صدر کے سمری روکنے کی صورت میں حکومت کا پلان بی سامنے آگیا

presinhs.jpg

عمران خان کے بیان کے بعد حکومت نے اہم تعیناتیوں کے لیے متبادل آپشنز پر غور شروع کر دیا۔ صدر کی طرف سے وزیراعظم کی ایڈوائس روکنے کی صورت میں حکومت کا پلان بی سامنے آ گیا ہے، جس کے مطابق حکومت سیکرٹری کابینہ سے رولز آف بزنس میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کروائے گی۔

اس طرح چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف، آرمی چیف کی تقرری کی سفارش کو فہرست سے نکال دیا جائے گا۔ سیکریٹری کابینہ کے نوٹیفکیشن کے بعد وزیراعظم آفس صدر کو بھیجی گئی سمری واپس لے لے گا، ایوان صدر کو بھیجی گئی سمری واپس لے کر وزیراعظم خود تقرریوں کی منظوری دیں گے۔

حکومت کابینہ اجلاس میں رولز آف بزنس 1973 کے رول 15- اے میں ترمیم کی منظوری لے سکتی ہے۔ کابینہ سے منظوری لئے بغیر بھی وزیراعظم رول 57 کے تحت رولز میں از خود نرمی کا اختیار رکھتے ہیں، کابینہ سے رولز میں تبدیلی کی منظوری لی جائے یا وزیراعظم خود رولز میں نرمی کریں۔

وزیراعظم سارا معاملہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں رکھیں گے جس پر بحث کے بعد حکومتی کابینہ فیصلہ کرے گی۔ وزیر خزانہ بھی کہہ چکے ہیں کہ چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا تقرر 27 سے پہلے ہوجائے گا جبکہ دونوں تقرریاں دو مختلف دن بھی ہو سکتی ہیں امید ہے کہ 28 نومبر تک سارا پراسس مکمل ہو جائے گا۔


ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کی 27 نومبر کو ریٹائرمنٹ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اس کا حل بھی ہمارے پاس موجود ہے۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
presinhs.jpg

عمران خان کے بیان کے بعد حکومت نے اہم تعیناتیوں کے لیے متبادل آپشنز پر غور شروع کر دیا۔ صدر کی طرف سے وزیراعظم کی ایڈوائس روکنے کی صورت میں حکومت کا پلان بی سامنے آ گیا ہے، جس کے مطابق حکومت سیکرٹری کابینہ سے رولز آف بزنس میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کروائے گی۔

اس طرح چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف، آرمی چیف کی تقرری کی سفارش کو فہرست سے نکال دیا جائے گا۔ سیکریٹری کابینہ کے نوٹیفکیشن کے بعد وزیراعظم آفس صدر کو بھیجی گئی سمری واپس لے لے گا، ایوان صدر کو بھیجی گئی سمری واپس لے کر وزیراعظم خود تقرریوں کی منظوری دیں گے۔

حکومت کابینہ اجلاس میں رولز آف بزنس 1973 کے رول 15- اے میں ترمیم کی منظوری لے سکتی ہے۔ کابینہ سے منظوری لئے بغیر بھی وزیراعظم رول 57 کے تحت رولز میں از خود نرمی کا اختیار رکھتے ہیں، کابینہ سے رولز میں تبدیلی کی منظوری لی جائے یا وزیراعظم خود رولز میں نرمی کریں۔

وزیراعظم سارا معاملہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں رکھیں گے جس پر بحث کے بعد حکومتی کابینہ فیصلہ کرے گی۔ وزیر خزانہ بھی کہہ چکے ہیں کہ چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا تقرر 27 سے پہلے ہوجائے گا جبکہ دونوں تقرریاں دو مختلف دن بھی ہو سکتی ہیں امید ہے کہ 28 نومبر تک سارا پراسس مکمل ہو جائے گا۔


ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کی 27 نومبر کو ریٹائرمنٹ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اس کا حل بھی ہمارے پاس موجود ہے۔
بیوقوف کھوتا عمران خان۔ اپنی ساری پلاننگ ٹی وی پر بک بک کر پہلے ہی مخالفین کو بتا دیتا ہے
 

shafali

Chief Minister (5k+ posts)
تقرریوں سے آگے کا بھی ابھی سوچنا چاہیے۔ اگر نئے پوسٹ ہولڈرز نے عوام کی نفرت کو کم نہ کیا اور عمران کے خلاف بکواس کرتے رہے تو ان کو بھی گالیاں پڑیں گیں۔
 

Wakeel

MPA (400+ posts)
presinhs.jpg

عمران خان کے بیان کے بعد حکومت نے اہم تعیناتیوں کے لیے متبادل آپشنز پر غور شروع کر دیا۔ صدر کی طرف سے وزیراعظم کی ایڈوائس روکنے کی صورت میں حکومت کا پلان بی سامنے آ گیا ہے، جس کے مطابق حکومت سیکرٹری کابینہ سے رولز آف بزنس میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کروائے گی۔

اس طرح چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف، آرمی چیف کی تقرری کی سفارش کو فہرست سے نکال دیا جائے گا۔ سیکریٹری کابینہ کے نوٹیفکیشن کے بعد وزیراعظم آفس صدر کو بھیجی گئی سمری واپس لے لے گا، ایوان صدر کو بھیجی گئی سمری واپس لے کر وزیراعظم خود تقرریوں کی منظوری دیں گے۔

حکومت کابینہ اجلاس میں رولز آف بزنس 1973 کے رول 15- اے میں ترمیم کی منظوری لے سکتی ہے۔ کابینہ سے منظوری لئے بغیر بھی وزیراعظم رول 57 کے تحت رولز میں از خود نرمی کا اختیار رکھتے ہیں، کابینہ سے رولز میں تبدیلی کی منظوری لی جائے یا وزیراعظم خود رولز میں نرمی کریں۔

وزیراعظم سارا معاملہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں رکھیں گے جس پر بحث کے بعد حکومتی کابینہ فیصلہ کرے گی۔ وزیر خزانہ بھی کہہ چکے ہیں کہ چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا تقرر 27 سے پہلے ہوجائے گا جبکہ دونوں تقرریاں دو مختلف دن بھی ہو سکتی ہیں امید ہے کہ 28 نومبر تک سارا پراسس مکمل ہو جائے گا۔


ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کی 27 نومبر کو ریٹائرمنٹ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اس کا حل بھی ہمارے پاس موجود ہے۔
سوائے پاکستان کے حالات ٹھیک کرنے کے ان حرامزادوں کے پاس ہر مسلے کا حل موجود ہے
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
کدھر گئی وہ سڑا ہوا سنگترہ جو کہتی کہ تم ہوتے کون ہو؟۔۔
حکومت ہیجان میں مبتلا ہے۔۔۔