
گزشتہ دنوں احسن اقبال نے سابق آمر وں پر تنقید کی اور سوال پوچھا کہ جنرل ایوب، یحیٰی خان، جنرل ضیاء الحق اور پرویز مشرف کے اقتدار کا جواب کون دے گا جس پر ضیاء الحق کے صاحبزادے سمیت وفاقی وزیرحماداظہر اور دیگر سوشل میڈیاصارفین احسن اقبال کو جواب دینے کیلئے سامنے آگئے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ قوم جنرل ایوب خان کے 10 سال کا حساب کس سے لے؟ 4 سال جنرل یحییٰ خان نے حکومت کی اسکا جواب کس سے لے؟
انہوں نے مزید کہا کہ یہ قوم جنرل ضیاء الحق کے 11 سال کا حساب کس سے پوچھے؟ یہ قوم پرویز مشرف کے 9 سال کی صدارت کا حساب کس سے لے؟
حماداظہر نے قومی اسمبلی میں ہی احسن اقبال کو جواب دیا کہ اللہ کی شان ہے کہ آج آپا نثارفاطمہ کا بیٹا کہہ رہا ہے کہ جنرل ضیاء الحق کاکون جواب دے گا، جن کا وہ باپ تھا وہ جواب دیں گے۔
انہوں نے احسن اقبال کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ یہ ایسے لوگ ہیں جو جنرل ضیاء کا نام ہی گول کرگئے۔ اب جب نام لیا تو اپنا نام ہی نہیں لیا، جو ضیاء الحق کے فنکشن میں نعتیں پڑھتے رہے وہ آج کہہ رہے ہیں کہ جنرل ضیاء کی حکومت کا کون جواب دے گا، یہ لوگ تاریخ سےا تنے غافل نہیں ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1484495078261407747
احسن اقبال کے اس بیان "یہ قوم جنرل ضیاء الحق کے 11 سال کا حساب کس سے پوچھے؟" پر سوشل میڈیا صارفین نے جواب دیا او رکہا کہ اب ضیاء الحق کی مجلس شوریٰ میں شامل آپا نثار فاطمہ کا بیٹا جنرل ضیاء سے حساب مانگ رہا ہے۔ وہ جنرل ضیاء جس کو یہ نعتیں سنایا کرتا تھا اور انعام لیا کرتا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ جنرل ضیاء الحق ہی تھا کہ جس نے اسکو اعلیٰ تعلیم دلوائی، اسکی والدہ کو ممبرقومی اسمبلی بنوایا ۔
سوشل میڈیا صارفین نے احسن اقبال کو یاددلایا کہ آپ کے قائد نوازشریف جنرل ضیاء کی حکومت میں پہلے صوبائی وزیرخزانہ اور پھر وزیراعلیٰ پنجاب بنے۔انکی سیاست کو ضیاء الحق نے پروان چڑھایا۔
احسن اقبال کی تقریر پر اظہر مشوانی نے تبصرہ کیا کہ آپا نثار فاطمہ کا بیٹا احسن اقبال آج پارلیمنٹ میں کہ رہا تھا کہ “جنرل ضیأالحق کے دور کا کوئی جواب دینے والا نہیں آج” ساتھ ہی ضیأالحق کی مجلس شورٰی کے چئیرمین خواجہ صفدر کا بیٹا خواجہ آصف بھی بیٹھا تھا سب کہو سبحان اللہ
https://twitter.com/x/status/1484447588552253441
اس پر احسن اقبال نے جواب دیا کہ میری والدہ مجلس شوری کی ممبر نہیں تھیں وہ 1985 میں قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئی تھیں اور اپوزیشن بینچز پہ بیٹھیں-
https://twitter.com/x/status/1484455583507877895
احسن اقبال کے اس ٹویٹ پر سابق صدر جنرل ضیاء الحق کے صاحبزادے اعجازالحق نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ اجھے بچے ایسے بات نہیں کرتے۔ اپنا نہیں تو اپنی امی کا خیال کیا ہوتا۔
https://twitter.com/x/status/1484635593233809408
انہوں نے احسن اقبال کو مزید جواب دیا کہ ضیاء الحق شہید آج بھی زندہ ہیں۔ گودر سے کابل اور وسط ایشیا کی مسجدوں کی اذانوں میں۔ روسی ریچھ کی سسکتی آوازوں میں۔ اور چاغی کے دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ اور انڈیا کی لرزتی ٹانگوں میں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/zia-jaz1h1.jpg