صوبوں پر 161 ارب روپے کے بجلی بل واجب الادا، حکومت نے 6 ڈسکوز کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بجلی کو پاور ڈویژن حکام نے آگاہ کیا ہے کہ ملک کے مختلف صوبوں پر 31 مارچ 2025 تک بجلی بلوں کی مد میں مجموعی طور پر 161 ارب روپے واجب الادا ہیں۔
سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے 10 ارب، پنجاب نے 42 ارب، سندھ نے 67 ارب جبکہ بلوچستان نے 42 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ کمیٹی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ خیبرپختونخوا کے سوا کسی بھی صوبے نے بجلی بلوں کی ادائیگی سے متعلق مفاہمتی بیان (MoU) پر دستخط نہیں کیے۔
چیئرمین کمیٹی نے صوبائی حکومتوں کی غفلت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پاور ڈویژن کو بقایاجات کی فوری وصولی کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وزارت توانائی کے سیکریٹری نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پاور سیکٹر میں اصلاحات کے تحت تین پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں—آئیسکو، فیسکو اور گیکو—کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں لیسکو، میپکو اور حیسکو کو بھی پرائیویٹائز کیا جائے گا۔
کمیٹی نے ڈسکوز کی نجکاری کے نتیجے میں ملازمین کے مستقبل پر تشویش ظاہر کی اور وزارت کو ہدایت کی کہ ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے لیے رضاکارانہ قبل از وقت ریٹائرمنٹ اور ملازمین دوست پالیسیوں پر مشتمل جامع پلان تیار کیا جائے۔