری صاحب کے بیٹے کو اغواء کرکے اغواءکاروں نے تشدد کی آوازیں محسن صاحب کو سنا کر پی ٹی آئی چھوڑنے کو کہا۔ وہ سیاست کے ساتھ ساتھ ملک بھی چھوڑ دیں گے مگر حاصل کیا ہوا؟ ایک شریف انسان سیاست سے بے دخل ہوگیا، اُسکے اور اُسکے خاندان والوں کے دل میں محبت رہے گی یا نفرت پروان چڑھے گی؟
نیاز جکھڑ صاحب جو کہ بزرگ سیاستدان ہیں کو اغواء کرکے اغواء کاروں نے انکی بہو، بیٹیوں کو اُٹھانے، اُن کی بےعزتی کرنے اور ویڈیوز بنانے کی دھمکی دے کر پی ٹی آئی چھوڑنے کو کہا۔ اُنہوں نے عمران خان کے خلاف بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔ اب اُنکے خاندان کے بچے بچے کے دل میں محبت رہے گی یا نفرت پیدا ہوگی؟
عثمان ڈار کی فیکٹریاں بند کرکے 2500 سے زائد افراد کو بے روزگار کردیا گیا، اُنکی ماں، بہنوں، بیوی اور بچوں کو رات گئے گھر سے نکال کر سڑک پر چھوڑ دیا گیا۔ ایسا تو ہم نے کبھی سنا نہ دیکھا۔ اناپرستی، خودغرضی اور تکبر میں ہمارے ملک کی روایات، معاشرتی و دینی اقدار اور قوم کی عزت نفس کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیں۔ لوگوں کے دلوں میں نفرت بڑھتی جارہی ہے۔
آئین و قانون کی پامالی پر سب خاموش ہیں اور ملک کی تباہی کا تماشا دیکھ رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1692880602888822896
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11usmandasmrecion.jpg