سندھ ہائیکورٹ کاشہری کو ازیت پہنچانے پر اداروں کوجرمانہ ادا کرنےکاحکم

9%D8%B3%DA%BE%DA%86%DA%A9%D9%85%DA%86%D8%B3%D8%A8%D8%A7.jpg

باغ ابن قاسم سے ملحقہ پلاٹ کی ملکیت اور ریسٹورنٹ مسمار کرنے کے خلاف درخواست پر سندھ ہائیکورٹ کا 1 کروڑ 10 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارلحکومت کراچی میں باغ ابن قاسم سے ملحقہ پلاٹ کی ملکیت اور ریسٹورنٹ مسمار کرنے کے خلاف درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے شہری کو اذیت پہنچانے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) ، کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) ودیگر کو 1 کروڑ 10 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے سرکاری اداروں کے اعلیٰ حکام کو حکم دیا کہ درخواست گزار شہری کو 17 سال کے مارک اپ کے ساتھ 1 کروڑ 10 لاکھ روپے ادا کیے جائیں۔

https://twitter.com/x/status/1583741766335098880
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری اداروں نے غیرقانونی کارروائیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے کراچی کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے جبکہ ریسٹورنٹ کو مسمار کرنے کی کارروائی کے لیے طے شدہ ضابطوں پر عملدرآمد نہیں کیا۔ انتظامیہ کی پالیسیوں کے باعث کراچی ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

ہماری بدقسمتی ہے کہ دنیا بھر میں سمندر سے ملحقہ علاقوں میں سیاحت کیلئے مواقع بڑھائے جاتے ہیں لیکن ہمارے ہاں اداروں کی غفلت کے باعث ترقیاتی منصوبوں کا فقدان ہے۔ ریسٹورنٹ کی مسماری غیرقانونی طریقے سے کی گئی۔

سندھ ہائیکورٹ نے درخواست گزار شہری کی متبادل پلاٹ دینے استدعا کو مسترد کرتے ہوئے مذکورہ پلاٹ کی قیمت کی مد میں 6 کروڑ روپے ہرجانہ دینے کی استدعا بھی مسترد کر دی ہے۔

شہری کی طرف سے درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ میرا ریسٹورنٹ کلفٹن بلاک 3 میں باغ ابن قاسم سے ملحقہ 100 مربع گز زمین پر قائم تھا۔ 2005ء میں کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے میرے کمرشل پلاٹ کی لیز کو منسوخ کر دیا اور زمین باغ ابن قاسم میں شامل کر دی جبکہ جون 2005ء میں کسی اطلاع کے بغیر تعمیرات کو مسمار کر دیا۔
 

Back
Top