
مسجد نبوی میں کابینہ اراکین کیخلاف آوازے کسے جانے کے معاملے پر جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں میزبان علینہ شیخ فاروق نے سینئر صحافی اطہر کاظمی سے سوال کیا کہ مقدس مقام کا احترام تو غیرمسلم بھی کرتے ہیں، قاسم سوری سے متعلق جو کہا گیا ہے وہ بڑے خوفناک خدشے کی نشاندہی کی گئی ہے۔
اطہر کاظمی نے کہا اس طرح کا رویہ مناسب نہیں،نہ ان کی تعریف کی جاسکتی نہ اسے جائز کہا جاسکتا،کچھ برس قبل عمران خان کیخلاف مکہ میں نعرے لگے تو مریم نواز نے اس عمل کو سراہا تھا،انہوں نے کہا تھا کہ تم جہاں بھی جاؤ گے لوگ تمیں زکوۃ چور کہیں گے،سیاست کے حوالے سے ہم اپنے رویئے تبدیل کرلیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں رویئے کو اس نہج پر نہیں پہنچایا جائے جہاں لوگ ایک دوسرے کو چور اور غدار کہہ رہے ہوں،یہ کسی کے حق میں نہیں نہ پاکستان کے حق میں ہے۔
سینئرصحافی نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی غصہ ہیں،آسٹریلیا، امریکا سمیت دنیا بھر میں احتجاج کیے گئے،مسجد نبویﷺ کے واقعہ کو عمران خان سے جوڑنا مناسب نہیں ہے، عمران خان نے اس کی تائید نہیں کی بلکہ پی ٹی آئی نے اس کی مذمت کی،سیاست میں عدم برداشت کے رویے انتہائی غیر مناسب ہیں۔
اطہر کاظمی نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو بھی سمجھا جائے کہ وہ کیوں غصہ ہیں، کیوں انہیں یہ نظام نہیں پسند، وہ سب اس نظام کے متاثرین میں سے ہیں،بیرون ملک اس نظام کی وجہ سے دھکے کھارہے ہیں،ان کے بچے لندن میں عیدیں کرتے ہیں،سعودی عرب میں عوامی ردعمل غیرمناسب تھا، اسلام آباد میں قاسم سوری پر حملہ غلط ہوا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6atherkaazmimnradaml.jpg