ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج عطا ربانی کی عدالت نےتھانہ گولڑہ کے علاقہ ای الیون میں نازیبا ویڈیو بنانے، تشدداور بلیک میلنگ کیس میں عدم پیشی پر منحرف ہونے والے متاثرہ لڑکےاور لڑکی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
عدالت نے ایس ایس پی آپریشن کو ہدایت کی ہے کہ دونوں کو عدالت میں پیش کیاجائے۔ سماعت کے دوران ملزمان عثمان مرزا،فرحان ،عطا الرحمان ،محب خان، ریحان اور عمر بلال کو عدالت میں پیش کیاگیا۔
پراسیکیوٹر رانا حسن عباس اور متاثرہ لڑکا اور لڑکی کے وکیل ارباب عباسی عدالت میں پیش ہوئے،اس موقع پر متاثرہ لڑکا اور لڑکی کے وکیل اور جج کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، ارباب عالم عباسی ایڈووکیٹ نے کہاکہ مجھے ایسا لگتا ہے آپ مجھ سے پرسنل ہو رہے ہیں،میں نے غلطی کی وکالت نامہ دیکر اگر آپ کہتے ہیں وکالت نامہ واپس لے لیتا ہوں،میرا لڑکا اور لڑکی سے رابطہ ہوا وہ شہر سے باہر ہیں،استدعا ہے کہ تاریخ دے دیں آئندہ سماعت پر پیش کر دونگا۔
متاثرہ لڑکا اور لڑکی کے وکیل نے کہا میرا پہلا تجربہ ہے اس قسم کے کیس میں پیش ہو رہا ہوں، وکیل نے کہاکہ عدالت نے زیادہ سختی نہیں کر دی آپ نے وارنٹ جاری کرنے ہیں؟ جج نے کہاکہ میں تو وارنٹ گرفتاری جاری کرونگا ایس ایس پی کو کہوں کہ گا لڑکا لڑکی کو پیش کریں، تاریخ تو مل جانی ہے لیکن میں طریقہ اپنا اپناؤں گا۔
جج نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی درخواست آگئی ہے لڑکا اور لڑکی کو عدالتی طریقہ کار پر بلالوں گا،وکیل نے کہاکہ میں استدعا کر رہا ہو اگلی تاریخ پر لے آؤنگا، آپ مجھ پر الزام لگا رہے ہیں کہ میں کسی اور طریقہ سے پیش ہو رہا ہوں،ہم عدالتوں کی عزت کرتے ہیں اور ہم عزت دار لوگ ہیں استدعا کرنا ہمارا کام ہے۔
جج نے کہاکہ میں توقع کر رہا تھا انہوں نے آج آنا تھا،آپ کی استدعا آگئی بہت شکریہ میں حکم نامہ جاری کر دونگا،اس موقع پر وکیل نے ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں متاثرہ لڑکی اور لڑکے کو پیش کرنے کی یقین دہانی کرا دی جس پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کردیا۔
جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پر وکیل نے ایک بار پھر استدعا کی کہ متاثرہ لڑکا اور لڑکی شہر سے باہر ہیں پہنچنے میں تین گھنٹے لگ جائیں گے، عدالت نے دونوں کو طلب کرتے ہوئے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت 19 جنوری تک کیلئے ملتوی کردی۔