سپریم کورٹ آف پاکستان نے سرکاری افسران کے ناموں کے ساتھ "صاحب" لفظ لکھنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے سرکاری افسران کے ناموں کے ساتھ "صاحب" کا لفظ لکھنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری افسران کے عہدے کےساتھ صاحب لکھنے کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے، کیونکہ اس لفظ کے استعمال کے بعد افسر خود کو احتساب سے بالاتر تصور کرتا ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایک کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ نے ڈی ایس پی کے نام کے ساتھ صاحب کا لفظ استعمال کیا ، کسی بھی شخص کو ناقابل احتساب ہونے کی غلط فہمی ناقابل قبول ہے، کیونکہ یہ مفاد عامہ کی خلاف ورزی ہے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ عوام کے پیسوں سے تنخواہ لینے والوں کے ناموں کے ساتھ صاحب لگانا غیر مناسب ہے، فیصلے کی کاپی آئی جی کے پی کے، ایڈووکیٹ جنرل اور محکمہ داخلہ کے پی کو بھیجی جائے۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ یہ بھی دیکھا گیا ہے باقاعدہ نوٹس نا ہونے کے باوجود پولیس اہلکار عدالت آتے ہیں ، دستاویزات واٹس ایپ یا فیکس کے ذریعے بھجوائی جاسکتی ہیں مگر پولیس اہلکار خود عدالت آتے ہیں، پولیس اہلکاروں کو عدالت آنے کی ضرورت نہیں ہے۔