شین واٹسن پاکستان سپرلیگ کی تاریخ کے مہنگے ترین کوچ بن گئے

7واتہہمسجسنسج.png


آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شین رابرٹ واٹسن پاکستان سپرلیگ تاریخ کے سب سے مہنگے کوچ بن چکے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شین واٹن اس وقت پاکستان سپرلیگ کی تاریخ کے سب سے مہنگے ترین کوچ ہونے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں، انہیں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے کوچنگ کی خدمات کے عوض 28 دنوں کا معاوضہ ڈیڑھ لاکھ ڈالر ڈالر (4 کروڑ 20 لاکھ روپے ) ادا کیا گیا یعنی روزانہ کے حساب سے پاکستانی روپوں میں 15 لاکھ روپے ادائیگی کی گئی۔

پاکستان سپرلیگ کے 9 ویں سیزن کے لیے شین واٹسن نے 28 دن تک پاکستان میں قیام کیا تھا اور ان روزانہ کی بنیاد پر 15 لاکھ روپے ادا کیے گئے لیکن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کارکردگی بدستور اوسط رہی۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ایونٹ کے پہلے ہی میچ میں بدترین شکست کا سامنا کرنے کے بعد بمشکل پلے آف میں رسائی حاصل کی تھی۔

ایونٹ کے دوران شین واٹسن کے کوچنگ کرنے کے انداز پر بھی سوال اٹھائے گئے، وہ بہت سے معاملات میں من مانی کرتے رہے اور امکان ہے کہ پاکستان سپرلیگ کے اگلے سیزن میں وہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہیڈکوچ بن سکیں۔ ماضی میں ویسٹ انڈیز لیجنڈ کھلاڑی ویوین رچرڈز بطور کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے مینٹور 1 لاکھ ڈالر تک معاوضہ لیتے رہے لیکن کرونا کے دوران ان کا معاوضہ کم کر کے 75 ہزار ڈالر کر دیا گیا تھا۔

سابق کوچ و موجودہ ڈائریکٹرقومی کرکٹ ٹیم معین خان کو شروع میں 50 ہزار ڈالر کا معاہدہ ادا کیا جاتا رہا، ٹیم کے پلے آف اور فائنل میں پہنچنے پر 10،10 ہزار ڈالر اضافی ادائیگی کی جاتی تھی۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر کوچز اور کھلاڑیوں کو معاوضہ ادا کرنے کے معاملہ میں ہمیشہ سے بہت اچھی شہرت رکھتے ہیں۔

دوسری طرف پی سی بی ذرائع کے مطابق شین واٹسن کے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ معاملات طے نہیں ہو سکے جس کے بعد ان کے ہیڈ کوچ بننے کے امکانات ختم ہو گئے ہیں۔ شین واٹسن قومی ٹیم کی کوچنگ کیلئے مضبوط ترین امیدوار تھے تاہم ان کے خاندانی امور اور طے شدہ پلانز آڑے آئے، پی ایس ایل 9 ختم ہونے کے بعد وہ اپنے ملک روانہ ہو چکے ہیں۔