
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور سابق وزیر شیخ رشید آمنے سامنے آگئے، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے خبردار کردیا کہا شیخ رشید نے لانگ مارچ سے متعلق بیان واپس نہ لیا تو گھر سے نکلنے نہیں دوں گا،لانگ مارچ پرامن ہونے کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی تو گھر سے باہر نکلنے نہیں دوں گا، عمران خان دھمکیوں سے باز نہ آئے تو خود بھی نہیں بچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آگ لگانا ہے تو خود کو لگاؤ لوگوں کو آگ لگانے پر کیوں اکسا رہے ہو، ہوش کے ناخن لیں اور مسجد نبوی والے واقعے پر معافی مانگیں۔ یہ آخری سال ہے اور انتخابات کا سال ہے، ہم بھی آنے والے دنوں میں جلسے کریں گے اور سیاسی مہم شروع کریں گے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 15 کلو ہیروئن کیس میں عمران خان اور شہزاد اکبر ہیں، شہزاد اکبر نے پولیس کو کہا کہ عمران خان نے کہا منشیات کا کیس ڈالنا ہے،آپ انارکی پیدا کرنے میں ناکام رہیں گے۔
راناثنا نے کہا فرح گوگی نے کروڑوں روپے ٹرانسفر پوسٹنگ سے جمع کیے،بظاہر عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم بھی فرح گوگی کیلیے نکالی،الزامات کی فی الحال تحقیقات جاری ہیں،ضروری سمجھا تو فرح کوریڈ وارنٹ سے واپس لائیں گے،عثمان بزدار صرف نام کے وزیر اعلیٰ تھے اور ان کو حکم ماننے کے لیے وزیر اعلیٰ رکھا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور میں آج بھی معزز جج کے سامنے پیش ہوا ہوں۔ سابق حکومت نے سیاسی رہنماؤں پر جھوٹے مقدمات بنائے جبکہ سابق حکومت نے عوام کے لیے کوئی کام نہیں کیا اور سارا وقت مخالفین پر مقدمات کے لیے صرف کیا۔ عمران خان کو جھوٹے مقدمات بنانے پر شرم آنی چاہیے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جھوٹے خان نے جھوٹے مقدمات بنائے اور انہوں نے ساڑھے 3 سال میں جھوٹے مقدمات کے علاوہ کچھ نہیں کیا، نارکوٹکس عدالت میں گزشتہ ڈھائی سال سے آرہا ہوں، یہ لوگ کہتے ہیں کہ ساری کابینہ ضمانتوں پر ہے تو یہ جھوٹے مقدمات آپ نے ہی وزیر اعظم ہاؤس میں بیٹھ کر بنائے ہیں۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ یہ لوگوں اور کارکنوں کو گمراہ کر رہے ہیں جبکہ انہوں نے کارکنوں کو بدتمیزی کرانے کے لیے مہم شروع کی۔ جو تم لوگ کرو گے اس کا سامنا تم لوگوں کو بھی کرنا پڑے گا اور اگر کہیں کسی کے ساتھ بدتمیزی ہوئی تو دوسرے کارکن بھی یہی کریں گے۔
دوسری جانب شیخ رشید نے کہا کہ کل گرفتار کرنا ہے ہمیں آج اٹھالو،عمران خان بیس تاریخ کے بعد عوام کو کال دیں گے،ادارے زمینی حقائق کو سمجھیں،مقتدر حلقے خاموش ضرور ہیں لیکن وہ سب جانتے ہیں،ان سب کا واحد حل الیکشن ہے۔
Last edited by a moderator: