
ملزم کو عدالت کے حکم پر ڈاکٹرز کے بورڈ کے پاس لے جا کر طبی معائنہ کروایا۔ڈاکٹرز کی رپورٹ کے مطابق ملزم کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے اداروں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے اور ان کے سربراہوں کے خلاف بغاوت پر اکسانے سمیت 10 سنگین نوعیت کے مقدمات میں گرفتار شہباز گل پر مبینہ تشدد کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب ساءٹ ٹویٹر پر پاپنے پیغام میں لکھا کہ: ملزم کو عدالت کے حکم پر ڈاکٹرز کے بورڈ کے پاس لے جا کر طبی معائنہ کروایا۔ ڈاکٹرز کی رپورٹ کے مطابق ملزم کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں ہے۔جیسا کہ تصاویر میں نظر آرہا ہے ملزم بالکل ہشاش بشاش اور جسمانی طور پر فٹ ہے۔
https://twitter.com/x/status/1558016619942756354
ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ جھوٹی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ملزمان کی جانب سے پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے ۔پولیس اس کیس سے منسلک تمام افراد کو قانون کے مطابق تفتیش میں شامل کرے گی۔تفتیش کی تفصیلات پولیس فائل کا حصہ ہیں اور معزز عدالت کے سامنے پیش کی جائیں گی۔تفتیش کے دوران بے شمار انکشافات سامنے آئے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1558016631493861377
سوشل میڈیا صارفین نے اسلام آباد پولیس کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ چیءرمین تحریک انصاف عمران خان کے فوکل پرسن حسان خان نیازی نے اسلام آباد پولیس کے ٹویٹ کے جواب میں لکھا کہ: یہ کیسی سستی پولیس بنی ہوءی ہے، آخری دفعہ شہباز گل کا میڈیکل کل صبح 6 بجے کیا گیا، میڈیکل آج ہونا چاہیے تھا تاکہ پورے پاکستان کو پتہ چل جاتا کہ شہباز گل پر تشدد ہوا ہے یا نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1558030697293664257
سینءر صحافی رضوان احمد غلزءی نے ٹویٹ کرتے ہوءے لکھا کہ: بھری عدالت میں شہباز گل نے اپنی قمیض اٹھا کر تشدد کے نشانات دکھائے، عدالت میں موجود لوگ اس بات کے گواہ ہیں۔ معلوم نہیں کون سچا ہے اور کون جھوٹا۔
https://twitter.com/x/status/1558036622050033664
ایڈووکیٹ عبدالمجید ماہر نے ٹویٹ کرتے ہوءے لکھا کہ: اسلام آباد پولیس بہتر ہے اپنا نام ن لیگی گلوبٹ فورس رکھ لیں اور ٹویٹر کے مریم اورنگزیب کی خدمات حاصل کرلیں، فضول میں ایسی بی تکی باتیں کرکے پولیس کے کردار کو مشکوک نا بنائیں۔
https://twitter.com/x/status/1558032254965792771
تحریک انصاف کے کارکن وقاص احمد نے لکھا کہ: لگتا ہے ن لیگ نے اپنا سارا میڈیا سیل اسلام آباد پولیس کے ہینڈل پر بٹھا دیا ہے جتنا آج کل یہ ایکٹو ہوا پڑاہے۔
https://twitter.com/x/status/1558024912459251712
ایک سوشل میڈیا انفلوینسر تنویر احمد تنولی نے ٹویٹ کرتے ہوءے لکھا کہ: آپ کو پتہ ہے آپ دارالحکومت کی پولیس ہو ؟ آپ کو یہ بھی پتہ ہے کہ آپ کو مثالی پولیس ہونا چاہیے؟ چلو جیسے آپ کی مرضی جیسا آپ کو اچھا لگے ویسے بنو۔ موجودہ مثال سے لوگ آپ پہ بے حد افسوس کر رہے ہیں کہ دارالحکومت کی پولیس کو انٹرنیشنل معیار کے متقاضی ہونا چاہیے تھا۔
https://twitter.com/x/status/1558028767490080768
سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے ٹویٹ کرتے ہوءے لکھا کہ: عدالت کے سامنے شہباز گل نے اپنے زخم دکھائے اور بتایا کہ نہ تو اس کا کوءی میڈیکل ہوا اور نہ ہی کسی ڈاکٹر کو بلوایا گیا ، بے شرمی کی بھی کوءی انتہا ہوتی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1558021586006982656
ایک سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ میاں سعید ایڈووکیٹ نے اسلام آباد پولیس کو جوابی ٹویٹ میں لکھا کہ: ان کو آپ نے دوران ٹرائل کورٹ میں ثابت کرنا ہے، جو آپ آدھے سے کم بھی ثابت نہیں کر پاءو گے ، دوران تفتیش پولیس کسٹڈی میں ملزم کا اعتراف معنی نہیں رکھتا ، یہ بات آپ بھی جانتے ہیں!
https://twitter.com/x/status/1558031686272786432