
سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا نے شرح سود میں توقعات سے زائد اضافے کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی پریشانی قرار دیدیا ہے اور کہا ہے کہ اس اقدام سے مہنگائی میں شدید اضافے کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ مانیٹری پالیسی کو پڑھ کر ایسا لگا ہے کہ اسٹیٹ بینک کافی زیادہ پریشان ہے اس کی وجہ مالی سال کے پہلے چار ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا پانچ ارب ڈالر سے زائد ہوجانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو سال کا مالی خسارہ 15 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا یا بالکل بس سے باہر ہے، اسی خسارے کو کم کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں اتنا اضافہ کیا ہے کیونکہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو روپے کی قدر میں مزید کمی واقع ہوسکتی ہے، یہ کافی پریشان کن صورتحال ہے۔
حفیظ پاشا نے کہ افراط زر کی رفتار 17فیصد تک پہنچ چکی ہے، خدشہ ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 10 فیصد تک پہنچ جائے گی، اور اگر حکومت روپے کی قدر میں مزید کمی کرتی ہے تو افراط زر میں مزید اضافہ ہوگا کمی نہیں ہوگی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/pasha.jpg