پاکستانی شہریوں کو ریلیف نہیں دیا جا رہا، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مسلسل چوتھی بار برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستانی شہریوں کو ریلیف نہیں دیا جا رہا، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مسلسل چوتھی بار برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں کمی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یکم دسمبر سے مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے جبکہ لائٹ سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 50 پیسے کی کمی کی گئی ہے جس کے بعد ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 235 روپے 30 پیسے جبکہ پٹرول کی قیمت 224 روپے 80 پیسے ہی رہے گی، اس کے علاوہ انہوں نے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 15 دن کی توسیع کا بھی اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں 11 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں، امریکی خام تیل کی فی بیرل قیمت 75 ڈالرز جبکہ برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 82 ڈالر ہو چکی ہے۔
حکومت کی طرف سے پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی کی قیمت کو برقرار رکھنے کے فیصلے کا اطلاق یکم دسمبر سے 15دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سے پہلے 31 اکتوبر کو بھی حکومت کی طرف سے پیٹرول، ڈیزل، لائٹ ڈیزل آئل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں رد بدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور 15 اکتوبر کو وزیر خزانہ نے پٹرول کی قیمت میں کمی کی تجویز مسترد کر دی تھی۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں 2 ماہ کے دوران تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد بھی عوام کو ریلیف نہ دیئے جانے پر ردعمل میں ماہر معیشت نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات سستی کی جائیں کیونکہ تیل کی قیمتیں روس اور یوکرائن سے پہلے کے مقابلے میں بہت کم ہو چکی ہیں جبکہ خام تیل کی قیمت رواں سال کی کم ترین سطح پر آ چکی ہے۔