
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سخت شرائط پر نظرثانی کرے، پاکستان سیلاب کی وجہ سے مشکل حالات سے گزر رہا ہے، مشکل حالات میں آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرنا ممکن نہیں ہے، عالمی برادری کو اس ضمن میں پاکستان سے اظہار یکجہتی کرنا چاہئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سیلاب بہت بڑا سانحہ ہے، حکومت کو مہنگائی سمیت سیلاب کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، سیلاب کی تباہی اپنی آنکھوں سے دیکھی، بحالی کی کوششیں جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بار مون سون کی شدت 400 سے 700 فیصد زیادہ تھی، محدود وسائل کے ساتھ سیلاب متاثرین کی بحالی میں مصروف ہیں، سیلاب سے متاثرہ افراد انفرااسٹرکچر کی بحالی کیلئے تمام ادارے محنت کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا جب حکومت میں آئے تو ملکی معیشت تباہی کے راستے پر گامزن تھی، گزشتہ حکومت کے اقدامات کے باعث مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا، سیلاب کے باعث غریب اضلاع میں مزید غربت بڑھی، جو غریب لوگ بمشکل گزر بسر کر رہے تھے سیلاب نے مزید تباہ کر دیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد ڈینگی، ملیریا ودیگر وبائیں پھوٹنے کا خدشہ ہے، سیلاب کے دوران افواج پاکستان نے امدادی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، سیلاب متاثرین میں 75 ارب روپے کی امدادی رقم تقسیم کی جا چکی ہے۔