ایل این جی ریفرنس میں نیب ایک بار پھر ڈٹ گیا ہے اور احتساب بیورو نے واضح کیا ہے کہ اس کے پاس سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
نیب نے عدالت میں بتایا کہ اس کے پاس شاہدخاقان کے خلاف ایسے شواہد ہیں جنہیں ٹھکرایا نہیں جا سکتا۔ ان شواہد سے ثابت کیا جا سکتا ہے کہ شاہد خان ایل این جی ریفرنس میں قصور وار ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ اگر اس عدالت کا اختیار نہیں تو کسی اور فورم پر بھیجا جائے جہاں شاہد خاقان کے خلاف یہ ریفرنس چلایا جا سکے۔
تاہم مسلم لیگ ن کی حکومت کی موجودگی میں اہم پارٹی رہنما کے خلاف نیب کی دیدہ دلیری دیکھ کر صارفین سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا یہ نیب ڈٹ گیا ہے یا کوئی اور ڈٹ گیا ہے؟
محمد زمان نے کہا اس بے چارے کو ایک بار پھر نواز شریف اور مریم نواز کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرنا ہو گا۔
ارم زعیم نے کہا شاہد خاقان نے مزید جمہوریت اور اصول پسندی کی باتیں کی تو نیب کے ساتھ ساتھ ایف آئی اے بھی ڈٹ جائے گا۔
صحافی احمد نورانی نے کہا یہ شریفوں کی کُل اوقات ہے۔ میں تسلیم کرتا ہوں کہ مجھے ان کے اس حد تک گِر جانے کی توقع کبھی بھی نہ تھی۔
حماد احمد نے کہا یعنی اب سیاست دانوں کو ناراض ہونے کا بھی حق نہیں۔
سعید بلوچ نے کہا پہلے مفتاح اسماعیل کے خلاف پارٹی نے کارروائی کا فیصلہ کیا اب شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب کیس چلانے کا کہہ رہا ہے، اس وقت نیب ن لیگ کے ڈائریکٹ کنٹرول میں ہے، اگر نیب پراسیکیوٹر یہ بیان دے رہا ہے تو اس کا مطلب ہے شریف خاندان نے اختلاف رائے کرنے والوں کو سبق سکھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔