
سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کچھ روز قبل انٹرویو میں بتایا تھا کہ حمزہ شہباز انتہائی نکما ہے،جب حمزہ شہباز وزیراعلیٰ بنے تو میں نے شہباز شریف سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا کہ آپ نے اپنے بیٹے کو ہی وزیراعلی بنادیا آپ کو پارٹی میں کوئی اور بندہ نہیں ملا۔
انہوں نے کہا تھا کہ میں نے شہباز شریف کی کافی کلاس لی،وہ سر جھکا کرسنتے رہے اور کچھ نہیں بولے، شہباز شریف سے جتنی مرضی سخت بات کرلیں ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا،کوئی جواب بھی نہیں دیتے۔
سابق آرمی چیف کے اس بیان پر صحافی ریاض الحق نے ٹویٹ میں لکھا کہ سنا ہے وزیراعظم آفس میں سابق آرمی چیف کی جانب سے شہباز شریف کو نامناسب الفاظ میں یاد کیا گیا ہے،یہ کتاب سچ تو یہ ہے ان کے اتحادی چوہدری شجاعت نے لکھی ہے، دیکھئے نواز شریف سے جنرل ضیاالحق نے سختی سے بات کی تو کیا ہوا۔
نواز شریف کے اتحادی چوہدری شجاعت حسین نے اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ نواز شریف سے ہمارے اختلافات کی خبریں سامنے آنے لگیں تو جنرل ضیاالحق نے مجھے اور نواز شریف کو راولپنڈی بلایا تھا، اس روز ان کی باڈی لینگوج بتارہی تھی کہ وہ غصے میں ہیں، میٹنگ شروع ہوتے ہی انہوں نے تھوڑی دیر میں کہا تھا کہ پرویزالہیٰ اور ان کے ساتھیوں کو کابینہ میں دوبارہ شامل کریں، جنرل ضیاالحق نے اتنی سختی سے بات کی کہ نواز شریف کی آنکھوں میں نمی آگئی۔
