بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی بیرون ملک جائیدادوں کا انکشاف ہوا ہے,مستعفی ہونے کے بعد حسینہ واجد کی جائیدادوں کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں,سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی بیرون ملک بھی جائیدادیں ہیں جن میں سنگاپور میں شاندار گھر، چند پلاٹس اور ولاز شامل ہیں۔
بطور وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی تنخواہ 13 لاکھ ٹکا سے زائد تھی,ان کی مجموعی دولت 6 کروڑ ٹکے سے زائد ہے,6 ایکڑ زرعی زمین اور فش فارم کی مالک بھی ہیں,شیخ حسینہ کا ایک محل نما خاندانی گھر بھی ہے اور وہ ایک مہنگی گاڑی استعمال کیا کرتی تھی جو ان کے بقول تحفے میں ملی تھی۔
بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد 16 سال تک اقتدار میں رہنے والی واحد سیاسی رہنما تھیں, کوٹہ سسٹم کے باعث وہ شدید عوامی احتجاج اور دباؤ پر مستعفی ہوکر بھارت میں پناہ لینے پر مجبور ہیں,76 سالہ حسینہ واجد رواں برس جنوری میں چوتھی بار وزیراعظم منتخب ہوئیں وہ 2009 سے مسلسل اقتدار میں تھیں اور اس سے قبل 3 بار اپوزيشن لیڈر بھی رہیں,حسینہ واجد بنگلادیش کے بانی اور پہلے صدر شیخ مجیب الرحمان کی صاحبزادی ہیں۔
وزیر اعظم حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد بنگلادیش میں عبوری حکومت کی تشکیل کا عمل شروع ہوگیا,بنگلادیشی میڈیا کے مطابق نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کو عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کر دیا گیا,شیخ حسینہ واجد کے احتجاج میں اہم کردار ادا کرنے والے رہنما ناہید اسلام نے عبوری حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں عبوری حکومت ہماری تجاویز پر بنے گی۔