
سعودی عرب نے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی مسترد کر دی,غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا فلسطینی عوام پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کی مذمت کرتے ہیں اور اسرائیل غزہ کی ناکہ بندی فوری ختم کرے۔
انہوں نے کہا عالمی برادری فلسطینی شہریوں کے خلاف عسکری تشدد کو بند کرائے اور عالمی برادری کو انسانی المیہ وقوع پذیر ہونے سے روکنا چاہیے۔
سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری غزہ میں پانی اور خوراک کی فراہمی کے لیے اقدامات کرے جبکہ فلسطین کو بنیادی حق سے محروم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
سعودی عرب نے کہا کہ غزہ کے محاصرے سے بحران دھماکہ خیز ہوجائے گا۔ اسرائیل عالمی قانون، روایات اور ضوابط کی پاسداری کرے اور عرب امن فارمولے، اقوام متحدہ قراردادوں کو آگے بڑھایا جائے۔
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن سعودی عرب پہنچ گئے، وہ سعودی قیادت سے ریاض میں ملاقات کریں گے,اسرائیلی میڈیا نے کہا جاری جنگ کے سبب سعودیہ نے اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کا عمل منجمد کردیا ہے۔
سعودی عرب نے غزہ سے جبری انخلا، نہتے شہریوں پر حملے کی بھی مخالفت کی ہے,ایرانی وزیر خارجہ نے حزب اللّٰہ کے سربراہ سید حسن نصر اللّٰہ سے لبنان میں ملاقات کی ہے جس میں اسرائیل فلسطین تنازع پر علاقائی اور عالمی مؤقف اور اس کے اثرات کا جائزہ لیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے شام کے صدر بشارالاسد سے دمشق میں ملاقات کی، بشارالاسد نے کہا کہ مزاحمتی تنظیمیں قابض ظالم سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم سے فیصلے کریں گی,شامی صدر کا فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mustard-p.jpg