
وفاقی احتساب بیورو(نیب) کے پر کاٹنے کیلئے دوسرا ترمیمی بل قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں آج دوسرا نیب ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا،اس ترمیم کے ذریعے صدر مملکت سے احتساب عدالت کے ججز کی تقرری کا اختیار واپس لیا گیا ہے۔
نیب ترمیمی بل 2022 کے تحت نیب کا دائرہ اختیار محدود کردیا گیا ہے اب نیب500 ملین روپے سے کم کرپشن کیسز کی تحقیقات نہیں کرسکے گا، احتساب عدالت کے ججز کی تقرری کا اختیار صدر مملکت سے واپس لے کر وفاقی حکومت کو سونپ دیا گیا ہے۔
اسی طرح پراسیکیوٹر جنرل نیب کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کی اجازت دیدی گئی ہے، کسی بھی ملزم کے خلاف اسی جگہ کی احتساب عدالت میں چلایا جائے گا جہاں جرم کیا گیا ہے، ہائی کورٹ کی مدد سے نیب کو نگرانی کی اجازت دینے کا اختیار واپس لے لیا گیا ہے۔
ترمیمی بل 2022 کے مطابق چیئرمین نیب کسی بھی مقدمے میں فرد جرم عائد ہونے سے پہلےریفرنس ختم کرنے کی تجویز دے سکتے ہیں، نیب ملزمان کے خلاف کیسز کی تحقیقات کیلئے کسی سرکاری ایجنسی کی مدد نہیں لے سکے گا ، ملزمان کو کیسز میں الزامات کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ وہ اپنادفاع کرسکیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14shebasurhisonnablaw.jpg