پنجاب کے گونگلو اعلی نے جو خود بھی ایک چول سا وکیل تھا چوہان کو یہ ہدایات دے کر بھیجا تھا کہ جاکر معاملے پر مٹی ڈلواے مگر جب وہ پنہچا تو معاملہ حد سے بگڑ چکا تھا ایک معمولی سی ویڈیو پر بعض وکلا کی انا کو ٹھیس پنہچی تو انہوں نے ہسپتال پر حملہ کردیا، جب کسی مریض کو چھوٹی سی گلٹی نمودار ہوجاے تو اس کو بیس منٹ کی سرجری میں ختم کیا جاسکتا ہے مگر جب یہی رسولی بڑھتے ہوے جسم کے ایک بڑے حصے پر پھیل جاے تو پھر اس کا اپریشن ناممکن ہوجاتا ہے
وکیلوں کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے ان کے کم از کم تین وکلا لیڈرز نے اپنے گھر کام کرنے والی ٹین ایج بچیوں کو حیوانیت کی بھینٹ چڑھاتے ہوے قتل کردیا مگر کسی عدالت میں ان بچیوں کا کیس فائل تک نہ ہوسکا کیونکہ اس کام کیلئے بھی وکیل چاہئے تھا جو ان مظلوم بچیوں کو کبھی نہ مل سکا دوسری طرف جب ممتاز قادری کو گرفتار کیا گیا تو اس کا کیس لڑنے کیلئے یہ بے غیرت لائین بنا کر نام لکھواتے رہے اور تین ہزار وکلا نے اپنے نام لکھوا دیئے
انہوں نے کلائینٹس کو صرف اس بات پر مار مار کر بے ہوش کردیا کہ اس بے چارے نے پوچھ لیا تھا کہ اس کے کیس کو کسی نتیجے تک کیوں نہیں پنہچاتے؟ انہوں نے پولیس اور ججز کو بھی مارا
اگر انہیں اس وقت قانون کے شکنجے میں جکڑ دیا جاتا تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا، ہسپتال پر حملہ کرکے جان بلب مریضوں کو قتل کرنے پر ان کے خلاف فوجی عدالتوں میں کیس چلواے جائیں کیونکہ سول عدالتوں میں انہی کے بھای بند سفارشی ٹٹو بیٹھے ہوے ہیں جنہوں نے سنا ہے کہ ایک رات بھی گزرنے نہیں دی اور ضمانتیں دینی شروع کردی ہیں، میں عمران اور گونگلو اعلی کو خبردار کر رہا ہوں کہ اگر ان کو سزائیں نہ دی گئیں تو پاکستان میں خانہ جنگی شروع ہوجاے گی، اگر ہر گروپ اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے پر تل گیا تو وہ قتل و غارت گری ہوگی کہ انڈیا کو کچھ کئے بنا ہی پاکستان کے ٹکڑے دیکھنے کو مل جائیں گے
پنجاب کے گونگلو اعلی نے مٹی پاو سیکم کے تحت کمیٹی بنا دی ہے جس کا کوی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ ڈاکٹرز بھی اب ہڑتال پر چلے گئے ہیں اور سول سوسائیٹی ان کا بھرپور ساتھ دے رہی ہے، عوام میں سخت اشتعال پایا جاتا ہے اور کسی بھی حکومتی پس و پیش کے رویے سے عوام مشتعل ہوکر سڑکوں پر وکیلوں کی بجاے گونگلو کی گوشمالی کرنے نکل کھڑی ہوگی
پھر نہ کہنا خبر نہ ہوی
وکیلوں کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے ان کے کم از کم تین وکلا لیڈرز نے اپنے گھر کام کرنے والی ٹین ایج بچیوں کو حیوانیت کی بھینٹ چڑھاتے ہوے قتل کردیا مگر کسی عدالت میں ان بچیوں کا کیس فائل تک نہ ہوسکا کیونکہ اس کام کیلئے بھی وکیل چاہئے تھا جو ان مظلوم بچیوں کو کبھی نہ مل سکا دوسری طرف جب ممتاز قادری کو گرفتار کیا گیا تو اس کا کیس لڑنے کیلئے یہ بے غیرت لائین بنا کر نام لکھواتے رہے اور تین ہزار وکلا نے اپنے نام لکھوا دیئے
انہوں نے کلائینٹس کو صرف اس بات پر مار مار کر بے ہوش کردیا کہ اس بے چارے نے پوچھ لیا تھا کہ اس کے کیس کو کسی نتیجے تک کیوں نہیں پنہچاتے؟ انہوں نے پولیس اور ججز کو بھی مارا
اگر انہیں اس وقت قانون کے شکنجے میں جکڑ دیا جاتا تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا، ہسپتال پر حملہ کرکے جان بلب مریضوں کو قتل کرنے پر ان کے خلاف فوجی عدالتوں میں کیس چلواے جائیں کیونکہ سول عدالتوں میں انہی کے بھای بند سفارشی ٹٹو بیٹھے ہوے ہیں جنہوں نے سنا ہے کہ ایک رات بھی گزرنے نہیں دی اور ضمانتیں دینی شروع کردی ہیں، میں عمران اور گونگلو اعلی کو خبردار کر رہا ہوں کہ اگر ان کو سزائیں نہ دی گئیں تو پاکستان میں خانہ جنگی شروع ہوجاے گی، اگر ہر گروپ اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے پر تل گیا تو وہ قتل و غارت گری ہوگی کہ انڈیا کو کچھ کئے بنا ہی پاکستان کے ٹکڑے دیکھنے کو مل جائیں گے
پنجاب کے گونگلو اعلی نے مٹی پاو سیکم کے تحت کمیٹی بنا دی ہے جس کا کوی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ ڈاکٹرز بھی اب ہڑتال پر چلے گئے ہیں اور سول سوسائیٹی ان کا بھرپور ساتھ دے رہی ہے، عوام میں سخت اشتعال پایا جاتا ہے اور کسی بھی حکومتی پس و پیش کے رویے سے عوام مشتعل ہوکر سڑکوں پر وکیلوں کی بجاے گونگلو کی گوشمالی کرنے نکل کھڑی ہوگی
پھر نہ کہنا خبر نہ ہوی