شمالی کوریا میں 11 دن تک ہنسنے پر پابندی لگا دی گئی

North-Korea.jpg

شمالی کوریا کی حکومت نے سابق سپریم لیڈر کی برسی کے موقع پر ملک میں 11 روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے جس دوران ملک میں شراب نوشی اور ہنسنے پر پابندی ہوگی۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ سابق سپریم لیڈر کم جونگ ایل کی 10 ویں برسی کی مناسبت سے کیا ہے ، فیصلے کے مطابق 11 روزہ سوگ کے دوران ملک میں شراب نوشی، تفریحات اور ہنسنے پر واضح طور پر پابندی ہوگی۔

برطانوی خبررساں ادارے ٹیلی گراف کے مطابق 17 دسمبر کو برسی کے روز شمالی کوریا میں اشیاء خوردونوش کی خریداری پر بھی پابندی عائد رہی۔

ریڈیو فری ایشیاء (آر اے ایف ) نے فیصلے کے حوالے سے شمالی کوریا کے شہر سینوئجو کے رہائشیوں سے گفتگو کی ، شہریوں نے بتایا کہ سوگ کے دنوں میں ہم پر تفریحی سرگرمیوں، ہنسنے، شراب نوش کرنے کی پابندی عائد کی گئی ہے، اس سوگ کے دنوں میں اگر شمالی کوریا میں کسی کی موت واقع ہوجاتی ہے تو اس کی موت پر اونچی آواز میں رونے پر بھی پابندی عائد ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم لوگ اس دوران اپنی سالگرہیں اور دیگر تہوار بھی نہیں مناسکتے،کسی شخص کی موت واقع ہونے پر سوگ ختم ہونے سے پہلے اس کی لاش کو دوسری جگہ منتقل نہیں کرسکتے۔
 

zain786

Chief Minister (5k+ posts)
yar aik tou ye drame bazi hai k us mulq se khaber bahar ni ati tou ye fankaryan bahar kese pohanch jate hain logo k pas khane ko ni hai waha pe kim jon ko dekh k hasna lazmi hai kya bongi western media news idar b chal rae hain had hai
 

London Bridge

Senator (1k+ posts)


شمالی کوریا میں 11 روز تک ہنسنے پر پابندی عائد

شمالی کوریا میں عوام پر 11 دن کے لیے ہنسنے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ یہ پابندی شمالی کوریا کےسابق سپریم لیڈر کِم جونگ ال کی 10ویں برسی پر لگائی گئی ہے۔

11 روزہ سوگ میں ہنسی کے ساتھ ساتھ شراب نوشی پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔

یاد رہے کہ شمالی کوریا کے سابق رہنما کِم جونگ ایل 2011 میں 69 برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئے تھے، ان کی 17 سالہ حکمرانی کو شمالی کوریا کی تاریخ کا تاریک ترین دور سمجھا جاتا ہے۔

شمالی کوریا کے سرحدی شہر سینوئجو کے ایک شہری نے ریڈیو فری ایشیا کو اس حوالے سے بتایا کہ اب آنجہانی سابق لیڈر کے بیٹے کے عہد میں شمالی کوریائی عوام پر 11 روز کے لیے حکومت نے ہنسنے، شراب نوشی، روزانہ کی گھریلو شاپنگ (گروسری) کرنے یا پھر کسی بھی قسم کی تفریح پر مبنی سرگرمیوں میں شرکت پر پابندی عائد کردی ہے۔

اس نے مزید بتایا کہ ماضی میں ان پابندیوں پر عملدرآمد نہ کرنے والے کافی لوگ پکڑے جاچکے ہیں اور انھیں حکومت نے نظریاتی مجرم قرار دیا تھا اور پھر وہ اس کے بعد کبھی بھی نظر نہ آئے۔

اس نے کہا کہ پابندی اس حد تک سخت ہے کہ اس دوران مرنے والے کی آخری رسومات اور سالگرہ کی تقریب منعقد کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
North-Korea.jpg

شمالی کوریا کی حکومت نے سابق سپریم لیڈر کی برسی کے موقع پر ملک میں 11 روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے جس دوران ملک میں شراب نوشی اور ہنسنے پر پابندی ہوگی۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ سابق سپریم لیڈر کم جونگ ایل کی 10 ویں برسی کی مناسبت سے کیا ہے ، فیصلے کے مطابق 11 روزہ سوگ کے دوران ملک میں شراب نوشی، تفریحات اور ہنسنے پر واضح طور پر پابندی ہوگی۔

برطانوی خبررساں ادارے ٹیلی گراف کے مطابق 17 دسمبر کو برسی کے روز شمالی کوریا میں اشیاء خوردونوش کی خریداری پر بھی پابندی عائد رہی۔

ریڈیو فری ایشیاء (آر اے ایف ) نے فیصلے کے حوالے سے شمالی کوریا کے شہر سینوئجو کے رہائشیوں سے گفتگو کی ، شہریوں نے بتایا کہ سوگ کے دنوں میں ہم پر تفریحی سرگرمیوں، ہنسنے، شراب نوش کرنے کی پابندی عائد کی گئی ہے، اس سوگ کے دنوں میں اگر شمالی کوریا میں کسی کی موت واقع ہوجاتی ہے تو اس کی موت پر اونچی آواز میں رونے پر بھی پابندی عائد ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم لوگ اس دوران اپنی سالگرہیں اور دیگر تہوار بھی نہیں مناسکتے،کسی شخص کی موت واقع ہونے پر سوگ ختم ہونے سے پہلے اس کی لاش کو دوسری جگہ منتقل نہیں کرسکتے۔
Oh pagal de puturr shukar hae tutee kurnae pae nahee lugaee
 

Back
Top