
سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کچھ روز قبل انٹرویو میں بتایا تھا کہ حمزہ شہباز انتہائی نکما ہے،جب حمزہ شہباز وزیراعلیٰ بنے تو میں نے شہباز شریف سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا کہ آپ نے اپنے بیٹے کو ہی وزیراعلی بنادیا آپ کو پارٹی میں کوئی اور بندہ نہیں ملا۔
انہوں نے کہا تھا کہ میں نے شہباز شریف کی کافی کلاس لی،وہ سر جھکا کرسنتے رہے اور کچھ نہیں بولے، شہباز شریف سے جتنی مرضی سخت بات کرلیں ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا،کوئی جواب بھی نہیں دیتے۔
https://twitter.com/x/status/1639280348222701569
سابق آرمی چیف کے اس بیان پر صحافی ریاض الحق نے ٹویٹ میں لکھا کہ سنا ہے وزیراعظم آفس میں سابق آرمی چیف کی جانب سے شہباز شریف کو نامناسب الفاظ میں یاد کیا گیا ہے،یہ کتاب سچ تو یہ ہے ان کے اتحادی چوہدری شجاعت نے لکھی ہے، دیکھئے نواز شریف سے جنرل ضیاالحق نے سختی سے بات کی تو کیا ہوا۔
https://twitter.com/x/status/1639493557177274371
نواز شریف کے اتحادی چوہدری شجاعت حسین نے اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ نواز شریف سے ہمارے اختلافات کی خبریں سامنے آنے لگیں تو جنرل ضیاالحق نے مجھے اور نواز شریف کو راولپنڈی بلایا تھا، اس روز ان کی باڈی لینگوج بتارہی تھی کہ وہ غصے میں ہیں، میٹنگ شروع ہوتے ہی انہوں نے تھوڑی دیر میں کہا تھا کہ پرویزالہیٰ اور ان کے ساتھیوں کو کابینہ میں دوبارہ شامل کریں، جنرل ضیاالحق نے اتنی سختی سے بات کی کہ نواز شریف کی آنکھوں میں نمی آگئی۔

- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/hamzahaiahas.jpg