
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے بڑا دعویٰ کردیا، وال اسٹریٹ جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب بلوچستان کی ریکوڈک کان خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو کینڈین کمپنی بیرک گولڈ 7 ارب ڈالر سے تیار کر رہی ہے اور اس معاملے پر بیرک گولڈ کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں۔
وال اسٹریٹ جنرل نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا کہ خلیجی ممالک پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہیں، ریکوڈک منصوبے سے واقف افراد کے حوالے سے اخبار کا کہنا ہے کہ کان میں پاکستانی حکومت کا جو 50 فیصد حصہ ہے وہ سعودی عرب خرید سکتا ہے۔
اخبار کے مطابق سعودی عرب مغربی پاکستان میں کینیڈا کے بیرک گولڈ کی جانب سے سات ارب ڈالر کی لاگت سے تیار کی جانے والی بڑی کان خریدنے کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ریکوڈک کان بیرک گولڈ اور حکومت پاکستان کا مشترکہ منصوبہ ہے، جو ملک کے ایک دور افتادہ علاقے میں واقع ہے،ریکوڈک کان کو فی الحال ایک طویل قانونی لڑائی کے بعد بیرک گولڈ کی طرف سے تیار کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں حکام اور ماہرین کے حوالے سے کہا گیا سعودی عرب کان کنی کے مواقع میں سب سے زیادہ دلچسپی رکھتا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات زراعت، صاف توانائی اور لاجسٹکس پر سب سے زیادہ توجہ دے رہا ہے۔
امریکی جریدے وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری لانے کے لیے خلیجی ممالک کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے کیونکہ اسلام آباد اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا پاکستان، تیل کی دولت سے مالا مال خلیجی حکمرانوں کو اپنی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے سرمایہ کاری کی طرف راغب کررہا ہے، جس کا ایک مقصد غیر ملکی کرنسی کو ملک میں لانا بھی ہے۔
وال اسٹریٹ کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد اور خلیجی حکام کے مطابق پاکستان میں سعودی آئل ریفائنری کے قیام کے لیے مذاکرات آخری مراحل میں ہیں جس پر 14 ارب ڈالر لاگت آسکتی ہے۔
حکومت بلوچستان کے مطابق ریکوڈک منصوبہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بیرونی سرمایہ کاری کا معاہدہ ہے، جسکی مجموعی لاگت 8 ارب ڈالر ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے بیرک گولڈ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے ملاقات کی، جس کے دوران ریکوڈک منصوبے میں پاکستان کے حصے کی پاکستانی روپوں میں ادائیگی پر اتفاق کیا گیا،
ملاقات میں مارک برسٹوو نے وزیراعظم کو ریکوڈیک میں جاری ترقیاتی کام پر پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا منرل سمٹ میں بیرک گولڈ اور عالمی کمپنیوں کی شرکت سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کی سند ہے، بین الاقوامی کمپنیوں کے اعتماد کی بحالی اسپیشل انویسٹمینٹ فیسیلیٹیشن کونسل سے ممکن ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پورا پاکستان خصوصاً بلوچستان معدنیات سے مالا مال ہے، قدرتی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنے کیلئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے، ریکوڈک منصوبہ بلوچستان اور علاقے کی ترقی کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا، اس منصوبے سے صوبے کی ترقی اور لوگوں کی خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/recodil-pakistan-pdm-pak.jpg