
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو خط پارلیمنٹ میں لانے کا چیلنج دے دیا، کہتے ہیں کہ وزیراعظم خط قومی اسمبلی میں لائیں اگرغیر ملکی مداخلت ثابت ہوئی تو عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق غیر ملکی مداخلت کا الزام لگایا گیا تھا جس پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن شہباز شریف ن کا ردعمل سامنے آگیا، متحدہ اپوزیشن اور بی اے پی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے وزیراعظم کو چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہیں غیرملکی مداخلت ہے تو چیلنج کرتا ہوں عمران خان وہ خط قومی اسمبلی میں لائیں اگرغیر ملکی مداخلت ثابت ہوئی تو میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کو غیر ملکی مداخلت کاالزام لگاتے وقت گریبان میں جھانکنا چاہیے، فارن فنڈنگ سے متعلق عمران خان کیا جواب دیں گے، فارن فنڈنگ قوانین کی صریحاً خلاف ورزی کی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کیخلاف ہماری جنگ سیاسی ہے، جیسے میرےخلاف فرنٹ مین کا الزام لگا یہ بھی ویسا ہی خط ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز اسلام آباد میں جلسے میں خط لہراتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں پتا ہے باہر سے کن، کن جہگوں سے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے، ہم ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس یہ خط ثبوت کے طور پر موجود ہے، فارن پالیسی کو مروڑنے کی باہر سے کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے حکومت مخالف عالمی سازشوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ہم سب سے دوستی کریں گے کسی کی غلام قبول نہیں کریں گے بیرونی پیسوں سےحکومت گرانےکی سازش کی جارہی ہے پیسہ باہر سے آرہا ہے اور لوگ ہمارے استعمال ہو رہے ہیں زیادہ تر انجانے میں کچھ جان بوجھ کر استعمال ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ لندن میں بیٹھا شخص کس کس سے ملتا ہے اور پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں، سب کے ثبوت ہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ پتہ ہے باہر سےکن جگہوں سے دباؤ ڈالنےکی کوشش کی جارہی ہے ہم نےکہافارن پالیسی ہمارے ملک کےمفادمیں ہے ہمیں دھمکی دی گئی ہےلیکن ہم ملکی مفادپرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی لیکن ملکی مفادپرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے میرےپاس ایک خط ہےجوثبوت ہے جس کو بھی خط پر شک ہے آف دی ریکارڈ دکھا سکتا ہوں۔
تاہم وزیر خارجہ نے یہ خط میڈیا کو کسی بھی طور دکھائے جانے کا امکان بھی رد کیا تھا اور کہا تھا میرا نہیں خیال کہ یہ خط میڈیا کو آف دی ریکارڈ بھی دکھایا جائے گا، تھا کہ وزیر اعظم نے جو خط دکھایا ہے وہ عسکری قیادت سے شیئر کیا گیا ہے، ہمیں خط کے ذریعے ایک دھمکی آمیز پیغام دیاگیا، جس دن خط موصول ہوا وہ تاریخ بھی بتا سکتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/8shabchallnepmleter.jpg